WE News:
2025-09-18@01:29:41 GMT

پاکستان نے جنوبی افریقہ کیخلاف 20سالہ ون ڈے ریکارڈ توڑدیا

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

پاکستان نے جنوبی افریقہ کیخلاف 20سالہ ون ڈے ریکارڈ توڑدیا

پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں 20سالہ ون ڈے ریکارڈ توڑدیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سہ فریقی سیریز: پاکستان جنوبی افریقہ کو ہرا کر فائنل میں پہنچ گیا، رضوان اور سلمان کی شاندارسینچریاں

بدھ کے روز کراچی میں نیشنل بینک کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو جیت کے لیے 352 رنز کا بڑا ہدف دیا،ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے مضبوط آغاز کیا اور 21 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 138 رنز بنالیے، پاکستان نے گزشتہ 20 سالوں میں پہلی بار پہلے 10 اوورز میں  90 سے زیادہ رنز بنائے، جنوبی افریقہ کے خلاف پاور پلے کے دوران پاکستان 2 وکٹوں کے نقصان کے ساتھ 91 رنز بنانے میں کامیاب رہا، آخری بار جب پاکستان نے یہ کارنامہ 2005 میں کانپور میں بھارت کے خلاف سرانجام دیا تھا۔

فخرزمان اور بابر اعظم کے مابین ابتدائی شراکت داری نے پاکستان کو مضبوط آغاز فراہم کیا، فخرزمان نے جارحانہ اننگز کھیلی اور 28 گیندوں پر 41 رنز بنائے ، جبکہ بابراعظم نے 19 گیندوں پر مستحکم 23 رنز بنائے جبکہ سعود شکیل نے 16 گیندوں پر 15 رنز بناسکے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں اپنی ٹیم پر اعتماد، ایک آدھ میچ کی ہار پر ناراض نہیں ہونا چاہیے، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی

3 وکٹیں گرنے کے بعد محمد رضوان اور سیلمان علی آغا میچ کو جیت تک لے کے گئے، دونوں کھلاڑیوں نے شاندار سینچریاں اسکور کیں اور پاکستان کو جیت دلائی، محمد رضوان نے 128 گیندوں پر 122 رنز اسکور کیے اور ناٹ آؤٹ رہے جبکہ سیلمان علی آغا نے 103 گیندوں پر 134 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، پاکستان نے 352 رنز کا مقررہ ہدف 49 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان جنوبی افریقا ریکارڈ سلمان علی آغاز کراچی محمد رضوان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان جنوبی افریقا ریکارڈ سلمان علی ا غاز کراچی محمد رضوان جنوبی افریقہ پاکستان نے گیندوں پر

پڑھیں:

سیلاب زدگان کی فوری امداد

پاکستان کی معیشت ایک بار پھر قدرتی آفات کے سامنے کھڑی ہے۔ رات کے وقت جب خیموں میں یہ خوف طاری ہوتا ہے کہ اندھیرے میں کہیں کوئی سانپ نہ آجائے، بوڑھا کسان جب یہ سوچ رہا ہوتا ہے کہ اس کی ساری زندگی کی جمع پونجی کو بھارتی آبی جارحیت نے لوٹ لیا، اس کے کھیتوں میں کھڑی فصل ڈوب گئی ہے، وہ جس کنارے پر بیٹھا ہے، چند انچ نیچے سیلابی پانی موجود ہے، خطرہ ہے کہ مزید سیلابی پانی آ گیا تو یہ کیمپ بھی ڈوب جائیں گے۔

روزنامہ ایکسپریس کی اس خبر پر میرے رونگٹے کھڑے ہوگئے جس میں یہ چھپا تھا کہ بھارت نے پھر پانی چھوڑ دیا ہے، جنوبی پنجاب میں ہر طرف تباہی، مزید 8 افراد ڈوب گئے، جلال پور پیر والا میں موٹروے کا حصہ بہہ گیا۔

