نئی حکومت سب کو ساتھ لیکر دہلی کو عالمی معیار کا ماڈل شہر بنائے، ملک معتصم خان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر نے کہا کہ عوام دوست اور سب کو ساتھ لیکر چلنے کی پالیسی پر نئی حکومت کی توجہ مرکوز کی جائے تاکہ دہلی کو ترقی پسند جامع اور مضبوط شہری نظم و نسق کی ایک عالمی مثال کے طور پر پیش کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خان نے ریاستی انتخابات کے نتائج پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا کو جاری کئے گئے بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر ملک معتصم خان نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک دہلی پر حکومت کی لیکن دو بار اقتدار میں رہنے کے باوجود عام آدمی پارٹی سماجی انصاف اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق جیسے اہم مسائل پر اپنی پالیسی واضح کرنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کئی بار ہوا کہ جب دہلی کے باشندوں خاص کر مسلم اقلیتوں کے آئینی حقوق کی پامالی کی گئی لیکن عام آدمی پارٹی کی حکومت نے ان مسائل پر واضح موقف اختیار کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلاحی اسکیموں اور سبسڈیز کی پالیسی کے باوجود عام آدمی پارٹی چناؤ میں عوام کا مکمل اعتماد حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت پینے کے صاف پانی، صاف ستھرا ماحول، لینڈ فلز کو ہٹانے، نالوں اور کچرے کی صفائی، خواتین کی سکیورٹی اور کچی آبادیوں کے لئے رہائش کے حوالے سے کئے گئے اپنے کئی وعدوں کو پورا کرنے میں بھی ناکام رہی۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گزشتہ سالوں میں دہلی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں ترقیاتی کاموں کے حوالے سے امتیازی سلوک کیا گیا، جس کی وجہ سے مسلم علاقے سہولیات سے محروم رہے۔ انہوں نے کہا کہ اس امیتازی سلوک نے بھی عام آدمی پارٹی کو چناؤ میں نقصان پہنچایا۔ ملک معتصم نے کہا کہ دہلی کا انتخابی نتیجہ ثابت کرتا ہے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت نظریاتی وضاحت، سیاسی وژن اور آئینی اقدار سے مضبوط وابستگی کے بغیر طویل مدت تک اقتدار پر قائم نہیں رہ سکتی۔
کانگریس کی ناکامی پر تبصرہ کرتے ہوئے ملک معتصم خان نے مزید کہا کہ اگر مستقبل میں سیاسی اتحادوں کو کامیاب ہونا ہے تو ان کی بنیاد قلیل مدتی انتخابی جوڑ توڑ کے بجائے طویل المدتی اسٹریٹجک اتحاد پر ہونی چاہیئے۔ دہلی ریاست کی نئی حکومت سے توقعات کے بارے میں بات کرتے ہوئے ملک معتصم خان نے کہا کہ ملک کی دارالاحکومت کے حوالے سے دہلی ایک ماڈل شہر کے طور پر ابھرنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔ ماحولیاتی تحفظات، صفائی ستھرائی کے انتظام، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور خواتین کے تحفظ پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام دوست اور سب کو ساتھ لیکر چلنے کی پالیسی پر نئی حکومت کی توجہ مرکوز کی جائے تاکہ دہلی کو ترقی پسند جامع اور مضبوط شہری نظم و نسق کی ایک عالمی مثال کے طور پر پیش کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت دستوری و اخلاقی اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے تمام شہریوں کی بھلائی کے لئے کام کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ملک معتصم خان نے انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نئی حکومت
پڑھیں:
فلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا
فلپائن آبنائے تائیوان میں امن کو سبوتاژ کرنے سے باز رہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 24 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : فلپائن اور امریکہ نے حال ہی میں 2025 کی سالانہ “شولڈر ٹو شولڈر” فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ مشقیں نہ صرف شمالی فلپائن کے جزیرے لوزون میں کی گئیں بلکہ چین کے تائیوان کے قریب واقع جزائر باتان تک بھی پھیلی ہوئی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ آبنائے تائیوان میں امریکہ اور فلپائن کے درمیان گٹھ جوڑ کی سمت زیادہ سے زیادہ واضح ہوتی جا رہی ہے۔
