اپنی بلی کیلئے اسپتال کے قوانین بالائے طاق رکھنے والا ڈاکٹر زیرِ تفتیش
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ایک اطالوی ڈاکٹر سیکورٹی ادارے کی جانب سے زیر تفتیش آگیا ہے جب اس نے اسپتال کی مشینری استعمال کرتے ہوئے اپنی زخمی پالتو بلی کا اسکین کیا اور اس کی جان بچانے کے لیے اس کا آپریشن کیا۔
ڈاکٹر گیانلوکا فنیلی جو اٹلی کے پارینی اسپتال میں ریڈیولوجی اور نیورڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں، نے حال ہی میں اپنے اس اقدام سے ملک کے عوام کو دو گروپوں میں تقسیم کردیا ہے۔
اییک گروہ انہیں ایک ہیرو مانتا ہے جو زندگی کو اصولوں اور ضابطوں سے زیادہ اہمیت دیتا ہے اور دوسرے گروپ کا خیال ہے کہ اسے جان بوجھ کر اسپتال کے قوانین کو توڑنے کیوجہ سے نتائج کا سامنا کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر جانوروں کے کلینک میں ایک سنگین طبی حالت کی تشخیص کے بعد اپنی ایتھینا نامی بلی کو پرینی اسپتال لے آئے اور سی ٹی سکینر میں ڈال دیا تاکہ اس کے اندرونی اعضاء کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگایا جا سکے۔
اس کے بعد انہوں نے بلی کی جان بچانے کے لیے یونٹ کے انجیوگرافی روم میں اس کی نیوموتھوراسک سرجری انجام دی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلاء کو سامنے لایا جائے گا، چیف جسٹس
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ عدلیہ کیلئے ماہر اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا۔ عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے۔ ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں۔ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹ یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ملک کے دور درازعلاقوں کا دورہ کیا، قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے، دوروں کا مقصد جوڈیشل نظام کی بہتری تھا۔
ان کاکہناتھاکہ عدلیہ کیلئے پیشہ وارانہ مہارت اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا ءکو سامنے لایا جائے گا۔ مقررہ وقت میں کیسز کو حل ہونا چاہئے۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کر رہے ہیں، اس مقصد کیلئے جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی ہے، مقررہ وقت پر کیسز حل کرنا چاہیئے، روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، عدالتی امور دو شفٹوں میں چلانا زیر غور ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدالتی معاملات کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیا جا رہا ہے، قانون کے بہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے، خواب ہے سائلین اعتماد کے ساتھ حصول انصاف کے لئےعدالت آئیں۔
Post Views: 6