متاثرین کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے، ریلے سکھر میں داخل، مزید دیہات ڈوب گئے، ایسے میں کسان سوچ رہا ہوگا کہ میرا تو سب کچھ نقصان ہو گیا اور ایسا نقصان جسے وقتی نہیں کہا جا سکتا۔ یہ تو میرے کئی عشرے کھا جائے گا، کیوں کہ یہ نقصان اب قلیل مدت کا نہیں رہا، یہ تو کئی سالوں کے مضر اثرات والا ہے۔

ایسے میں کسی نے اسے تسلی دی ہوگی کہ اسٹیٹ بینک نے اپنی تازہ رپورٹ میں یوں کہا ہے کہ سیلاب نے پاکستان کی معیشت کو قلیل مدتی طور پر متاثر کیا ہے۔ کسان کی پیشانی کی لکیروں پر ارتعاش پیدا ہوا۔ چہرہ فق ہونے لگا، سانس لینے میں دشواری محسوس کر رہا تھا۔

اسے معلوم نہیں کہ یہ پاکستان کی معیشت کی بات ہو رہی ہے۔ ٹھیک ہے اس کی معیشت اجڑ گئی، کھیتوں کی لہلہاتی فصلیں زمین میں دفن ہوکر رہ گئیں، مال مویشی اس سے جدا ہو گئے، کئی عزیز و اقارب پانی کی نذر ہوگئے، ایسے میں یہ خبر بھی مزید پریشانی کا باعث تھی کہ بھارت نے پھر پانی چھوڑ دیا۔ مزید 8 افراد ڈوب گئے۔

اسٹیٹ بینک نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے کا امکان ظاہرکیا ہے۔ 2010 میں جو سیلاب آیا تھا، اس نے بڑی تباہی مچائی تھی، اس وقت سیلاب کا نقصان10 ارب ڈالر بتایا گیا تھا۔

ہ سیلاب اس سے کہیں زیادہ پیمانے پر ہے، بہت سے افراد کا بالکل صحیح خیال ہے کہ انھوں نے اپنی زندگی میں ایسا سیلاب نہیں دیکھا۔ اتنا زیادہ پانی، اتنا نقصان، اتنے سانپ، اتنی اموات، ہر طرف پانی ہی پانی، پانی کا ایک ریلا گزرتا نہیں، بھارت دوسرا ریلا چھوڑ دیتا ہے۔

15 تاریخ کو ایک اور بہت بڑا ریلا چھوڑ دیا، یہ سیلاب کوئی معمولی نقصان، وقتی نقصان، قلیل مدتی متاثر کن نہیں ہے اس نے مستقبل اجاڑ کر رکھ دیا ہے۔ مہنگائی میں بہت زیادہ اضافہ ہوگا، برآمدات کم ہوں گی اور غذائی درآمدات میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوگا۔

اس سیلاب نے کپاس کی فصل بالکل ہی تباہ کر کے رکھ دی ہے، ہماری مجموعی برآمدات میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حصہ 55 سے 60 فی صد تک بنتا ہے، اب کارخانوں کی شفٹیں کم ہوں گی، بے روزگاری بھی بڑھے گی۔ 

گزشتہ مالی سال 32 ارب ڈالرکی برآمدات کے مقابلے میں پاکستان پھر پیچھے جا کر 25 ارب ڈالر سے زائد کی برآمدات کر پائے گا اور درآمدات 58 ارب ڈالر سے بڑھ کر 65 ارب ڈالر سے زائد ہو سکتی ہے۔

