Jasarat News:
2025-09-18@15:15:25 GMT

غزہ فلسطینیوں کا حصہ ہے، چین کی زبردستی بے دخلی کی مخالفت

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

غزہ فلسطینیوں کا حصہ ہے، چین کی زبردستی بے دخلی کی مخالفت

بیجنگ: چین نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی زبردستی بے دخلی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ سے متاثرہ یہ علاقہ فلسطینی سرزمین کا ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے کہا کہ “غزہ فلسطینی عوام کا ہے، اس خطے سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے۔

چینی ترجمان نے مزید کہا کہ چین “فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بھرپور حمایت کرتا ہے” اور اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطینیوں کو فلسطین کا حکومتی اختیار حاصل ہونا چاہیے، جو غزہ کی جنگ کے بعد کے حکومتی انتظام کے لیے ایک اہم اصول ہے۔

گو جیاکن نے عالمی برادری بالخصوص بڑی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کو عملی جامہ پہنانے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور بحالی کے اقدامات میں تعمیری کردار ادا کریں۔

خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کو قابو میں کرنے اور 2 ملین فلسطینیوں کو ہمسایہ عرب ممالک میں منتقل کرنے کی تجویز دی تھی۔

واضح رہےکہ غزہ میں 19 جنوری 2024 سے جنگ بندی عمل میں آئی ہے، جس کے بعد اسرائیل کی فوجی کارروائیاں رک گئی ہیں، اس جنگ کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 48 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اس کے علاوہ غزہ کے بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسرائیل کیجانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کی جبری مہاجرت ہے، اردن

شاہ عبدالله دوم سے اپنی ایک ملاقات میں امیر قطر کا کہنا تھا کہ دوحہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات کریگا۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے امیر شیخ "تمیم بن حمد آل‌ ثانی" اس وقت "اُردن" كے دارالحكومت "امّان" میں ہیں۔ جہاں انہوں نے اُردن كے بادشاہ "عبدالله دوم" سے "بسمان الزاهر" محل میں ملاقات كی۔ اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک كے درمیان برادرانہ اور تاریخی روابط کی سطح پر اطمینان کا اظہار کیا۔  امیر قطر نے کہا کہ دوحہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔ دوسری جانب اُردن کے بادشاه نے غزہ میں صیہونی فوج کی زمینی کارروائی کے دائرہ کار میں پھیلاو کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے جبری مہاجرت پر مجبور کرنا ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔

شاہ عبدالله دوم نے بیت المقدس میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے مقدسات کی بے حرمتی کے خطرے سے خبردار کیا۔ انہوں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی بھی مذمت کی۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ اُردن، قطر کے ساتھ کھڑا ہے اور دوست ممالک کے ساتھ مل کر قطر کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے کام کرتا رہے گا۔ دونوں رہنماؤں نے قیام امن و استحکام کے لئے خطے میں جاری بحرانوں کے سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول کے لئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا امکان
  • زبردستی ہاتھ ملانے کا کوئی قانون موجود نہیں، بھارتی بورڈ کی نئی منطق
  • فلسطینیوں کی نسل کشی اور جبری بیدخلی
  • اسرائیل کیجانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کی جبری مہاجرت ہے، اردن
  • اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کُشی کا مرتکب، تحقیقاتی کمیشن
  • جاپان فی الحال فلسطینی ریاست تسلیم نہیں کریگا، جاپانی اخبار کا دعویٰ
  • قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
  • اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
  • شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف
  • فلسطینیوں کی نسل کشی میں کردار ادا کرنیوالی بین الاقوامی کمپنیاں (2)