راولپنڈی:چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے نوجوانوں کو ’’پاکستانیت‘‘ کا جذبہ اپنانے اور ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرنے کی تلقین کی۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے پاک فوج کے کردار کو اجاگر کیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے ملک بھر سے آئے ہوئے یونیورسٹی اور کالج کے طلبہ سے خطاب کیا اور انہیں علمی میدان میں بہترین کارکردگی دکھانے کی نصیحت کی۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ایسی مہارتیں حاصل کریں، جس کےنتیجے میں وہ ملک کی ترقی اور استحکام میں مؤثر کردار ادا کرنے کے قابل بن سکیں۔

جنرل سید عاصم منیر نے اپنے خطاب میں پاکستان پر بیرونی ماحول کے اثرات اور خصوصاً سرحد پار دہشت گردی کے خدشات پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے نوجوانوں کی توانائی، تخلیقی صلاحیتوں اور جدت پسندی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہی نوجوان پاکستان کے مستقبل کے رہنما ہیں۔

انہوں نے پاک فوج کے ملک کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کے تحفظ میں کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے ناسور سے نجات دلانے میں قوم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کاروں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ عوام کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔

آرمی چیف نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ’’پاکستانیت‘‘کے جذبے کو اپنائیں کیونکہ یہ نہ صرف ان کی فکری نشوونما کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے بلکہ قومی یکجہتی اور ترقی کے لیے بھی ناگزیر ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے نوجوانوں انہوں نے

پڑھیں:

بڑی عید پر گوشت کو ذخیرہ کرنے کا ناقص طریقہ صحت کے مسائل سے منسلک

بڑی عید پر عمومی طور پر ہر خوراک گوشت پر مشتمل ہوتی ہے تاہم اس حوالے سے شہریوں کو صحت سے متعلق احتیاط نہ برتتے ہوئے دیکھا جاتا ہے۔ ماہرین اس  حوالے سے شہریوں کو صحت کے مسائل کے پیش نظر گوشت کھانے اور اسے محفوظ کرنے کے صحت مند طریقے اپنانے کی تجویز دیتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ماہر غذائیت  ڈاکٹر نوید عطا ملک اور کارڈیک سپیشلسٹ ڈاکٹر شاھد کا کہنا تھا کہ گوشت کی غذائیت کو برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے، شہری صحت مند عادات اپنائیں اور بہتر صحت و تندرستی کے لیے سبزیوں کے استعمال میں اضافہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ گائے کے گوشت اور مٹن کو ذخیرہ یا منجمد کرنے کے لیے مناسب پروٹوکول اپنانا انتہائی اہم ہے تاکہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکا جا سکے اور اس کا معیار برقرار رہے۔

انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ گوشت کو چھوٹے پیکٹوں میں تقسیم کریں، ان پر لیبل لگائیں اور کم سے کم ترین درجہ حرارت پر محفوظ کریں۔ گائے کے گوشت اور مٹن کی مناسب ہینڈلنگ اور ذخیرہ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے محفوظ طریقوں پر عمل درآمد کریں۔ ماہرین نے مزید کہا کہ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے مناسب احتیاط ضروری ہے۔

دوسری جانب ڈاکٹر سارہ فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ جب گوشت استعمال کیا جائے تو اعتدال کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے روزمرہ زندگی میں صحت مند عادات اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ قوت مدافعت کو بڑھانے اور ہاضمے میں مدد کے لیے مشروبات میں تازہ لیموں کا رس شامل کرنا چاہئے جبکہ بیکٹیریا اور دیگر پیتھوجینز کو مارنے کے لیے پانی کو صحیح طریقے سے ابالنے کی بھی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بڑی عید پر گوشت کو ذخیرہ کرنے کا ناقص طریقہ صحت کے مسائل سے منسلک
  • بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے: صدرِ مملکت
  • بھارت کا ہندوتوا نظریہ پورے خطے کیلئے خطرہ ہے، صدرِ مملکت
  • بھارت کے انتہاپسند ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں، صدر مملکت
  • فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، سعودی ولی عہد کا عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • رونالڈو نے فیفا کلب ورلڈ کپ کھیلنے کی پیشکش ٹھکرادی
  • سعودی ولی عہد کا فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت، عالمی برادری سے فوری کردار ادا کرنے کا مطالبہ
  • دادو کینال میں ڈوبنے والے 2 نوجوانوں کو بچا لیا گیا، تیسرے کی تلاش جاری
  • انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کیخلاف آواز بلند کریں، میر واعظ