اس طرح تجارتی خسارہ بڑھ کر رہے گا۔ حکومت اسے وقتی نقصان کہتی رہے لیکن عالمی موسمیاتی تبدیلی چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ یہ اب مستقل کا معاملہ اختیار کر چکا ہے۔ پہلے سے بھی کہیں زیادہ تیاری کرنا ہوگی۔ ابھی ہم اس سیلاب کے نقصان کو برسوں تک پھیلا ہوا دیکھ رہے ہیں، لیکن موسمیاتی تبدیلی جس نے پاکستان کے پہاڑوں، گلیشیئروں، دریاؤں، کھیتوں کا مستقل رخ کر لیا ہے اور پاکستان کو ہی اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ آنے والے کئی عشروں کے خواب ڈبو دیے ہیں۔ ہمیں سنبھلنا پڑے گا، وقتی نقصان قرار دینے کے علاوہ عملاً مستقبل کے لیے بھرپور تیاری کرنا ہوگی۔ 2022 میں جن علاقوں سے سیلاب ہو کرگزرگیا تھا، وہاں کے کسان مدتوں تک اپنے کھیتوں سے پانی نکالنے کے لیے حکومتی پلان کا انتظار کرتے رہے۔ یہ سب سستی کاہلی ہماری معاشی ناتوانی، منصوبہ بندی کا فقدان اور بہت کچھ ظاہر کرتی ہے۔

اس مرتبہ سیلاب کے اترنے کے فوری بعد تمام زمینوں کو کاشت کے قابل بنا کر دینا، ہر صوبائی اور وفاقی حکومت کی بھی ذمے داری ہے۔ سڑکیں جس طرح ٹوٹ پھوٹ کر گڑھوں کی شکل اختیارکرچکی ہیں ان کی فوری تعمیر کی ضرورت ہے۔

ہماری حکومت تنقید کے جواب میں اپنی توانائی ضایع کرتی ہے حکومت چاہے صوبائی ہو یا مقامی انتظامیہ، وہ سب اپنی پھرتی، کارکردگی دکھائیں تو جواب عملی طور پر سامنے آجائے گا۔ اس وقت پوری قوم مشکل میں ہے اور جنوبی پنجاب اور سندھ کے کئی اضلاع سیلاب کی شدید لپیٹ میں آ چکے ہیں۔

مخیر حضرات اب آگے بڑھیں، خاص طور پر اشرافیہ اپنی بڑی بڑی دیوہیکل گاڑیاں لے کر ٹوٹی پھوٹی سڑکوں اور گڑھوں کو عبور کرتے ہوئے خوراک، ادویات،کپڑے، جوتے، مچھردانیاں اور ضرورت کا بہت سا سامان، خاص طور پر پکا پکایا کھانا یہ سب لے کر ضرورت مندوں، بھوکوں کو لے جا کر دیں اور یہ ثواب کمانے کا نادر موقعہ ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا جنوبی افریقا کیخلاف اپنی ہوم سیریز سے بھی اینڈی پائی کرافٹ کو نکالنے کا مطالبہ،آئی سی سی کو خط
  • سیلاب زدگان کی فوری امداد
  • آئی سی سی ٹی20 انٹرنیشنل رینکنگ جاری، ٹاپ 10 میں کتنے پاکستانی کرکٹر شامل؟
  • ویمنز ون ڈے: سدرہ امین کی سنچری رائیگاں، جنوبی افریقہ 8 وکٹ سے فتحیاب
  • لاہور: پاکستان اور جنوبی افریقا کی ویمنز ٹیمیں پہلے ون ڈے میچ میں مدمقابل
  • پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ، پراعتماد بلے بازی جاری
  • ملتان سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے، شدت 4.8 ریکارڈ
  • پاکستان کا اپنی ہوم سیریز سے بھی اینڈی پائی کرافٹ کو نکالنے کا مطالبہ
  • پاکستانی خواتین کی ورلڈ کرکٹ کپ پر نظریں: منگل سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ سیریز کی تیاری اہم موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا
  • ‎چائنا افریقہ چیمبر آف کامرس کی نائب صدر مس ھاؤ کی صدر آصف علی زرداری اور خاتونِ اول سے ملاقات