سندھ پیرا میڈیکل کا اجلاس،سپورٹنگ اسٹاف کے مسائل حل کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)سندھ پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن کا اجلاس مرکزی رہنما اخلاق احمد اور سید اسلام الدین شاہ بخاری کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔اجلاس میں کہاگیاکہ پیرا میڈیکل الائنس سندھ وہ اتحاد ہے جو سندھ کے پیرامیڈیکل اسٹاف سپورٹنگ اسٹاف کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہے، اس غیر سیاسی اتحاد میں سندھ کی معروف غیر سیاسی تنظیمیں جس میں سندھ پیرامیڈیکل اسٹاف ویلفیئر ایسوسی یشن، پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن 041، ہیلتھ پروفیشنل پیرا میڈکس ایسوسی ایشن، ینگ پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن، پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن 2076 شامل ہیں جس کے پلیٹ فارم سے ہم نے بارہا سیکریٹری ہیلتھ کو ملاقات کے لیے درخواستیں جمع کروائیں مگر وہاں سے ہمیں کوئی بھی جواب موصول نہیں ہوا اور نہ ہی ہم سے میٹنگ وغیرہ کی گئی بلکہ گورنمنٹ آف سندھ نے پیرامیڈیکل سپورٹنگ اسٹاف کا ٹائم اسکیل 2022میں منظور کر کے اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا مگر دو سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا اور اگر کہیں عمل درآمد ہوا بھی ہے تو AGسندھ تنخواہوں کی مد میں اضافہ کرنے کے لیے تیار نہیں کوالیفائیڈ پیرامیڈیکل اسٹاف کے سروس سٹرکچر کے لیے ایک حکومتی سطح کی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں فنانس ڈیپارٹمنٹ، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ،کوآرڈینیشن ڈیپارٹمنٹ اور SNGDکے نمائندے شامل تھے اس کمیٹی کو سسٹر پروونس کی بنیاد پر پیرا میڈیکل اسٹاف کا سروس اسٹرکچر منظور کرنا ہے وہ بھی مسلسل التوا کا شکار ہے تیسرا یہ کہ ہیلتھ پروفیشنل الانس پورے سندھ کو 20 فیصد دیا جا رہا ہے جبکہ جناح ہسپتال اور این ائی سی ایچ کراچی کے ملازمین کو 50 فیصد فارماسسٹ کو 100فیصد ہیلتھ پروفیشنل الانس دیا جا رہا ہے جو ہمارے ساتھ کھلی نا انصافی اور دہرا معیار ہے چوتھا پیرامیڈیکل کورسز کے داخلوں میں پیرامیڈیکل اسٹاف کے بچوں کو 25 فیصد کوٹا منظور تھا جس کو بھی غیر اعلانیہ طور پر ختم کر دیا ہے اور اس میڈیکل فیکلٹی کو کاروبار بنا لیا ہے جسے نئے آنے والے ڈائریکٹرز نے تیار شدہ رزلٹ کینسل کر دیا ہے جبکہ اسٹوڈنٹ سے پیسے وصول کرنے کا ایک طریقہ ہے اور پیسے دینے پراسٹوڈنٹ کو فیل کر دیا جاتا ہے اس کی بھی شفاف انکوائری ہونی چاہیے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایسوسی ایشن اسٹاف کے کر دیا
پڑھیں:
سندھ اسمبلی میں غیرت کے نام پر دہرے قتل کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، انصاف کا مطالبہ
سندھ اسمبلی نے بلوچستان میں ہونے والے غیرت کے نام پر دہرے قتل کے افسوسناک واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس وحشیانہ فعل میں ملوث عناصر کے خلاف فوری اور سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے خلاف ہے، پاکستان علما کونسل
اجلاس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر نوید اینتھونی نے کی۔ تلاوت اور دعا کے بعد وقفہ سوالات میں محکمہ فشریز و لائیو اسٹاک سے متعلق سوالات پر وزیر محمد علی ملکانی نے بتایا کہ کراچی فش ہاربر کی مرمت جاری ہے اور ملاحوں کی فلاح کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں لیاری میں عمارت گرنے کے المناک سانحے پر صوبائی وزیر سعید غنی نے بتایا کہ یہ عمارت غیر قانونی تھی اور واقعے میں 27 افراد جاں بحق ہوئے۔ لواحقین کو مالی امداد دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 87 خستہ حال عمارتیں خالی کرائی جا چکی ہیں، جبکہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ملوث کرپٹ افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
اجرک والی نمبر پلیٹس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر مکیش کمار چاولا نے کہا کہ یہ تبدیلی سیف سٹی منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد شہر میں جرائم کی روک تھام ہے۔
مزید پڑھیے: بلوچستان، غیرت کے نام پر دوہرا قتل، نامزد ملزم بشیر احمد کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ
اسمبلی اجلاس کے دوران صوبائی وزیر قانون ضیاء الحسن لنجار نے جیل افسران کی سروس سے متعلق ترمیمی آرڈیننس اور سپیرا قوانین میں ترامیم پر مشتمل بل پیش کیا، جو منظور کر لیا گیا۔
اس موقعے پر پیپلز پارٹی کی رکن سعدیہ جاوید نے بلوچستان میں ہونے والے غیرت کے نام پر دہرے قتل کے واقعے کے خلاف قرارداد پیش کی جس کی حمایت تنزیلہ قمبرانی (پیپلزپارٹی) اور کرن مسعود (ایم کیو ایم) نے کی۔ دونوں ارکان نے واقعے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے مجرموں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔
ایوان نے مشترکہ طور پر قرارداد منظور کر لی اور انصاف کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ بعد ازاں اجلا پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ میں دوہرے قتل کا معاملہ: نامزد سردار شیر باز ساتکزئی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش
یاد رہے کہ کوئٹہ کے نواح میں غیرت کے نام پر ایک مرد اور ایک عورت قتل کردیے گئے تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک ہجوم اکٹھے ہوکر ایک عورت اور ایک مرد کو فائرنگ کرکے قتل کر رہا تھا۔ یہ وقوعہ عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل سنجیدی ڈیگاری کے علاقے میں رونما ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان دہرا قتل دہرے قتل پر سندھ کی مذمت سندھ اسمبلی کوئٹہ دہرا قتل