اس سلسلے میں چینی وزارت خارجہ نے واضح جواب دیا ہے کہ چین ، تائیوان کے معاملے کو علاقائی فوجی تعیناتی کو مضبوط بنانے، کشیدگی اور محاذ آرائی کو بھڑکانے اور علاقائی امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کے لئے استعمال کرنے والے کسی بھی ملک کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔اگرچہ فلپائن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان مشقوں کا مقصد کسی ملک کو نشانہ بنانا نہیں، لیکن مشقوں کے انتظامات کو دیکھا جائے، تو فلپائن کا مقصد واضح ہو جاتا ہے ۔
ایک طرف مشق کا پیمانہ اور مبصر ممالک کی تعداد ایک نئی بلندی پر پہنچ گئی ہے جس سے خطے میں تناؤ کی کیفیت پیدا ہو رہی ہے، تو دوسری جانب امریکہ نے فلپائن کو نئے جارحانہ ہتھیار اور سازوسامان منتقل کرنے کا موقع حاصل کیا ہے،جن میں سے کچھ کو مشق کے بعد فلپائن میں تعینات کیے جانے کا امکان ہے جس سے علاقائی محاذ آرائی کا خطرہ مزید بڑھ جائے گا۔ تیسری بات یہ ہے کہ مشق کے مقام کو آبنائے تائیوان کی سمت میں آگے بڑھایا گیا ہے، مثال کے طور پر باتان جزائر کا سب سے شمالی نقطہ یامی جزیرہ تائیوان کے مرکزی جزیرے سے صرف 142 کلومیٹر دور ہے، جو واضح طور پر چین کے تزویراتی عزائم کو نشانہ بناتا ہے۔امریکہ اور فلپائن نے آبنائے تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین میں ہلچل پیدا کرنے کے لیے ایک دوسرے سے ہاتھ ملا لیا ہے جس میں ان کے منفی عزائم اور مفادات کارفرما ہیں۔ امریکہ نے فوجی سلامتی کے شعبے میں فلپائن کے ساتھ تعاون کو مضبوط کیا ہے تاکہ فلپائن امریکہ کی تزویراتی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کر سکے اور چین پر مزید چیک قائم کر سکے۔
فلپائن کا خیال ہے کہ تائیوان کے معاملے پر چین کو اکسانے سے اسے بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر امریکہ کی جانب سے مزید حمایت حاصل ہوگی۔ تاہم، چین طویل عرصے سے کہہ رہا ہے کہ تائیوان کا معاملہ چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے، اور ایک چین کا اصول ایک سرخ لکیر ہے جسے چھوا نہیں جا سکتا.فلپائنی عوام فلپائن اور امریکہ کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں کی مخالفت کرتے ہیں۔ ان کے خیال میں امریکہ اور فلپائن کی فوجی مشقیں نہ صرف فلپائن کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے خطرہ ہیں بلکہ علاقائی تناؤ میں بھی اضافہ کرتی ہیں۔چند روز قبل چین اور آسیان ممالک نے فلپائن میں بحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے پر عمل درآمد سے متعلق 47 ویں مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کیا تھا۔ تمام فریقوں نے بحیرہ جنوبی چین میں مشترکہ طور پر امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے بات چیت اور تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ اس وقت فلپائن نے بڑے پیمانے پر فوجی مشقیں کیں اور اسٹریٹجک اور ٹیکٹیکل ہتھیاروں کو متعارف کرایا اور تعینات کیا ، جو خطے کے امن و امان کے لئے شدید خطرہ پیدا کر رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات پہلگام حملہ: مودی کا سخت ردعمل، حملہ آوروں کو “تصور سے بھی بڑی سزا” دینے کا اعلان اردن نے اخوان المسلمین پر پابندی لگا دی، اثاثے منجمد، 16افراد زیر حراست امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے، چین چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کردی مقبوضہ کشمیر میں حملہ: ماہرین نے بھارت کی ناکامی اور پاکستان مخالف پروپیگنڈے پر اہم سوالات اٹھادیے چین کی مقبو ضہ کشمیر میں سیاحوں پر فائرنگ کے واقعے کی مذمتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم