Jasarat News:
2025-07-26@01:05:03 GMT

غزہ فلسطینیوں کا حصہ ہے، چین کی زبردستی بے دخلی کی مخالفت

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

غزہ فلسطینیوں کا حصہ ہے، چین کی زبردستی بے دخلی کی مخالفت

بیجنگ: چین نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی زبردستی بے دخلی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ سے متاثرہ یہ علاقہ فلسطینی سرزمین کا ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے کہا کہ “غزہ فلسطینی عوام کا ہے، اس خطے سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے۔

چینی ترجمان نے مزید کہا کہ چین “فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بھرپور حمایت کرتا ہے” اور اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطینیوں کو فلسطین کا حکومتی اختیار حاصل ہونا چاہیے، جو غزہ کی جنگ کے بعد کے حکومتی انتظام کے لیے ایک اہم اصول ہے۔

گو جیاکن نے عالمی برادری بالخصوص بڑی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کو عملی جامہ پہنانے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور بحالی کے اقدامات میں تعمیری کردار ادا کریں۔

خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کو قابو میں کرنے اور 2 ملین فلسطینیوں کو ہمسایہ عرب ممالک میں منتقل کرنے کی تجویز دی تھی۔

واضح رہےکہ غزہ میں 19 جنوری 2024 سے جنگ بندی عمل میں آئی ہے، جس کے بعد اسرائیل کی فوجی کارروائیاں رک گئی ہیں، اس جنگ کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 48 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اس کے علاوہ غزہ کے بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان

فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فرانس نے مشرقِ وسطیٰ میں قیامِ امن کی سمت اہم پیش رفت کرتے ہوئے ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس فیصلے کا باضابطہ اعلان ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کرنے کا عندیہ دے دیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے نام ایک خط میں جو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا فرانسیسی صدر نے واضح کیا کہ پائیدار اور منصفانہ امن کے حصول کے لیے ریاستِ فلسطین کا قیام ناگزیر ہے۔ میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس اس تاریخی اور اصولی مؤقف کی بنیاد پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔ صدر میکرون نے کہا کہ اس وقت مشرقِ وسطیٰ کو فوری جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس کو غیر مسلح کرنا، غزہ کو محفوظ بنانا اور اس کی تعمیرِ نو کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ہی خطے کے دیرپا امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔ فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ فرانسیسی عوام مشرقِ وسطیٰ میں امن چاہتے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ یورپی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر یہ ثابت کیا جائے کہ امن ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فرانس کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان کا سعودی عرب کی جانب سے خیرمقدم
  • مودی سرکار کا ہندوتوا ایجنڈا؛ آسام اور ناگا لینڈ میں نسلی کشیدگی میں اضافہ
  • مودی راج میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری
  • فرانس فلسطینی ریاست کو جلد ہی تسلیم کر لے گا، ماکروں
  • فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • فرانس کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
  • ڈراموں میں زبردستی اور جبر کو رومانس بنایا جا رہا ہے، صحیفہ جبار خٹک
  • نسل کشی کا جنون
  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد لینے والے 1000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، اقوامِ متحدہ کا انکشاف