صوبہ سندھ میں جعلی ادویات کی فروخت کا انکشاف، سادہ لوح عوام خریدنے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
سندھ میں جعلی ادویات کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے، ڈرگ انسپیکٹرز کی جانب سے تحویل میں لی گئی ادویات کو صوبائی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے جعلی قرار دے دیا ہے، سات کمپنیوں کی اینٹی بائیوٹک، بچوں کے سیرپ اور نیند سمیت مختلف بیماریوں کی ادویات ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق حکام کاکہنا ہے کہ پکڑی گئی ادویات کی کمپنیوں کا سرے سے وجود ہی نہیں ہے ، محکمہ صحت سندھ کے ڈرگ انسپکٹرز کی جانب سے کراچی کے مختلف علاقوں سے پکڑی گئیں دواؤں کے نمونے سندھ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوائے تھے۔
میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ سندھ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے سربراہ عدنان رضوی کے مطابق پکڑی گئی ادویات کے ٹیسٹ سے ادویات جعلی ثابت ہوئی ہیں۔ ادویات میں مالیکیولز ہی شامل نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان ادویات میں بچوں کے سیرپ، اینٹی بائیوٹک اور نیند سمیت مختلف بیماریوں کی ادویات شامل ہیں۔
عدنان رضوی کے مطابق پکڑی گئی ادویات پر کراچی، شکارپور، سکھر، شیخوپورہ اور حیات آباد کے پتے درج ہیں لیکن جب ڈرگ انسپیکٹرز ان پتوں پر گئے لیکن ان ایڈریسز پر کوئی کمپنی موجود ہی نہیں ہے ۔ ان کمپنیوں کا سرے سے وجود ہی نہیں ہے یعنی یہ جعلی کمپنیاں جعلی دوائیں بنانے میں ملوث ہیں۔
عدنان رضوی کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب میں ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے رابطہ کرکے کمپنی کے بارے میں معلومات حاصل کی تھیں ان کا بھی یہی کہنا تھا کہ شیخوپورہ مذکورہ پتے پر کمپنی موجود نہیں۔
سربراہ سندھ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے بتایا کہ یہ جعلی ادویات بنانے والی کمپنیاں شہریوں کی زندگیوں سے کھیل رہی ہیں۔ سادہ لوح عوام جعلی ادویات خرید رہے ہیں جس کے نتیجے میں ان کا مرض مزید خراب ہو رہا ہے اور بعض اوقات لوگ انتقال بھی کر جاتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سربراہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کا کہنا تھا اگر ہمارے پاس فورس ہو تو ایسے کیسز میں فوری ایکشن لے کر ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لا سکیں گے، فی الوقت کوئی فورس نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں قانون نافذ کرنے والوں اداروں کے ساتھ کارروائی کرنا پڑتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری جعلی ادویات گئی ادویات کے مطابق پکڑی گئی کہنا تھا
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبہ عسکریت پسندوں کو ٹھیکے پہ دیا ہوا ہے، گورنر فیصل کریم کنڈی
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ بلوچستان میں بی ایل اے اور ٹی ٹی پی جیسی تنظیمیں دہشتگردی پھیلا رہی ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے ایک شخص کابل گیا اور سیرینا ہوٹل میں ان کی چائے کی پیالی مشہور ہوئی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت نے عسکریت پسندوں کو خیبر پختونخوا میں آباد کیا کہ یہ پرامن ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: طلال چوہدری نے ٹی ٹی پی کا واٹس ایپ چینل بے نقاب کردیا، عالمی برادری سے کارروائی کا مطالبہ
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یہاں سے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ افغانستان گئے لیکن ہمیں معلوم نہیں کس چیز پہ بات چیت ہوئی کیوں کہ ہمیں بریفنگ نہیں دی گئی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہماری اپنی صوبائی حکومت نے صوبہ عسکریت پسندوں کو ٹھیکے پہ دیا ہوا ہے اور ان کے ساتھ ملی ہوئی ہے۔ صوبائی حکومت خود مال بنانے کے چکر میں ہے اور آئے روز ان کے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں۔ کوہستان جیسے اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں خود دیکھیں صوبے کا کیا حال ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: کوہستان 40 ارب روپے کرپشن اسکینڈل: 4 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
گورنر نے تحریک انصاف کے متوقع احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پشاور سے ایک بارات لاہور کے ایک فارم ہاؤس میں گئی اور اے ٹی ایم لے کر پشاور آئی۔ صوبائی حکومت ہمیشہ سرکاری جلوس لے کر اسلام آباد جاتی تھی دوسرے صوبوں سے کبھی قافلہ نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر احتجاج پرامن طریقے سے کریں گے تو کریں نہیں تو کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فیصل کریم کنڈی کوہستان اسکینڈل گورنر خیبرپختونخوا