جامعات وپیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں پہلا حق کراچی کے طلبہ کا ہے،منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کا کہنا ہےکہ جامعا ت اور پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں پہلا حق کراچی میں رہنے والے طلبہ کا ہے،کراچی کے لاکھوں طلبہ کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور انہیں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دیے جائیں اور طلبہ یونینز بحال کی جائیں۔
منعم ظفر خان نے اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے تحت کراچی یونیورسٹی میں 3روزہ سالانہ کتب میلے”KUBF’25“کاافتتاح کردیا،اس موقع پر سینئر صحافی مظہر عباس،اسٹوڈنٹ ایڈوائزر کراچی یونیورسٹی ڈاکٹر نوشین رضا،جنرل سیکریٹری کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی ڈاکٹر معروف بن رؤف،ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ سینٹر ڈاکٹر عاصم، ڈائریکٹر (IIFSO)ای او پی نیٹ ورک حافظ عزیر علی خان،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی کامران سلطان غنیو دیگر بھی موجود تھے۔
منعم ظفر خان نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کی بحالی وقت کی اولین ضرورت ہے،طلبہ سازی سے ہی وطن عزیز کو مصنوعی قیادت کے بجائے حقیقی قیاد ت میسر آسکتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خارکیف کی کثیرالمنزلہ، نجی رہائشی اور تعلیمی عمارات پر روس کا مہلک حملہ
7 جون 2025 کو روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے شہر خارکیف پر رات کے وقت ڈرونز، میزائلوں اور رہنمائی شدہ بموں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے، جن میں ایک ڈیڑھ ماہ کا شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور، قیدیوں کے تبادلے اور لاشوں کی حوالگی پر اتفاق
خارکیف کے میئر ایہو تیریخوف نے اس حملے کو جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے شدید حملہ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ شہر میں رات بھر درجنوں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، اور روسی افواج نے بیک وقت میزائلوں، ڈرونز اور رہنمائی شدہ فضائی بموں سے حملے کیے۔
حملے میں کثیر المنزلہ اور نجی رہائشی عمارتیں، تعلیمی ادارے اور بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات نشانہ بنیں۔
خارکیف کے گورنر اولیہ سینی ہوبوف نے بتایا کہ شہر کی ایک شہری صنعتی تنصیب پر 40 ڈرونز، ایک میزائل اور چار بموں سے حملہ کیا گیا، جس سے آگ بھڑک اٹھی اور خدشہ ہے کہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:یوکرین کا روس کے ایئربیس پر حملہ، 40 سے زیادہ بمبار طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ
یوکرینی فوج کے مطابق، روس نے رات بھر یوکرین پر 206 ڈرونز، دو بیلسٹک میزائل اور سات دیگر میزائل داغے۔ یوکرینی فضائی دفاعی یونٹس نے 87 ڈرونز کو مار گرایا، جبکہ دیگر 80 ڈرونز یا تو الیکٹرانک جنگی نظام کے ذریعے منحرف کیے گئے یا وہ غیر مسلح سمیولیٹرز تھے۔
خارکیف، جو روسی سرحد سے چند درجن کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یوکرین کا دوسرا بڑا شہر ہے، گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ کے دوران مسلسل روسی گولہ باری کا نشانہ بنا ہوا ہے۔
یہ حملہ یوکرین پر روسی جارحیت کی شدت اور اس کے جاری رہنے کی عکاسی کرتا ہے، جس سے شہریوں کی زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خار کیف خارکیف حملہ روس یوکرین