اعظم سواتی کے الزامات پر سپیکر کے پی اسمبلی کا وزیراعلیٰ کو خط، تحقیقات کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا میں اختلافات مزید بڑھ گئے، پی ٹی آئی مرکزی رہنما اعظم سواتی نے عوامی نمائندوں پر الزامات لگادیے، جس پر اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے وزیراعلیٰ کو خط لکھ کر مانسہرہ کے عوامی نمائندوں پر کرپشن الزامات کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں اختلافات مزید بڑھ گئے، سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کے عوامی نمائندوں پر الزامات کے بعد اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو خط لکھ دیا۔
بابر سلیم سواتی نے کرپشن الزامات پر ٹربیونل یا انکوائری کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کردیا۔
خط کے متن میں کہا گیا کہ منتخب عوامی نمائندوں کی ساکھ اور شفافیت کے تحفظ کے لیے فوری تحقیقات ضروری ہیں۔ خط میں سابق سینیٹراعظم سواتی کے الزامات پر کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط کے متن میں بابر سلیم سواتی کا کہنا ہے کہ عوام کے سامنے جوابدہ ہوں، جمہوری اقدار کا تحفظ میری اولین ترجیح ہے، کرپشن الزامات کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے ٹریبونل یا کمیشن تشکیل دیا جائے۔
خط چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، صوبائی صدر اور داخلی احتسابی کمیٹی کو بھی ارسال کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عوامی نمائندوں کا مطالبہ
پڑھیں:
تین اہم سیاسی جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے خیبرپختونخوا حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے صوبائی حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔
صوبائی صدر پیپلز پارٹی محمد علی شاہ باچا نے کہا کہ صوبے میں غیر سنجیدہ حکومت ہے، یہ آل پارٹیز کانفرنس صرف دکھاوا ہے۔
ان کاکہناتھاکہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو اس سے قبل کئی بار امن و امان اور دیگر مسائل پر بات ہو چکی ہے لیکن کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
محمد علی شاہ باچا نے کہاکہ صوبائی حکومت اپنے دھرنوں اور مظاہروں سے فارغ ہو تو عوامی مسائل کی جانب توجہ دے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کل ہونیوالی اے پی سی میں شرکت نہیں کرے گی۔
دریں اثنا، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی طلب کردہ اے پی سی میں شرکت سے معذرت کرلی ۔
اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ اے پی سی حکومت نے بلائی ہے اس میں شرکت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا حکومت اپنے فیصلے کرچکی ہے کانفرنس میں شرکت کا کوئی فائدہ نہیں۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ بحیثیت ایک سیاسی جماعت تحریک انصاف اگر کل جماعتی کانفرنس بلاتی تو ضرور شرکت کرتے۔
دوسری جانب، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیاسی جماعتوں کے اے پی سی میں عدم شرکت کے اعلان پر کہا ہے کہ کل امن و امان پر اے پی سی بلائی ہے، جو اے پی سی میں شرکت نہیں کرتے انہیں عوام کی پرواہ نہیں۔
یاد رہے کہ حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر 24 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے تمام سیاسی جماعتوں کو اے پی سی میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کیے گئے ہیں۔