Daily Ausaf:
2025-11-03@17:09:21 GMT

حج بکنگ کیلئے جعلی دستاویزات استعمال کیے جانے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

حج بکنگ کیلیے جعلی دستاویز استعمال کیے جانے کے انکشاف پر وزارت مذہبی امور نے 2 نجی ٹریول ایجنسیز کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو خط لکھ دیا۔

ترجمان وزارت مذہبی امور نے اپنے بیان میں بتایا کہ ایف آئی اے اور پولیس کو کارروائی کیلیے خط لکھ دیا ہے، عوام کوائف کی پڑتال وزارت کی ویب سائٹ اور موبائل ایپ سے لازمی کریں۔

جنوری 2025 میں پرائیوٹ حج اسکیم کے تحت مہنگے پیکج پر جانے والے عازمین کی چھان بین کیلیے سرکلر جاری کیا گیا تھا۔ 30 لاکھ روپے سے زائد کا پیکج لینے والے عازمین کا حج سکیورٹی کلیئرنس سے مشروط کیا گیا۔ وزارت مذہبی امور کے مطابق ان عازمین کے نام فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو بھجوائیں گے۔

جاری سرکلر میں بتایا گیا تھا کہ بھاری حج پیکج لینے والوں کے نام کلیئرنس کیلیے سکیورٹی ایجنسیز کو بھجوائے جائیں گے۔ذرائع نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ ایف بی آر متعلقہ عازمین کے اثاثوں اور ٹیکس کی چھان بین کرے گا جبکہ ایجنسیاں متعلقہ عازمین کے کریمنل اور دیگر ریکارڈز کا جائزہ لیں گی، کلیئرنس کے بعد 30 لاکھ روپے سے زائد پیکج والے کو حج پر جانے کی اجازت ہوگی۔

وزارت مذہبی امور نے بتایا تھا کہ 30 لاکھ روپے سے زائد پیکج والی کمپنیاں حج پیکج کی تفصیلات فراہم کریں گی، کمپنیوں کے مہنگے حج اخراجات اور پیکج کی منظوری وزارت مذہبی امور دے گی۔وزارت مذہبی امور نے اس سلسلے میں محمد حکیم خٹک کو فوکل پرسن مقرر کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم

وزارت صحت کی جانب سے  سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے تقریب سے اہم خطاب کیا۔ 

خطاب میں وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا پاکستان میں ادویات کا سسٹم آئیڈیل نہیں اسکو بہتر بنانا ہے۔ ہم آپکے فلاح و بہبود کا خیال رکھنا چاہتے ہیں۔ دنیا میں لوگ لائف اسٹائل میڈیسن پر جارہے ہیں۔ بغیر دوا دیئے علاج کیا جارہا ہے۔ اب ہسپتالوں کے مشکلات بتانے کا وقت گزر گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہسپتالوں میں مریضوں کا علاج ہورہا ہے ہیلتھ کیئر کا نہیں، سرکار اداروں کو برا کہنے سے مریضوں کی جان نہیں بچ سکتی۔ ہمیں ہیلتھ کیئر میں جانا ہے بیمار سسٹم سے دور رہنا ہے۔ ہمارے پاس 70 فیصد بیماریاں پینے کے صاف پانی کے استعمال نہ ہونے کی وجہ سے پھیل رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں کینسر سے بچنے کی ادویات پر تجربات چل رہے ہیں۔ جب دنیا میں کینسر سے اموات ختم ہونگی پاکستان میں تب بھی لوگ اس بیماری سے مریں گے کیوں کہ اس دوا میں حلال حرام کا مسئلہ پیدا کرکے دوا کے استعمال پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔ 

ملک میں لاکھوں لوگ بیماریوں سے مر رہے ہیں۔ ہمارے یہاں دس ہزار مائیں ہر سال زچگی میں مر رہی ہیں، ہم دنیا میں ہیپاٹائٹس میں پہلے نمبر پر آگئے ہیں۔

ہیپٹائٹس میں پاکستان بدقسمتی سے سرفہرست ہے۔ ویکسین بچانے کے لیے حکومت مؤثر اقدامات کررہی ہے۔ پانچ سو بلین روپے کی ویکسین سالانہ استعمال ہوتی ہے جبکہ ایک ارب ڈالر ویکسین امپورٹ پر خرچ ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 47فیصد پاکستانیوں نے کبھی ٹرین کا سفر نہیں کیا، سروے میں انکشاف
  • حج 2026، عازمین حج پر اہم شرائط عائد ؛ بڑی پابندیاں لگ گئیں
  • وزارت صحت کا سیفٹی میڈیسن تقریب کا انعقاد، ادویات کا نظام بہتر کرنے کا عزم
  • وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
  • انٹرنیشنل میری ٹائم نمائش، کراچی کے شہریوں کیلیے ٹریفک پلان جاری
  • کراچی میں اسپتال کے اخراجات کی ادائیگی کیلیے نومولود بچہ فروخت کرنے کا انکشاف
  • سعودی عرب: کرپشن اور منصب کے غلط استعمال پر 100 ملزمان گرفتار
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات کیلیے سیکورٹی پلان پر مشاورت
  • مہمند ڈیم پاور منصوبہ: کویت 25 ملین ڈالر قرض دے گا