ریکارڈ ہدف کا تعاقب؛ بھارتی رضوان، سلمان کو دیکھ کر حیران
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
سہ ملکی سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان کے ریکارڈ ہدف تعاقب نے بھارتی میڈیا و یوٹیوبرز کو حیران کردیا۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اہم معرکے میں پاکستان نے جنوبی افریقی ٹیم کے 353 رنز کے ہدف کے تعاقب کو محض ایک اوور قبل اور 4 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
اس میچ میں کپتان محمد رضوان نے ناقابل شکست 122 اور سلمان علی آغا نے 16 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 134 رنز کی اننگز کھیلی۔ دونوں کرکٹرز نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 260 رنز کی ریکارڈ پارٹنرشپ قائم کی اور پاکستان کیلئے جیت ممکن بنائی۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کا موبائل فون گم ہونا "مارکیٹنگ اسٹنٹ" نکلا، مداح ناراض
اس میچ میں محمد رضوان اور آغا سلمان نے کئی ریکارڈ بھی توڑے تاہم فتح نے بھارتی میڈیا و یوٹیوبرز کو پریشان کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ؛ سلیکشن کمیٹی بھی تبدیلی نہ کرنے پر بضد
بھارتی فینز کا کہنا ہے کہ چیمپئینز ٹرافی سے قبل پاکستان اور بھارتی ٹیموں کا فارم میں آنا خوش آئند ہے، روایتی حریفوں کے درمیان 23 فروری کو سخت مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔
مزید پڑھیں: دی سمپسن کارٹون نے پاکستان کے "چیمپئینز ٹرافی" جیتنے کی پیشگوئی کردی
بھارتی صحافی وکرانت گپتا، اسپورٹس یاری و دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پاکستانی کھلاڑیوں کے تعریف کرتے نظر آئے، سلمان آغا کو ہندوستانیوں نے لوئر مڈل آرڈر کے جاوید میانداد کے لقب سے بھی نواز دیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاک بھارت میچ کے بعد سلمان آغا پوسٹ میچ پریزنٹیشن میں کیوں نہیں گئے؟ وجہ سامنے آگئی
پاک بھارت میچ کے بعد کپتان سلمان علی آغا کی جانب سے پوسٹ میچ پریزنٹیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سامنے آگئی۔ ایشیا کپ میں گزشتہ روز ہونے والے پاک بھارت میچ میں بھارتی کپتان کی جانب سے ٹاس کے بعد پاکستانی کپتان سے ہاتھ نہ ملانے اور بھارتی ٹیم کے کرکٹر کی جانب سے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے کا تنازع پر مزید شدت اختیار کرگیا ہے۔دوسری جانب پاکستانی کپتان سلمان آغا کی جانب سے پوسٹ میچ پریزنٹیشن کےبائیکاٹ سے متعلق ذرائع کا کہنا ہے کہ سلمان آغا نے بھارتی ٹیم کے رویے پر احتجاجاً پریزنٹیشن کا بائیکاٹ کیا کیونکہ اس وقت پرزنٹر روی شاستری کا تعلق بھارت سے تھا۔ تاہم اس حوالےسے گزشتہ روز بات کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے کوچ مائیک ہیسن کا کہنا تھا کہ کھیل ختم ہونے کا یہ ایک افسوسناک طریقہ تھا، ہم اپنے کھیل سے مطمئن نہیں تھے، اس کے باوجود ہمیں ہاتھ ملانے میں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ہیڈ کوچ نے پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا کی میچ کے بعد کی پریزنٹیشن سے غیر حاضری پر بھی بات کی اور اسے ہاتھ نہ ملانے کے تنازع سے جوڑا۔انہوں نے کہا کہ وہ کیفیت ایسی تھی کہ مایوس کن جذبات تھے، اس وقت ایسی صورتحال ہوگئی تھی، ہم ہاتھ ملانے کے لیے تیار تھے لیکن بھارتی ٹیم نے ایسا نہیں کیا۔