نسان اور ہونڈا نے اہم اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
جاپان کی دوسری اور تیسری بڑی کار ساز کمپنیوں، ہونڈا اور نسان نے اعلان کیا ہے کہ ان کے بورڈز نے انضمام کے لیے بات چیت ختم کرنے کے لیے ووٹ دیا ہے۔البتہ انھوں نے عالمی مسابقت میں شدت کے درمیان الیکٹرک گاڑیوں پر اپنا تعاون جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔جمعرات کے اعلان سے ایک ممکنہ ٹائی اپ ختم گیا جس سے دنیا کا تیسرا سب سے بڑا کار ساز ادارہ بن جاتا، جس کی مالیت 60 بلین ڈالر تھی۔فرموں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ "دونوں کمپنیوں کے درمیان کاروباری انضمام پر غور کرنے کے لیے گزشتہ سال 23 دسمبر کو دستخط کیے گئے MOU (مفہوم کی یادداشت) کو ختم کرنے پر رضامند ہیں”۔ذرائع نے پہلے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا تھا کہ نسان نے مبینہ طور پر بڑھتے ہوئے اختلافات کی وجہ سے بات چیت کے پیچیدہ ہونے کے بعد بڑے حریف ہونڈا کے ساتھ بات چیت سے دستبرداری اختیار کر لی، جس میں ہونڈا کی تجویز بھی شامل ہے کہ نسان ایک ذیلی ادارہ بن جائے۔کمپنی کے دو صدور، ہونڈا کے Toshihiro Mibe اور Nissan کے Makoto Uchida نے ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے جس میں اگست 2026 تک ایک ہولڈنگ کمپنی کے قیام کی پیش کش کی گئی جو ممکنہ طور پر ٹویوٹا اور ووکس ویگن کے بعد مارکیٹ میں تیسرے نمبر پر آسکتی ہے۔ہونڈا، جو اس وقت جاپان کی دوسری سب سے بڑی کار ساز کمپنی ہے، کو وسیع پیمانے پر واحد قومی پارٹنر کے طور پر دیکھا جاتا ہے جو نسان کو بچانے کے قابل ہے جس نے 2018 میں کمپنی کے اثاثوں کے دھوکہ دہی اور غلط استعمال کے الزام میں سابق چیئرمین کارلوس گھوسن کی گرفتاری کے بعد سے جدوجہد کی ہے۔نسان، جس کی مالیت تقریباً 10 بلین ڈالر ہے اس نے نومبر میں کہا تھا کہ وہ 9,000 ملازمتیں، یا اپنی عالمی افرادی قوت کا 6 فیصد، اور 9.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
نشونما پروگرام میں 97 ارب روپے کی تقسیم، مفتاح اسماعیل کی کمپنی کو مبینہ طور پر ٹھیکہ دیے جانے کا انکشاف
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )مسلم لیگ ن کے رہنما طارق فضل چوہدری نے انکشاف کیاہے کہ بینیظر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت نشونما پروگرام 2022 میں شروع ہوا، اس کی لاگت 21.5 ارب ڈالر کر دی گئی ، اس کا حصول اور ترسیل ورلڈ فوڈ پروگرام کو دیدی گئی، ، پورے پاکستان میں انہوں نے جو انڈسٹری شارٹ لسٹ کی وہ اسماعیل انڈسٹریز ہے جس کے مالک مفتاح اسماعیل ہیں، ، 2022 سے لے کر آج تک اس پروگرام کے تحت 97 ارب روپے تقسیم کیئے گئے ہیں۔
طارق فضل چوہدری نے سینیٹ میں اظہار خیال کے دوران انکشاف کیاہے کہ بینیظر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت نشونما پروگرام 2022 میں شروع ہوا، اس وقت اس کی رقم 2 ارب روپے مختص کی گئی ، اس کا بنیادی مقصد پاکستان میں دیہاتی علاقوں میں جو حاملہ خواتین غذائی قلت کا شکار ہو تی ہیں ، غذاتی قلت ایک ایسی بیماری ہے جو بچے پیدا ہوتے ہیں وہ ذہنی طور پر مفلوج ہوتے ہیں، ان کی صحت کو بہتر بنانے کیلئے ماں اور بچوں کو اچھی غذا مہیا کی جائے ، یہ پروگرام تھا، اس کی لاگت دو ارب سے بڑھا کر 21.5 ارب روپے کر دی گئی، اس وقت ہمارے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنی بجٹ تقریر 2022-23 میں کہا کہ بینظیر نشونما پروگرام تمام اضلاع تک بڑھا دیا جائے گا جس میں 21.5 ارب روپے لاگت آئے گی ۔
والد سے پیسے نہ منگوانے پر سسرالیوں نے بہو کومبینہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا
طارق فضل چوہدری نے انکشاف کیا کہ اس کا حصول اور ترسیل ورلڈ فوڈ پروگرام کو دیدی گئی ، اس کی خریداری کا جو طریقہ ہے وہ مکمل طور پر اندرونی ہے ،اس میں کوئی پیپرا رولز نہیں ہیں، کوئی آڈٹ نہیں ہے ، انہیں ترسیل سپرد کی گئی ، پورے پاکستان میں انہوں نے جو انڈسٹری شارٹ لسٹ کی وہ اسماعیل انڈسٹریز ہے جس کے مالک مفتاح اسماعیل ہیں، اس کی تفصیل بھی جواب میں دی گئی ہے ، 2022 سے لے کر آج تک اس پروگرام کے تحت 97 ارب روپے تقسیم کیئے گئے ہیں اور اسی انڈسٹری نے کیئے ہیں اور مفتاح اسماعیل کی انڈسٹری کو ٹھیکہ دیا گیاہے ، کہ خریداری اور ترسیل وہیں سے ہوئی ہے ۔
پاکستان میں پہلی بار پلگ اِن ہائبرڈ گاڑی ’’ شارک6 ‘‘ متعارف
سپیکر نے استفسار کیا کہ اگر یہ قانونی نہیں تھی تو اس پر کوئی کارروائی ہوئی ہے ؟ طارق فضل چوہدری نے جواب دیا کہ ابھی تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے ، بینظیر انکم سپورٹ کا طریقہ کار جو اس وقت فوڈ پروگرام کے ساتھ جوڑا گیا ابھی تک اسی طرح چل رہاہے ۔
مزید :