اسٹیبلشمنٹ کے رویے کے خلاف احتجاجاً واک آؤٹ کر رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
لاہور:
پنجاب اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان پھچر نے ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم اسٹیبلشمنٹ کے رویے کے خلاف احتجاجاً واک آؤٹ کر رہے ہیں، ہمیں معلوم ہے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر بے بس ہیں اور کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان پھچر نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کو یوم سیاہ منایا، ہمارے ارکان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے۔
اسمبلی اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان پوائنٹ آف آرڈر پر بات کریں گے، ہمارے لوگوں کے پاس پولیس ریڈ کرنے آتی ہے تو وہ کہتی ہے ہمیں کسی اور ادارے نے بھیجا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں اسمبلی میں بات صرف اس لیے کر رہے ہیں کہ ریکارڈ کا حصہ بنے، ہمیں معلوم ہے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر بے بس ہیں، ہمارا یہاں بیٹھنا فضول ہے۔
ملک احمد خان پھچر کا کہنا تھا کہ آج ہم اسٹیبلشمنٹ کے رویے کے خلاف احتجاجاً واک آؤٹ کر رہے ہیں، 8 فروری والی صرف ایف آئی آر طلب کر لے۔
اپوزیشن لیڈر نے اسپیکر کو مخاطب کرکے کہا کہ جن اداروں کا نام کبھی ایوان میں نہیں لیا گیا آج لے رہے ہیں، پولیس والے پیسے لے کر چھوڑ دیتے ہیں، ہمارے علم میں ہے آپ بے بس ہیں اور کچھ نہیں کر سکتے لہٰذا ہمارا ایوان میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر واک آؤٹ کر کر رہے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
نو مئی کیس؛ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر کو 10 سال قید کی سزا
سرگودھا ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) نو مئی کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر کو 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ تفصیلات کے مطابق 9 مئی کے مقدمہ میں سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر کو دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، سزا کی وجہ سے ممکنہ طور پر ان کی نااہلی ہوگی جس کے نتیجے میں وہ ڈی سیٹ ہو جائیں گے اور یہ نشست خالی ہو جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ موسیٰ خیل میانوالی پولیس سٹیشن کے نو مئی کے کیس میں انسداد دہشت گردی سرگودھا نے اپنے فیصلے میں پی ٹی آئی سے متعلقہ 32 ملزمان کو بھی دس دس سال قید کی سزا سنا دی۔ اس سے پہلے اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت بھی نو مئی کے واقعات سے متعلق ایک مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عبدالطیف، سابق رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 افراد کو 10 سال قید کی سزائیں سنا چکی ہے، اس کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے یہ سزائیں تھانہ رمنا پر حملے کے مقدمے میں سنائیں جو 10 مئی 2023 کو درج کیا گیا تھا۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے، فیصلے کے بعد پولیس نے عدالت میں موجود چار ملزمان سہیل خان، میرا خان، محمد اکرم اور شاہ زیب کو تحویل میں لے لیا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ’ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کرتے ہوئے فائرنگ اور پتھراؤ کیا، پولیس اہلکاروں کو مارنے کی کوشش کی اور اپنے مقاصد کے لیے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی، ملزمان کے خلاف 24 گواہان نے بیانات قلم بند کروائے‘۔ معلوم ہوا ہے کہ فیصلے میں مختلف جرائم پر سزاؤں کی تفصیل بھی دی گئی جن میں پولیس پر قاتلانہ حملے پر 5 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ، موٹر سائیکل جلانے پر 4 سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ، تھانہ جلانے کے جرم پر 4 سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ شامل ہے، اس کے علاوہ پولیس کے کام میں مداخلت پر 3 ماہ قید، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ قید، مجمع بنا کر جرم کرنے پر 2 سال قید اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت 10 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