ہانیہ عامر کی تصاویر پر سوشل میڈیا پر ہلچل، تنقید کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور:پاکستان کی خوبصورت اداکارہ ہانیہ عامر، جو اپنے ڈرامے "کبھی میں کبھی تم” کی بدولت عالمی شہرت کی حامل ہیں، حالیہ فوٹو شوٹ کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا شکار ہو گئیں۔
اداکارہ نے اپنی سالگرہ کے موقع پر ایک بولڈ فوٹو شوٹ کروایا، جس میں وہ پانی میں ایک مرمیڈ کے انداز میں نظر آئیں۔ ہانیہ کا یہ جرات مندانہ انداز ان کے مداحوں کو پسند نہیں آیا اور سوشل میڈیا پر انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
ان تصاویر میں ہانیہ عامر سوئمنگ پول میں چمکدار پلاسٹک کے لباس میں نظر آئیں، جس سے ان کا جسم واضح طور پر جھلک رہا تھا۔ کئی سوشل میڈیا صارفین نے ان کے اس فوٹو شوٹ کو اخلاقی حدود کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہانیہ کو اپنی پوسٹ ہٹا دینی چاہیے۔
کچھ نے یہ بھی کہا کہ ہانیہ کا یہ انداز ممکنہ طور پر بالی ووڈ ڈیبیو کے لیے سستی پبلسٹی حاصل کرنے کا ایک طریقہ ہو سکتا ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا
پڑھیں:
این سی سی آئی اے کی جیل میں تفتیش، سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق سوالات پر عمران خان مشتعل ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے متعلق تفتیش کی گئی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کی قیادت میں تین رکنی ٹیم نے اڈیالہ جیل پہنچ کر تفتیش کی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان سوالات کے جواب دینے پر آمادہ نہیں تھے اور بار بار مشتعل ہوتے رہے۔
عمران خان نے ایاز خان پر ذاتی تعصب کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ “یہی افسر میرے خلاف سائفر اور جعلی اکاؤنٹس کے مقدمات بناتا رہا ہے، اس کا ضمیر مر چکا ہے اور میں اسے دیکھنا بھی نہیں چاہتا۔”
اس پر این سی سی آئی اے ٹیم نے کہا کہ وہ ذاتی ایجنڈے کے تحت نہیں بلکہ عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کر رہے ہیں۔
تفتیش کے دوران پوچھا گیا کہ کیا آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس جبران الیاس، سی آئی اے، را یا موساد چلا رہے ہیں؟ ذرائع کے مطابق یہ سوال سنتے ہی عمران خان شدید مشتعل ہو گئے اور کہا، “جبران الیاس تم سب سے زیادہ محب وطن ہو؛ تم اچھی طرح جانتے ہو کون موساد کے ساتھ ہے۔”
جب ٹیم نے پوچھا کہ آپ کے پیغامات جیل سے باہر کیسے پہنچتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ کوئی خاص پیغام رساں نہیں — جو بھی ملاقات کرتا ہے وہی پیغام سوشل میڈیا ٹیم تک پہنچا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصے سے پابندِ سلاسل ہیں اور ملاقاتوں کی بھی سخت پابندی ہے، ان کے سیاسی ساتھیوں کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ملی۔
تفتیشی ٹیم کے سوال پر کہ عمران خان سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے فساد کیوں پھیلاتے ہیں، انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ فساد پھیلا رہے نہیں، بلکہ قبائلی اضلاع میں فوجی آپریشن پر اختلافی رائے دے رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما ان کے پیغامات ری پوسٹ کرنے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ انہیں نتائج کا خوف ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اگر بتایا جائے کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کون چلاتا ہے تو وہ اغوا ہونے کا خدشہ ہے۔