ٹائٹن آبدوز کے دھماکے کی خوفناک آڈیو جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) ٹائٹن آبدوز کے دھماکے کی خوفناک آڈیو جاری ،سب میرین ٹائٹن آبدوز حادثے میں 2 پاکستانی باپ بیٹا سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے ٹائٹن آبدوز کے تباہ ہونے کی چونکا دینے والی آڈیو جاری کی ہے جس میں سوار پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ جون 2023 میں 112 برس قبل ڈوب جانے والے بحری جہاز ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے بحر اوقیانوس کی گہرائیوں میں جانے والی سب میرین ٹائٹن پھٹنے سے 2 پاکستانی باپ بیٹا سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ادارے کی جاری کردہ 20 سیکنڈ کی آڈیو میں کسی چیز کے تباہ ہونے کی آواز ہے اور پھر ایک شور سنائی دیتا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک پوسٹ کے مطابق اس ریکارڈنگ کو ایک مورڈ پیوسیو ایکوسٹک کی مدد سے حاصل کیا گیا جہاں سے تقریباً 900 میل دور اوشین گیٹ کی آبدوز پانی کے دباؤ میں پھنس گئی تھی۔اس حوالے سے امریکی کوسٹ گارڈ نے کہا کہ آڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ٹائٹن کے آبدوز کے پھٹنے کی آواز کے اخراج کے صوتی اخراج کا مجموعہ ہے۔
بی بی سی نے رپورٹ کیا تھا کہ امریکی کوسٹ گارڈ نے ٹائٹن آبدوز کا آخری رابطہ اس کے معاون جہاز سے ہونے کی اطلاع دی تھی۔آبدوز جون 2023 میں ٹائٹینک جہاز کے ملبے کو تلاش کرنے کے لیے جا رہی تھی جہاں سمندر کی گہرائی میں جانے کے 2 گھنٹے بعد ہی آبدوز غائب ہوگئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ٹائٹن ا بدوز ا بدوز کے
پڑھیں:
جنوبی افریقہ میں بدترین موسمی حالات، شدید برفباری، 12 افراد ہلاک، 5 لاکھ گھر بجلی سے محروم
جنوبی افریقہ میں بدترین موسمی حالات اور توقع سے زائد برف باری کے باعث 12 افراد ہلاک ہوگئے، 5 لاکھ گھر بجلی سے محروم ہوگئے۔
برطانوی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاست مشرقی کیپ کے ترجمان خوسیلوا رانتجے نے بتایا کہ اسکول کے بچوں کو لے کر جانے والی بس سیلابی ریلے میں بہہ گئی، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ بس میں کتنے بچے سوار تھے، لیکن اب تک 3 بچوں کو زندہ نکالا جا چکا ہے، رات ہو جانے کے باعث ریسکیو کارروائیاں معطل کر دی گئیں تھیں۔
ایک دوسرے واقعے میں، صوبے کے او آر ٹمبو ضلع میں سیلابی پانی میں بہہ جانے والے 7 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
جنوبی افریقہ کو حالیہ دنوں میں شدید برف باری، بارشوں اور تیز ہواؤں کا سامنا رہا ہے، جن کے باعث ایک اور سڑک حادثے میں 5 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور تقریباً 5 لاکھ گھروں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو چکی ہے۔
مشرقی کیپ، جو نسل پرستی کے مخالف رہنما نیلسن منڈیلا کی جائے پیدائش ہے، ان برفانی حالات سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اس کے ساتھ ساتھ کوزالو نیٹل صوبہ بھی شدید متاثر ہوا ہے۔
خراب موسم کے باعث ان دونوں صوبوں میں کچھ بڑی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں، تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
مشرقی کیپ کے وزیر اعلیٰ آسکر مابویانے نے ایک بیان میں کہا کہ یہ قدرت کی طاقت کی ایک تباہ کن یاد دہانی ہے، ہم سب سے گزارش کرتے ہیں کہ سیلاب کے خطرے والے علاقوں میں انتہائی احتیاط برتی جائے۔
5 افراد اس وقت ہلاک ہوئے جب ایک منی بس مشرقی لندن کے ساحلی شہر کے قریب الٹ گئی، مشرقی کیپ کے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان اوناتھی بنقوسے نے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ ڈرائیور نے ایک گرے ہوئے درخت سے بچنے کی کوشش میں گاڑی پر کنٹرول کھو دیا تھا، اس حادثے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
ریاست کی بجلی کمپنی ایس کوم کے مطابق مشرقی کیپ کے 14 قصبوں اور دیہاتوں میں تقریباً 3 لاکھ گھروں کی بجلی منقطع ہو چکی ہے۔
ایس کوم کی ترجمان ڈیفنی موکوینا نے بتایا کہ 24 علاقوں میں مزید ایک لاکھ 96 ہزار گھروں میں بھی بجلی بند ہے۔
ریاست کے وزیر ٹرانسپورٹ سیبونیسو دوما نے کہا کہ شدید برف باری کی وجہ سے سڑکوں پر بڑی گاڑیاں پھنس گئی ہیں، جس سے ٹریفک میں شدید رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔
سب سے زیادہ متاثرہ سڑکوں پر گریڈر مشینیں تعینات کی گئی ہیں، تاکہ برف کو ہٹایا جا سکے، کیوں کہ اس کی موٹائی 30 سینٹی میٹر (12 انچ) سے زیادہ تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
ماہرِ موسمیات لہلوہونولو تھوبیلا نے بھی سمندر میں تیز ہواؤں اور اونچی لہروں سے متنبہ کیا ہے، جو بحری جہازوں کی نقل و حرکت کو مشکل بنا رہے ہیں۔
مشرقی کیپ اور کوازولو-نیٹل دونوں صوبے ساحلی علاقے میں واقع ہیں۔
جنوبی افریقہ کو اپنے سردیوں کے مہینوں (جون سے اگست تک) میں باقاعدگی سے برف باری کا سامنا ہوتا ہے، جہاں درجہ حرارت 0 ڈگری سینٹی گریڈ (32 فارن ہائیٹ) سے نیچے گر جاتا ہے۔
اس کے علاوہ یہاں باقاعدگی سے سیلاب بھی آتے ہیں، اور سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے اس خطے میں بارشوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔
30 اپریل سے 2 مئی 2025 کے درمیان آنے والے اچانک سیلاب اور دریا کے پانی کے پھیلاؤ سے تقریباً 4 ہزار 500 گھروں کو نقصان پہنچا تھا، اور 18 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
Post Views: 2