سینئر صحافی حامد میر  نے کہا ہے کہ پیکا ایکٹ اگر پڑھا جائے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ملک میں براہ راست مارشل لاء نافذ کردیا گیا ہے، آپ کو یہ بل واپس لینا ہوگا بصورت دیگر کھلی جنگ ہوگی۔

پی ایف یو جے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ اگر پڑھا جائے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ملک میں براہ راست مارشل لاء نافذ کردیا گیا ہے, کیونکہ اس قانون کے تحت صرف صحافی نہیں بلکہ جو بھی سوشل میڈیا استعمال کرتا ہے اسکے خلاف کارروائی ہوگی.

انہوں نے کہا کہ مارشل لاء میں فوجی عدالتیں بنائی جاتی ہیں اور اس قانون کے تحت بھی خصوصی عدالتیں بنیں گی ،یہ خصوصی عدالتیں اتنی غیر پائیدار ہونگی کہ حکومت کی مرضی کے خلاف اگر کوئی فیصلہ آیا تو جج فارغ ہو جائیں گے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اس قانون کے تحت ایک متوازی عدالتی نظام قائم کردیا گیا ہے، ہمیں عدالتی نظام سے انصاف کی امید کم ہے اس لئے پبلک فورم پر احتجاج منایا جارہا ہے، اس معاملے پر پارلیمان کے اندر اور باہر منظم تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔

حامد میر نے کہا کہ یہ آئین پاکستان کیساتھ پارلیمنٹ، جوڈیشری کی توہین کیساتھ جس کو چاہیں اٹھائیں، سزا دیں،  جب پارلیمان بے توقیر ہوگی، جب آئین بے توقیر ہوگا تو پھر آئین کو نہ ماننے والے انتہاء پسند مضبوط ہونگے، بظاہر فیک نیوز کے خلاف بنایا جانیوالا قانون ملک کو خانہ جنگی کی جانب دھکیل دے گا۔ 

سینئر صحافی نے کہا کہ یہ قانون فیک نیوز نہیں بلکہ آزاد صحافیوں اور اپوزیشن کے خلاف بنایا گیا ہے، آپ کو یہ بل واپس لینا ہوگا بصورت دیگر کھلی جنگ ہوگی۔

 

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کردیا گیا کے خلاف گیا ہے کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

بھارت کی طرف سے اٹاری بارڈر بند کیے جانے کے بعد پاکستان نے بھی واہگہ بارڈر بند کردیا

بھارت کی طرف سے اٹاری بارڈر بند کئے جانے کے بعد پاکستان نے بھی واہگہ سرحد بند کردی ہے جس کے بعد بھارت سے پاکستانی اور یہاں سے بھارتی شہریوں کی اپنے ملک واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

بھارت کی طرف سے اچانک ویزے منسوخ ہونے کی وجہ سے کئی پاکستانی خاندانوں کو واہگہ بارڈر سے واپس لوٹنا پڑا جبکہ انڈیا سے پاکستان میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے آنیوالی ایک سکھ فیملی بھی شادی کی تقریبات ادھوری چھوڑ کر واپس لوٹ گئی۔

پاکستان اور بھارت کے درجنوں شہری روزانہ واہگہ /اٹاری بارڈر کے ذریعے ایک دوسرے ملک آتے جاتے ہیں لیکن حالیہ پاک بھارت کشیدگی اور واہگہ اٹاری بارڈر بند ہونے سے مسافروں کی آمدورفت بند ہوگئی ہے۔

جمعرات کے روز جہاں انڈیا سے 28 پاکستانی واپس لوٹے ہیں وہیں پاکستان میں مقیم 105 بھارتی شہری بھی واپس اپنے ملک لوٹ گئے۔

بھارت نے عام ویزا کے حامل پاکستانیوں کو یکم مئی تک بھارت چھوڑنے کا کہا ہے جبکہ سارک ویزا کے حامل افراد کو 48 گھنٹے کی مہلت دی گئی ہے۔

سبی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک ہندوخاندان کو بھی واہگہ بارڈر سے واپس لوٹنا پڑا۔ یہ خاندان اندور مدھیہ پردیش انڈیا جارہا تھا لیکن بھارت کی طرف سے بارڈ بند ہونے کے یہ خاندان انڈیا نہیں جاسکتے۔

پاکستانی ہندو فیملی کے ممبر اکشے کمار نے بتایا ان کی فیملی کے 7  لوگ اپنی بھانجی کی شادی میں شرکت کے لئے جارہے تھے، وہ خوش تھے کہ اپنے خاندان سے مل سکیں گے اور شادی کی خوشیوں میں شریک ہوں گے لیکن اب جب یہاں پہنچے ہیں تو معلوم ہوا انڈیا نے بارڈر بند کردیا ہے،اب رات ڈیرہ صاحب لاہور میں گزارنے کے واپس اپنے گھر لوٹ جائیں گے۔

انڈیا سے پاکستان میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے آنیوالی ایک سکھ فیملی بھی واپس لوٹ گئی، سکھ فیملی کے رکن سردار رمیندر سنگھ نے بتایا وہ انڈیا سے دلہا کے ساتھ یہاں پاکستان دلہن بیاہنے آئے تھے۔ شادی ہوگئی لیکن ابھی کئی رسومات باقی تھیں۔

جب انہیں یہ معلوم ہوا کہ انڈیا نے بارڈر بند کردیا ہے تو وہ واپس جارہے ہیں۔ دلہا بھی چند روز تک واپس چلاجائیگا۔

گھوٹکی سندھ سے تعلق رکھنے والا ایک ہندو خاندان جو نئی دہلی بھارت میں مقیم ہے۔ یہ خاندان واپس پاکستان میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے اور مذہبی رسومات ادا کرنے آیا تھا ۔ تاہم جمعرات کو انہیں بھی بھارتی حکام کی طرف سے واپس انڈیا داخلے کی اجازت نہیں مل سکی۔

ہندوفیملی کی رکن اندرا نے بتایا وہ پانچ لوگ جن میں ان کا کم سن بیٹا اوربیٹی جبکہ انکل اور آنٹی شامل ہیں یہ لوگ دوماہ قبل انڈیا سے واپس پاکستان آئے تھے۔

ان کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہیں جبکہ انڈیا کی طرف سے انہیں نوری ویزا دیا گیا تھا لیکن اب بھارتی حکام کی طرف سے انہیں واپس انڈیا جانے کی اجازت نہیں مل سکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی طرف سے اٹاری بارڈر بند کیے جانے کے بعد پاکستان نے بھی واہگہ بارڈر بند کردیا
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت ہے، شرجیل میمن
  • لاہور: اہم شخصیات کی نازیبا ویڈیو بنانے پر پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج
  • قانون سازی اسمبلیوں کا اختیار، کمیٹیوں میں عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں، محمد احمد خان
  • تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست: حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری
  • حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
  • غیر مسلم آبادی والے ملک میں اسلامی تدفین کا قانون نافذ