عمران خان نے نادیہ جمیل کو پولیس سے کیسے چھڑوایا؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)خوبرو اور ورسٹائل سینیئر اداکارہ نادیہ جمیل نے انکشاف کیا ہے کہ ایک بارعمران خان انہیں تھانے سے چھڑوانے آئے تھے۔
حال ہی میں نادیہ جمیل نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر بات چیت کی۔ انہوں نے اپنے شوہر علی پرویز کے ساتھ ابتدائی دنوں کی ایک بہت ہی دلچسپ کہانی شیئر کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ دونوں نوعمر تھے اور 14 سال کی عمر سے فون پر بات کر رہے تھے اور 17 سال کی عمر میں دوستوں کے ساتھ ان سے ملنے کی اجازت ملی۔
نادیہ نے بتایا کہ 17 سال کی عمر میں وہ اور علی ایک پارٹی میں گئے جس کا انہوں نے پہلے سے پلان بنایا ہوا تھا لیکن ہم پارٹی چھوڑ کر ڈرائیو پر چلے گئے اور ایک ساتھ موسیقی سن رہے تھے تو انہیں اس وقت کے پولیس اسکواڈ نے پکڑ لیا اور تھانے ساتھ لے کر گئے۔
اس وقت ایک فون کا کرنے کی اجازت تھی اور نادیہ نے بتایا کہ انہوں نے اپنے انکل یوسف صلاح الدین کو کال کی اور انہیں معلوم نہیں تھا کہ یوسف صلاح الدین ان کے گھر پر ہی موجود تھے۔ اس کے بعد 5 افراد پولیس اسٹیشن آئے جن میں سابق وزیراعظم عمران خان بھی شامل تھے انہوں نے اس وقت ورلڈ کپ جیتا ہوا تھا اور سب انہیں جانتے تھے۔ پھر پولیس اہلکاروں نے سب کو چائے پلائی اور ہمیں جانے دیا۔
نادیہ جمیل نے بتایا کہ کافی عرصے بعد انہوں نے جب عمران خان کا انٹرویو کیا تو انہوں نے کہا کہ آپ بہت اچھی ہیں کیونکہ آپ نے اسی لڑکے سے شادی کی جس کے ساتھ آپ تھانے میں گئی تھیں۔
مزیدپڑھیں:لیبیا کشتی حادثہ: 16 پاکستانی جاں بحق، 10 لاپتہ، 37 زندہ بچ گئے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ نادیہ جمیل انہوں نے
پڑھیں:
اکلوتا بیٹا ایک کروڑ روپے لیکر رفوچکر یا اغوا؛ سعودیہ سے آئے والد نے مقدمہ درج کرادیا
راولپنڈی:سعودیہ سے آنے والے شخص کا اکلوتا بیٹا، والد سے ایک کروڑ روپے لے کررفو چکر ہوگیا یا پھر اغوا، معاملہ الجھ گیا، پولیس نے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کے علاقے میں انوکھی واردات سامنے آئی ہے، جس میں بھاری رقم کے لیے ایک شخص کو اغوا کرلیا گیا ہے یا پھر بیٹا ہی ایک کروڑ روپے لے کر اپنے والد کو دھوکا دے کر فرار ہوگیا ۔
پولیس کے مطابق 45 سال سے سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم شخص کے اکلوتا بیٹے نے اپنے والد سے ایک کروڑ روپے منگوائے اور اس کے بعد سے پراسرار طور پر غائب ہے۔ والد چھٹی پر پاکستان آیا توبیٹا رقم سمیت غائب پایا، جس پر پولیس میں مقدمہ درج کروایا گیا۔
پولیس نے معاملے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
والد جاوید اقبال کے مطابق میرا ایک ہی بیٹا عبداللہ خان سلفی ہے، میں خود تقریباً 45 سال سے سعودی عرب میں ملازمت کر رہا ہوں۔ 4 فروری 2025ء کو 5 سال بعد چھٹی پر پاکستان پہنچا۔ میرے آنے سے تقریباً 4، 5 دن قبل میرا بیٹا عبداللہ خان سلفی میرے پاکستان آنے کی خبر ملنے کے بعد گھر سے غائب ہوگیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق والد نے بتایا کہ میرے سعودی عرب (جدہ) میں ملازمت کے دوران بیٹے نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہا ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے آسٹر یلیا جانا چاہتا ہے۔ اس کے لیے تقریباً ایک کروڑ روپے پاکستانی خرچہ آئے گا۔
والد نے بتایا کہ چونکہ میرا ایک ہی بیٹا ہے اور میں یہ تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ میرا حقیقی بیٹا میرے ساتھ دھو کا و غلط بیانی کر رہا ہے۔ میں نے اپنی زندگی کی جمع پونچی اور کچھ قرض لے کر اپنے بیٹے کو آسٹریلیا جانے کی غرض سے ایک کروڑ روپے پاکستان بھیجے۔
پولیس کو والد نے مزید بتایا کہ جب میں نے اسے بتایا کہ میں پاکستان آرہا ہوں تو وہ میرے آنے سے قبل ہی گھر سے تمام رقم کے ہمراہ غائب ہے۔ بیٹے کو اپنے طور پر تلاش کرتا رہا لیکن آج تک مجھے میرا بیٹا نہیں ملا۔ اس نے پیسے کس کو دینے تھے ، کہاں دیے، مجھے کچھ علم نہیں ہے۔ زندہ ہے یا کسی نے اغوا کیا ہوا ہے میرے علم میں نہیں ۔
پولیس کے مطابق اغوا کے جرم میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اور نوجوان کے ملنے پر ہی صورت حال واضح ہو سکے گی۔