پی ٹی آئی کا عام انتخابات اور 26 ویں ترمیم کا معاملہ آئی ایم ایف کے سامنے اٹھانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما عمر ایوب نے عام انتخابات 2024 اور 26 ویں ترمیم کا معاملہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد کے سامنے اٹھانے کا اعلان کردیا۔
اپنے ایک بیان میں عمر ایوب نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد کی جوڈیشل کمیشن ملاقات میں ہم اپنا مؤقف پیش کریں گے، الیکشنز میں جو ہوا ہے وہ سارا معاملہ آئی ایم ایف وفد کے سامنے رکھیں گے۔
عمر ایوب نے کہا کہ 26ویں ترمیم سے جو مسائل پیدا ہوئے ہیں وہ سارا آئی ایم ایف وفد کے سامنے رکھیں گے۔
یاد رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا خصوصی 6 رکنی وفد چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی سے ملاقات کے لیے سپریم کورٹ پہنچ چکا ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آئی ایم ایف وفد کو عدالتی نظام اور اس میں اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ دیں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل آئی ایم ایف وفد کے سامنے
پڑھیں:
ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، عمرایوب
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے حکومت کے اقتصادی اعداد وشمار پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے اور تین برسوں میں گندم کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم سمیت دیگ رہنماؤں کے ہمراہ حکومت کی جانب سے پیش کی گئی اقتصادی سروے رپورٹ کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیلا بجٹ ہے اور پاکستان میں قوت خرید برباد ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ2022 میں جو شخص 50 ہزار روپے کما رہا تھا آج اس کی قدر تقریباً 22 ہزار روپے رہ گئی ہے، تین برسوں میں گندم کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ اعداد و شمار میں وزارت شماریات کے اعدادوشمار کے دو برسوں کے ڈیٹا کا موازنہ کرکے دے رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں غربت 44.7 فیصد تک پہنچ چکی ہے، پلاننگ کا بجٹ 80 فیصد بغیر استعمال ہوئے واپس چلا گیا، یہ بھی دیکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی 80 روپے ہے جو بڑھا کر 100 روپے تک لے کر جائیں گے،حالانکہ 2022 میں پیٹرول لیوی 20 روپے فی لیٹر تھی۔
عمر ایوب نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر سرکاری اداروں کی نج کاری نہیں ہو سکے گی۔