ٹرمپ کا غزہ پرقبضے کا بیان مضحکہ خیز ہے ،پروفیسرمحبوب
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ نے کہاہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا غاصب اسرائیلی صدر کے ساتھ مل کر غزہ پر قبضہ کرنے کا بیان مضحکہ خیز، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور مسلم دشمنی کا کھلا ثبوت ہے ، غزہ میں صہیونی افواج کی جانب سے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے،غزہ کے 27لاکھ فلسطینیوں کوجارحیت ،نسل کشی اور طاقت کے بل بوتے پر اپنی سر زمین سے نکالنے کی سازشیں کبھی کامیاب نہیں ہوںگی، مسلم دنیا کے نام نہاد حکمران اگر غزہ پر مسلط سواسال کی جنگ میں مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی تو آج ٹرمپ کی طرف سے غزہ کے عوام کو فرعونیت سے بھری ہوئی دھمکی آمیز بیانات اور صفحہ ہستی سے مٹانے کے بیانات سننے کو نہ ملتے۔انہوں نے کہاکہ ایک سال سے زاید عرصے تک حماس نے دنیا کی سب سے بڑی جدید اسلحے سے لیس اسرائیلی فوج اور امریکی سہولت کاری کے باوجود غزہ کا دفاع کیا،اسرائیل اور امریکا اپنی شکست کو چھپانے کے لیے ایک بار پھر غزہ کو جہنم میں تبدیل کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن افسوس کہ پوری مسلم دنیا اور نام نہاد مسلم حکمران ایک بار پھر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،غزہ پر کھلے عام قبضہ کرنے ا ور فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے نکالنے کے بیانات نام نہاد عالمی طاقت کے چہرے سے انسانیت کا نقاب اتاردیا ہے،نیتن یاہو اور ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر منطقی بیانات عالمی قوانین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی اور مشرق وسطیٰ کو ایک بار پھر خونی جنگ میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔ اسلام دشمن قوتیں اپنے ناجائز اور شیطانی حربوں میں ناکام ونامراد ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہوں کے بیانات سامنے آگئے، اہم انکشافات
توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہان کے بیانات ایکسپریس نیوز کو موصول ہوگئے جنہوں نے اہم انکشافات کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گواہان بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف عدالت کے روبرو بیانات ریکارڈ کراچکے ہیں، گواہان میں بانی پی ٹی آئی کے سابق پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ اور وعدہ معاف گواہ صہیب عباسی شامل ہیں۔
پرائیویٹ اپریزز صہیب عباسی نے بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف کیا، انعام اللہ شاہ نے پرائیویٹ اپریزر پر دباؤ ڈال کر جیولری سیٹ کی قدر کم کرنے کا انکشاف کیا۔
صہیب عباسی نے اپنے بیان میں کہا کہ انعام اللہ شاہ نے دباؤ ڈال کر بلغاری سیٹ کی 50 لاکھ روپے میں ویلیو لگانے کو کہا، انعام اللہ شاہ نے دھمکی دی اگر ویلیو کم نہ کی تو سرکاری محکموں سے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا، چیئرمین نیب کے سامنے معافی مانگتے ہوئے اپنا بیان ریکارڈ کروایا، ریکارڈ پر دستخط بھی کئے۔
صہیب عباسی نے کہا کہ مجسٹریٹ کے سامنے بھی اپنے بیان میں اعتراف کیا کہ ڈر کے مارے جیولری سیٹ کی قدر کم کر کے رپورٹ دی، 23 مئی 2024 کو نیب کے انوسٹیگیشن افسر کے سامنے پیش کیا گیا اور معافی کی درخواست جمع کرائی۔
صہیب عباسی نے مزید کہا کہ بلغاری جیولری سیٹ کی تشخیص 25 مئی 2022 کو کیبنٹ ڈویژن کے سیکشن آفیسر نے سونپی تھی، میں نے اپنی رضامندی سے نیب کے انوسٹیگیشن افسر کو دستاویزات فراہم کیں۔
انعام اللہ شاہ نے بیان دیا کہ میں نے صہیب عباسی سے جیولری سیٹ کی قدر کم کرنے کو کہا تھا، میں نے پی ٹی آئی اور سرکاری نوکری دونوں سے تنخواہیں وصول کیں، میں 2019 سے 2021 تک ڈبل سیلری وصول کرتا رہا، بشریٰ بی بی کی ناراضی پر نوکری سے برطرف کیا گیا ڈبل سیلری کی شکایت نہیں تھی، بشری بی بی کو شک تھا جہانگیر ترین کے ساتھ میرے بھائی کے تعلقات ہیں۔
انعام اللہ شاہ نے کہا کہ میں پرائم منسٹر ہاؤس کے کامپٹرولر کے طور پر بنی گالا ہاؤس میں تعینات تھا، بلغاری جیولری سیٹ سعودی ولی عہد نے بطور سابق وزیر اعظم بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو گفٹ کیا تھا۔
نیب حکام کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے جیولری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہیں کرایا تھا، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے پرائیویٹ اپریزر سے کم قیمت لگاکر جیولری سیٹ اپنے پاس رکھا تھا۔
نیب حکام نے کہا کہ بلغاری جیولری سیٹ کی اصل قیمت ساڑھے سات کروڑ تھی، بانی پی ٹی آئی نے پرائیویٹ اپریزر سے سیٹ کی قیمت 59 لاکھ لگوائی، بانی پی ٹی آئی نے صرف 29 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے، جیولری سیٹ میں نیکلیس، بریسلیٹ، ائیر رنگز اور ایک انگوٹھی شامل تھیں۔