غزہ فلسطینیوں کا حصہ ہے، چین کی زبردستی بے دخلی کی مخالفت
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
بیجنگ: چین نے غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی زبردستی بے دخلی کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ سے متاثرہ یہ علاقہ فلسطینی سرزمین کا ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے کہا کہ “غزہ فلسطینی عوام کا ہے، اس خطے سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے۔
چینی ترجمان نے مزید کہا کہ چین “فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بھرپور حمایت کرتا ہے” اور اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطینیوں کو فلسطین کا حکومتی اختیار حاصل ہونا چاہیے، جو غزہ کی جنگ کے بعد کے حکومتی انتظام کے لیے ایک اہم اصول ہے۔
گو جیاکن نے عالمی برادری بالخصوص بڑی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کو عملی جامہ پہنانے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی اور بحالی کے اقدامات میں تعمیری کردار ادا کریں۔
خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کو قابو میں کرنے اور 2 ملین فلسطینیوں کو ہمسایہ عرب ممالک میں منتقل کرنے کی تجویز دی تھی۔
واضح رہےکہ غزہ میں 19 جنوری 2024 سے جنگ بندی عمل میں آئی ہے، جس کے بعد اسرائیل کی فوجی کارروائیاں رک گئی ہیں، اس جنگ کے نتیجے میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 48 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اس کے علاوہ غزہ کے بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہداء میں شامل
غزہ پر اسرائیلی بمباری عیدالاضحیٰ پر بھی جاری ہے، مزید چالیس سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔
حماس رہنما اسعد ابو شریعہ بھی شہداء میں شامل ہیں۔
ادھر امریکی کانگریس کے 92 ارکان نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ امداد پہنچانے کے لیے تمام سفارتی طریقے استعمال کریں۔
Post Views: 4