سرسید یونیورسٹی اور ریڈاسٹون انرجی میں معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی سربراہی میں گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور ریڈ اسٹون انرجی کے درمیان ایک مفاہمتی یاد داشت پر دستخط ہوئے جس کے تحت سر سید یونیورسٹی کا بجلی کا نظام شمسی توانائی پر منتقل کر دیا جائے گا۔ ریڈ اسٹون سے معاہدے کے نتیجے میں سرسید یونیورسٹی کو سالانہ تقریباً5 کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔ تقریب کے شرکا میں سر سید یونیورسٹی کے رجسٹرار کموڈور (ر) سید سرفراز علی، ایڈیشنل رجسٹرار زبیر حمیدی، ڈین فیکلٹی آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر، ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈ آرکیٹکچر پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی، ڈائریکٹر مینٹینس محمد دین، ڈائریکٹر فنانس مناف ایڈوانی، ڈاکٹر سدرہ عابد سید و دیگر شامل تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ریڈ اسٹون انرجی اور سر سید یونیورسٹی کے مابین معاہدے سے سر سید یونیورسٹی کو سالانہ خطیر رقم کی بچت ہوگی جس سے بچوں کو اسکالر شپ دی جائے گی اورجو اخراجات بجلی پر خرچ ہوتے تھے، اب وہ تحقیق و ترقی اور طلبہ کی تعلیمی ضروریات پر صرف ہوں گے۔ صوبہ کی دیگر جامعات بھی سولر انرجی منصوبہ کو اپنائیں گی جو ہمارے تعلیمی اداروں کو خود مختار بنائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سر سید یونیورسٹی
پڑھیں:
پاکستان کے بھارت کو 4 خط ؟ ؟؟؟؟بھارتی میڈیا پھر بے بنیاد دعوے کرنے لگا
جگ ہنسائی کے باوجود بھارتی میڈیا نے فیک نیوز کا دھندا بند نہ کیا اور پھر بے بنیاد دعوے کرنے لگا۔
بھارتی میڈیا نے بے بنیاد دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کے دو ماہ بعد نئی دلی کو چار خط لکھ کر مطالبہ کیا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
تاہم وزارت پانی کے ذرائع نے جیونیوز کو تصدیق کی ہے کہ یہ یکسر فیک نیوز ہے جس کا مقصد جنگ میں ہوئی بھارت کو عبرتناک شکست سے بھارتی عوام کی توجہ ہٹانا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے صرف دو خطوط لکھے ہیں اور وہ بھی محض بھارت کے خطوط کا جواب ہیں اور دنیا جانتی ہے کہ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طورپر معطل کیا ہی نہیں جاسکتا اور بھارت کو ہرصورت اس پر عمل کرنا ہوگا۔