حیدرآباد ، پرائمری اساتذہ کو فوری سروس اسٹر کچر دیا جائے، تنظیم اساتذہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) صدر تنظیم اساتذہ پاکستان صوبہ سندھ پروفیسر رئیس احمد منصوری، نائب صدر پروفیسر ڈاکٹر نصراللہ لغاری، سیکرٹری پروفیسر عبدالحفیظ احمدانی، سیکرٹری نشر واشاعت سندھ مشرف کریم و دیگر نے کہا ہے کہ اساتذہ جو قوم کے معمار ہوتے ہیں جو کہ اپنے بنیادی جائز حقوق کیلئے گذشتہ کئی روز سے پریس کلب کراچی پر سراپا احتجاج ہیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان صوبہ سندھ پرائمری اساتذہ کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کرتی ہے کہ پرائمری اساتذہ کو فوری طور پر سروس اسٹرکچر دیا جائے۔ پرائمری اساتذہ کا سب سے بڑا مسئلہ ان کا سروس اسٹرکچر ہے۔ ایک استاد پوری زندگی بچوں کو تعلیم دینے میں گزار دیتا ہے مگر ترقی اور استحکام سے محروم رہتا ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا پرائمری اساتذہ کے ساتھ ناانصافی تعلیم دشمنی کے مترادف ہے اساتذہ کی آواز کو دبانے کے بجائے حکومت کو ان کے مسائل حل کرے۔ تنظیم اساتذہ پاکستان صوبہ سندھ حکومت سندھ سے مطالبہ کرتی ہے کہ پرائمری اساتذہ کو فوری سروس اسٹرکچر دے اور پروموشن کا نظام شفاف بنایا جائے سروس اسٹرکچر کے مطابق پرائمری اساتذہ کو گریڈ 17 دیا جائے اور جو بھی پرائمری اساتذہ کے جائز مطالبات ہیں انہیں تسلیم کیاجائے نیز تنظیم اساتذہ پاکستان اساتذہ کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاتی رہی ہے اور آواز اٹھاتی رہے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تنظیم اساتذہ پاکستان پرائمری اساتذہ کو سروس اسٹرکچر اساتذہ کے
پڑھیں:
کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالا تو سنگین مسائل کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا، کسانوں کی امداد کیلئے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے
تفصیلات جلد سامنے لائی جائیں گی، سیلاب کے آغاز پر سندھ حکومت نے تیاری شروع کردی تھی،سکھر بیراج پر پیک پر ہے ،مرادعلی شاہ کی میڈیا سے گفتگو
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے ورنہ فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کا فوری حل نکالنا ضروری ہے بصورت دیگر ملک میں فوڈ سکیورٹی کے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جنہیں سنبھالنا مشکل ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف نے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تجویز پر نوٹس لیتے ہوئے ایگریکلچرل ایمرجنسی نافذ کی اور وفاقی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے، جس میں صوبوں کے نمائندے شامل ہیں جو موجودہ صورتحال کے حل کے لیے اقدامات کریں گے۔مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ چیٔرمین پیپلزپارٹی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے کسانوں کی امداد کے لیے ایک پیکج کا خاکہ تیار کیا ہے جس کی تفصیلات اگلے ہفتے سامنے لائی جائیں گی، بلاول بھٹو زرداری کا وژن تھا کہ اقوام متحدہ کی سطح پر فلیش اپیل کی جائے اور گزشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والی میٹنگ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جس پر سندھ سمیت تمام صوبائی حکومتوں نے اتفاق کیا۔انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے آغاز پر ہی سندھ حکومت نے اپنی تیاری شروع کردی تھی جس میں اولین ترجیح لوگوں کی جان بچانا، بیراجوں کو محفوظ بنانا اور بندوں کو مضبوط کرنا تھا، سیلاب کی پیک گڈو بیراج سے گزر چکی اور اب اس میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے، تاہم اس وقت سکھر بیراج پر پیک موجود ہے اور امید ہے آج وہاں بھی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوجائے گی۔وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اب پانی سکھر سے کوٹھری کی جانب بڑھ رہا ہے جہاں پر منتخب نمائندے اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ٹیمیں موجود ہیں تاکہ پانی خیریت سے گزر سکے، پیش گوئی کے مطابق 8 سے 11 لاکھ کیوسک پانی آنے کا خدشہ تھا، اسی حساب سے صوبہ سندھ نے اپنی تیاری مکمل رکھی، اس حوالے سے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ، ڈیزاسٹر منیجمنٹ، ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت، لائف اسٹاک ڈپارٹمنٹ اور مقامی افراد نے بھرپور تعاون اور کردار ادا کیا جس پر ہم سب کے شکر گزار ہیں۔