تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرنیوالے اپوزیشن رہنماؤں کے نام سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں کے معاملے پر تمام ایوان یکجا ہو گیا، تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرنے والے اپوزیشن ارکان کے نام سامنے آگئے۔پاکستان تحریک انصاف، سنی اتحاد کونسل اور آزاد ارکان نے بھی تنخواہوں میں اضافے کا لکھ کر دیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر ، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان، سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی سمیت تمام ارکان تنخواہ بڑھانے کے حامی ہیں۔
پیپلزپارٹی، ن لیگ،جے یو آئی، نیشنل پارٹی سمیت تمام جماعتوں کے ارکان تنخواہ بڑھانے پر متفق ہو گئے، اپوزیشن ارکان نے پہلے اضافے کا مطالبہ کیا، ایوان میں تنقید کرنے لگے تنخواہوں میں اضافے کو حرام قرار دینے والے شاہد خٹک دستخط کرنے والوں میں شامل ہیں۔تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کرنے والوں میں چیئرمین پی اے سی جنید اکبر، انور تاج، عبدالطیف، شاہ احد علی کا نام بھی شامل ہے ۔
اس کے علاوہ عادل بازئی، شفقت عباس، امجد علی خان، یوسف خان، سلیم الرحمان بھی اضافے کے حامی نکلے۔حمید حسین، شیر علی ارباب، مبین عارف، سہیل سلطان نے بھی تنخواہوں میں اضافے کے لیے دستخط کیے۔
روزانہ جہاز پر سفر کر کے آفس جانے والی خاتون کا تعلق کہاں سے ہے؟
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تنخواہوں میں اضافے کا اضافے کا مطالبہ
پڑھیں:
جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیول (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے کرپشن کیس میں مرکزی اپوزیشن جماعت پیپلز پاور پارٹی کے سینئر رکن پارلیمان کون سونگ دونگ کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اقدام سابق صدر یون سوک یول کی اہلیہ کم کون ہی سے منسلک بدعنوانی کے ایک بڑے مقدمے کی تحقیقات کے تحت کیا گیا ہے۔یہ وارنٹ سیئول سینٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے جاری کیا، جو کہ خصوصی تفتیش کار من جونگ کی کی ٹیم کی درخواست پر جاری کیا گیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کون کے جانب سے ثبوت مٹانے کا خدشہ موجود تھا، اس لیے گرفتاری ناگزیر ہو گئی۔ 5بار رکن پارلیمان منتخب ہونے والے کون سونگ دونگ کو سیول ڈیٹینشن سینٹر (یوئی وانگ) منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کون سونگ دونگ پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری 2022 میں صدارتی انتخابات سے قبل یونیفیکیشن چرچ کے ایک سابق عہدیدار سے غیر قانونی سیاسی فنڈز حاصل کیے اور چرچ کے ارکان سے ووٹ کا وعدہ لیا۔ اس کے بدلے میں انہیں چرچ کے مفادات کا تحفظ کرنے کی درخواست کی گئی تھی، بشرطیکہ یون سوک یول صدر منتخب ہو جائیں، جن کے وہ قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔یاد رہے کہ سابق صدر یون سوک یول کو مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش اور بغاوت کے الزامات پر 10 جولائی سے سیول کی جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ ان کی اہلیہ کم کون ہی کو ایک الگ بدعنوانی کے کیس میں قید کیا گیا ہے۔