Jasarat News:
2025-04-25@11:59:50 GMT

سرسید یونیورسٹی اور ریڈاسٹون انرجی میں معاہدہ

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی سربراہی میں گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور ریڈ اسٹون انرجی کے درمیان ایک مفاہمتی یاد داشت پر دستخط ہوئے جس کے تحت سر سید یونیورسٹی کا بجلی کا نظام شمسی توانائی پر منتقل کر دیا جائے گا۔ ریڈ اسٹون سے معاہدے کے نتیجے میں سرسید یونیورسٹی کو سالانہ تقریباً5 کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔ تقریب کے شرکا میں سر سید یونیورسٹی کے رجسٹرار کموڈور (ر) سید سرفراز علی، ایڈیشنل رجسٹرار زبیر حمیدی، ڈین فیکلٹی آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر، ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈ آرکیٹکچر پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی، ڈائریکٹر مینٹینس محمد دین، ڈائریکٹر فنانس مناف ایڈوانی، ڈاکٹر سدرہ عابد سید و دیگر شامل تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ریڈ اسٹون انرجی اور سر سید یونیورسٹی کے مابین معاہدے سے سر سید یونیورسٹی کو سالانہ خطیر رقم کی بچت ہوگی جس سے بچوں کو اسکالر شپ دی جائے گی اورجو اخراجات بجلی پر خرچ ہوتے تھے، اب وہ تحقیق و ترقی اور طلبہ کی تعلیمی ضروریات پر صرف ہوں گے۔ صوبہ کی دیگر جامعات بھی سولر انرجی منصوبہ کو اپنائیں گی جو ہمارے تعلیمی اداروں کو خود مختار بنائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سر سید یونیورسٹی

پڑھیں:

دین کی دعوت مرد و زن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، ڈاکٹر حسن قادری

تحریک منہاج القرآن کے چیئرمین سپریم کونسل نے کہا کہ دین کی دعوت اور پیغام کو صرف مردوں تک محدود کرنا درست نہیں، بلکہ خواتین نے ہر دور میں دین اسلام کی ترویج میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، ایسی جماعتیں وجود میں آنی چاہئیں، جو مردوں اور خواتین دونوں پر مشتمل ہوں، کیونکہ اسلام کا پیغام مکمل شراکت داری اور مساوات کا پیغام ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ دین کی دعوت مرد و زن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، اسلام نے زندگی کے ہر شعبہ میں خواتین سے مساوی برتاؤ کا حکم دیا۔ انہوں نے اسلام میں خواتین کے دینی، سماجی و معاشرتی کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام میں مردوں کیساتھ ساتھ خواتین کو بھی مساوی طور پر امر بالمعروف نہی عن المنکر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ کوئی اس مقام اور ذمہ داری کو روایات و ثقافت کی آڑ میں کم نہیں کر سکتا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ قرآن کریم واضح طور پر مؤمن مردوں اور مؤمن عورتوں کو ایک دوسرے کا رفیق اور مددگار قرار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تاریخ گواہ ہے جب دین کی خدمت کا میدان ہو تو خواتین مردوں سے پیچھے نہیں بلکہ اکثر اوقات آگے دکھائی دیتی ہیں۔

چیئرمین سپریم کونسل نے کہا کہ کوئی گھر، کوئی کنبہ اور کوئی جماعت اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتی جب تک اس میں مردوں کے ساتھ خواتین بھی شامل نہ ہوں۔ انہوں نے اسلامی تاریخ کے اہم لمحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہجرت حبشہ اور ہجرت مدینہ کے مواقع پر صرف مرد ہی نہیں بلکہ خواتین بھی شامل تھیں۔ جب بیعت عقبہ اولیٰ و بیعت عقبہ ثانیہ کے مقام پر 73 افراد نے بیعت کی، تو ان میں خواتین بھی شامل تھیں۔ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ دار ارقم میں جب دعوت کا پیغام سنایا جا رہا تھا تو سیدہ خدیجۃ الکبریٰؓ سننے والی، سیکھنے والی، سہارا بننے والی، ناصح اور مشیر کے طور پر موجود تھیں۔ سیدہ خدیجہؓ نہ صرف رسول کریم ﷺ کی معاون بنیں بلکہ اپنی بصیرت، تجربے اور حکمت کیساتھ دین کی خدمت میں ایک مثال بن کر سامنے آئیں۔

ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ دین کی دعوت اور پیغام کو صرف مردوں تک محدود کرنا درست نہیں، بلکہ خواتین نے ہر دور میں دین اسلام کی ترویج میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، ایسی جماعتیں وجود میں آنی چاہئیں، جو مردوں اور خواتین دونوں پر مشتمل ہوں، کیونکہ اسلام کا پیغام مکمل شراکت داری اور مساوات کا پیغام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دین کی دعوت مرد و زن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، ڈاکٹر حسن قادری
  • کراچی میں ڈاکٹر کی ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر  درج، معاملہ کیا ہے؟
  • ٹائمز ہائرایجوکیشن ایشیا یونیورسٹی رینکنگ، پاکستانی جامعات کی پوزیشن کیا ہے؟
  • وہ ڈاکٹر اور یہ ڈاکٹر
  • علی سسٹرز کی پزیرائی میں آئی بی اے میں تقریب کا انعقاد
  • عمر سرفراز چیمہ وہی ہیں جو گورنر تھے؟ سپریم کورٹ کا استفسار
  • جنوبی ایشیا میں امن کیلئے ایٹمی خطرات کم کرنے والے اقدامات، سٹرٹیجک توازن ضروری: جنرل ساحر
  • فیصل بینک کے اعلیٰ سطحی وفد کا دورہ حبیب یونیورسٹی
  • فنڈنگ روکنے پر ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا
  • ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبداللہ کو سیالکوٹ میں بہترین سفیر کے ایوارڈ سے نوازا گیا