عوام کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے خدمات فراہم کر رہے ہیں، محمد علی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی محمد علی راشد نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی)کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ جس کی میزبانی ڈاکٹر زاہد انصاری نے کی تھی جہاں انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے صدر ، آفس بیئررز/ممبران ، مسٹر ایس ایم تنویر مسٹر عاطف سے ملاقات کی۔ اکرام شیخ ، مسٹر خالد طواب ، مسٹر حنیف گوہر ، امان پیر کاروباری برادری کے علاوہ محکمہ صحت سندھ سے تعلق رکھنے والے دیگر قابل ذکر افراد بھی موجود تھے۔ محمد علی راشد نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے وڑن کے مطابق سندھ حکومت صوبے میں کاروباری دوستانہ ماحول پیدا کرنے کے لئے پرعزم ہے۔محمد علی راشد کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت صوبے میں صحت کے حوالے سے عوام کو جدید مشینری اور ٹیکنالوجی کے ذریعے بہترین خدمات فراہم کر رہی ہے۔ اور تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ علاج کے لئے سندھ آتے ہیں شہید محترمہ بے نظیر بھٹو انسٹیٹیوٹ آف ٹراما سینٹر کراچی سمیت سندھ کے دیگر ہسپتالوں میں مفت علاج کیا جاتا ہے۔ کاروباری برادری کے معزز ممبران نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات پر سندھ حکومت کی تشکیل کردہ کاروباری سہولت کمیٹی کی تعریف کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محمد علی
پڑھیں:
حقیقی امن صرف انصاف کے ذریعے ہی قائم کیا جا سکتا ہے، میر واعظ
ذرائع کے مطابق میر واعظ نے بڈگام میں انجمنِ شرعی شیعان کے زیراہتمام منعقدہ سیرت کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے لداخ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ دنیا کے کسی بھی خطے میں جہاں تصادم ہو، وہاں حقیقی امن صرف انصاف کے ذریعے ہی قائم کیا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ نے بڈگام میں انجمنِ شرعی شیعان کے زیراہتمام منعقدہ سیرت کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے لداخ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارتی قابض انتظامیہ لداخ کے عوام کی امنگوں کو پورا کرنے کے بجائے ان پر ظلم و تشدد سے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ نے بارہا ثابت کیا ہے کہ امن زبردستی قائم نہیں کیا جا سکتا۔ امن اسی وقت قائم ہوتا ہے جب عوام سے کیے گئے وعدے پورے ہوں اور محاذ آرائی کے بجائے مذاکرات کو فروغ دیا جائے۔ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے میرواعظ نے خود پر عائد مسلسل پابندیوں پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ قابض انتظامیہ نے بلاجواز طور پر انہیں مسلسل گھر میں نظربند کر رکھا ہے اور انہیں کشمیری قوم کے سامنے اپنا موقف پیش کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دینی و سماجی تنظیموں پر پابندی، املاک کی ضبطگی اور حریت رہنمائوں کے موقف کو عوام کے سامنے لانے سے روکنے کیلئے میڈیا پر قدغن انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ مسائل کے حل کیلئے عزت و وقار کے ساتھ پرامن طور پر بات چیت کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کو اپنی کشمیر پالیسی پر ازسرِنو غور کرنا چاہیے۔ طاقت کے استعمال سے مسائل حل نہیں ہوتے۔ پراثر اور تعمیری مذاکرات ہی پائیدار امن کے قیام کا بہتر ین راستہ ہے۔
اوقاف کے معاملات پر گفتگو کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ یہ بنیادی طور پر ایک مذہبی معاملہ ہے اور کشمیری قوم کو یہ حق دیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے دینی اداروں کا انتظام خود مختاری اور وقار کے ساتھ کریں۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی معاملات میں مداخلت اور دخل اندازی فوری طور پر ختم ہونی چاہیے۔ میر واعظ نے اس موقع پر مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دل سے چاہتے ہیں کہ غزہ میں جنگ بندی ہو اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کاسلسلہ ختم کیا جائے۔