جمہوریت کو چلانے کیلئے ملکر بیٹھنا ہوگا،رہنماپیپلزپارٹی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہم نے جمہوریت کو چلانا ہے اس کیلئے ملکر بیٹھنا ہوگا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کبھی سیاسی اسٹیبلیٹی نہیں تھی، آج عدالتوں میں لڑائی ہے،سیاسی لوگ اپنی لڑائی لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اداروں اور ہمیں آئین پر چلنے کی عادت نہیں ہے، پی ٹی آئی کہتی ہے الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مقتدر حلقے سیاسی تناؤ ختم کرنے کیلئے کردار ادا کریں: بیرسٹر گوہر
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی تناؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، ملک کی ترقی کے لیے اس سیاسی تناؤ کو ختم کرنا ہو گا اور اس کے لیے مقتدر حقلے اپنا کردار ادا کریں۔ بونیر میں پی ٹی آئی کے 5 اگست کو احتجاج کے سلسلہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ 9 مئی واقعات کے بعد ملک بھر میں سیاسی تناؤ بڑھ گیا۔ ہمارے لوگوں پر مقدمات بنائے گئے، سزائیں دی گئیں اور نااہل کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے ارکان صوبائی اور قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو نااہل قرار دیا جا رہا ہے، جس سے تناؤ میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے لوگوں نے مقدمات سہے، نااہلیاں سہہ لیں اور بھاری قیمت ادا کی، اب مقتدر حلقوں کی باری ہے کہ وہ بھی اپنی ذمہ داری ادا کریں، وہ اس میں کردار ادا کریں اور ملک میں بڑھتے ہوئے تناؤ کو ختم کریں کیونکہ جب عوام میں تناؤ بڑھتا ہے تو جہموریت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ اب اگر جمہوریت کو آگے بڑھنا ہے تو مقتدر حلقوں کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ لوگ پہلے یہ پوچھتے تھے کہ بانی پی ٹی آئی کا کیس کب لگے گا، اب صبح شام لوگ یہی پوچھتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کب رہا ہوں گے اور جب تک وہ رہا نہیں ہوں گے ہر طرف سے یہی آواز آئے گی کہ بانی چیئرمین کو رہا کرو۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اب ہوش کے ناخن لو، کچھ آسانیاں پیدا کرو، مزید مقدمات اور نااہلیوں سے باز آ جاؤ، بانی چیئرمین کو رہا کرو کیونکہ ایسی صورت حال سے سیاسی تناؤ مزید بڑھے گا، اس سے عوام میں غصہ بڑھے گا اور بدامنی بڑھنے کا بھی خدشہ ہے اور عوام کا اداروں پر عدم اعتماد مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک ایسے سیاسی تناؤ کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا، اس لیے سب سے درخواست کرتا ہوں کہ ایسا سیاسی تناؤ ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ ملک ترقی کرے۔