گوادر (نمائندہ جسارت)گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی جی ڈی اے کی جانب سے جناح ایونیو موڈی روڈ کی تعمیر جاری ہے جہاں پر ٹھیکیدار کی غفلت بھی برقرار ہے۔ روڈ کی تعمیر میں استعمال ہونے والے ریتی بجری اور دیگر تعمیراتی میٹریل کو سڑک کنارے رکھ کر کھلا چھوڑ دیا گیا جہاں پر آئے روز حادثات جنم لے رہے ہیں اور جس سے قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں۔ اس روڈ پر اکثر رات کے اوقات سفر کرنے والے موٹر سائیکل سوار اور چھوٹی گاڑیاں روڈ پر پڑی انہی ریتی بجری اور تعمیراتی میٹریل کے باعث حادثات کا سبب بن رہی ہیں۔ جبکہ ٹھیکیدار کی غفلت کا یہ حال دیکھیے کہ روڈ پر پبلک کی سیفٹی کے لیے کسی قسم کے سائن بورڈ احتیاطی تدابیر کے بورڑ آویزاں نہیں کئے گئے اور نہ ہی سفر کرنے والوں کے لیے کوئی متبادل راستہ رکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز اس روڈ پر انہی ریتی بجری اور تعمیراتی میٹریل کے باعث دو حادثات رونما ہوئے جس سے محکمہ فشریز کے ایک اہلکار محمد علی کی موت واقع ہوگئی جبکہ دیگر 6افراد شدید زخمی ہوگئے۔ واضح رہے کہ قبل ازیں بھی مختلف اوقات میں سوشل میڈیا کے ذریعے مذکورہ روڈ کی تعمیرات سمیت دیگر روڈ کی تعمیرات پر پبلک کی سیفٹی کے لیے متبادل راستہ اور احتیاطی تدابیر کے سائن بورڈ لگانے کی ادارے کو توجہ دلائی گئی تھی۔ مگر ادارہ جی ڈی اے نے ٹھیکیدار کی طرح غفلت کا مظاہرہ کیا اور نتیجہ آج ایک قیمتی جان ضائع ہوگئی اور دیگر کئی افراد زخمی ہوگئے۔ ایسا لگتا ہے کہ ادارہ ہذا کے سامنے عوام کی جائز شکایت کی کوئی ویلیو نہیں۔ شہری حلقوں نے ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمن اور ضلعی انتظامیہ کی محکمہ جی ڈی اے اور اس کے غافل ٹھیکیدار کی غیر ذمے داریوں اور نوجوان کی موت کے واقعے پر فوری طور پر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: روڈ کی روڈ پر

پڑھیں:

گوادر میں بہادری کی مثال، شہید سپاہی محمد خماری بلوچ کو قوم کا سلام

گوادر میں 10 مئی کی رات کو دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہوے 8 گولیاں لگنے کے باوجود دہشت گردوں کو آخری مقام تک پہنچایا اور علاقے کو بڑے سانحے سے بچا لیا، لیکن خود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 11 مئی 2025ء کو جام شہادت نوش کر گئے۔ انہوں نے دشمنوں کو نہ صرف ناکام بنایا بلکہ ایک دہشت گرد کو واصلِ جہنم بھی کیا۔ اسلام ٹائمز۔ گوادر میں پولیس کانسٹیبل نے فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے حملے کے خلاف جس جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا، اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، سپاہی محمد عرف خماری بلوچ نے جان پر کھیل کر دشمنوں کو نہ صرف ناکام بنایا بلکہ ایک دہشت گرد کو واصلِ جہنم بھی کیا۔ 10 مئی کی رات بارہ بجے کے قریب گوادر کے علاقے بلال مسجد کے نزدیک رہائشی کوارٹرز پر 2 دہشت گردوں نے دستی بم سے حملہ کیا، پولیس کے ایگل سکواڈ میں تعینات سپاہی محمد عرف خماری قریبی علاقے میں ڈیوٹی پر مامور تھے، وہ دھماکے کی آواز سن کر فوراً موقع پر پہنچے۔

اس موقع پر محمد خماری نے نہ صرف دشمن کا مقابلہ کیا بلکہ 8 گولیاں لگنے کے باوجود دہشت گردوں کو آخری مقام تک پہنچایا اور علاقے کو بڑے سانحے سے بچا لیا، لیکن خود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 11 مئی 2025ء کو جام شہادت نوش کر گئے۔ سپاہی محمد خماری 3 فروری 2001 کو گوادر کے سہرابی وارڈ میں پیدا ہوئے، دارالعلوم ہائرسیکنڈری سکول سے تعلیم حاصل کی، 27 جنوری 2024 کو گوادر پولیس میں شمولیت اختیار کی، سات ماہ کی ٹریننگ قلات، کوئٹہ میں مکمل کی اور گوادر تھانے میں تعینات ہوئے۔ سپاہی محمد خماری کو پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردِ خاک کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • گوادر میں زلزلے کے جھٹکے، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا
  • گوادر میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 3.0 ریکارڈ
  • بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے
  • گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق، ذبیحہ کے دوران حادثات میں 144 زخمی
  • وائس چانسلر فاطمہ جناح  کا سر گنگا رام ہسپتال کا دورہ، مریضوں اور عملے کے ساتھ عید کی خوشیاں منائیں
  • سکیورٹی گارڈ کی مبینہ غفلت سے گولی چل گئی، بازار شاپنگ کرنے آیا شخص جاں بحق
  • مظفرگڑھ: سکیورٹی گارڈ کی مبینہ غفلت، اچانک گولی چلنے سے ایک بھائی جاں بحق، دوسرا زخمی
  • گوادر میں بہادری کی مثال، شہید سپاہی محمد خماری بلوچ کو قوم کا سلام