جسٹس سردار سرفراز ڈوگر  نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔تفصیلات کے مطابق ایوان صدر میں جسٹس سردار سرفراز ڈوگر کی بطور اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس حلف برداری کی تقریب ہوئی۔تقریب میں جسٹس سردار سرفراز نے عہدے کا حلف اٹھایا ، صدر مملکت آصف علی زرداری نے ان سے حلف لیا۔صدر آصف علی زرداری نے اسلام آباد، بلوچستان ، سندھ اور پشاور ہائیکورٹس کے قائم مقام چیف جسٹسز کی تعیناتی کی منظوری دی تھی۔اس سے قبل سپریم کورٹ کے نئے چھ مستقل اور ایک قائم مقام جج نے حلف اٹھایا م چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے تمام ججوں سے حلف لیا تھا۔بعد ازاں جسٹس محمد جنید غفار نے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اور جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے قائمقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھایا تھا۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے جسٹس جنید غفار سے حلف لیا جبکہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ سے حلف لیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے

لاہور ہائیکورٹ میں سی سی ڈی کی جانب سے مبینہ پولیس مقابلے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے فرحت بی بی کی درخواست پر سماعت کی، عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔ 

وکیل درخواست گزار  نے کہا کہ غضنفر حسن کو پولیس مقابلے میں مارا گیا، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے کہا کہ دیکھتے ہیں آئی جی پنجاب کی رپورٹ کیا کہتی ہے؟

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سی سی ڈی کے آنے کے بعد ایک ہی طرز کے پولیس مقابلے ہورہی ہیں، درخواست گزار کا ایک بیٹا تو مارا گیا دوسرے کے تحفظ کے لیے آئے ہیں۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے کہا کہ وکیل صاحب عدالت میں جذباتی باتیں نہیں ہوتیں،  ریکوری کے بعد ملزم کو لیجاتے ہوئے گاڑی پنکچر ہوئی تو ساتھیوں نے حملہ کردیا، یہ پولیس کی رپورٹ ہے، آئی جی کو اس لیے بلایا گیا کہ ایس ایچ او عدالت کو مطمئن نہ کر سکا، اب جب رپورٹ آئی ہے تو سارا کیس مختلف نکلا۔

چیف جسٹس نے آئی جی سے مکالمہ  کیا کہ فائرنگ اگر گاڑی پر ہورہی ہے تو فائر سیدھا ملزم کو لگتا ہے، نہ گاڑی پر نہ کانسٹیبل کو لگتا ہے اس لیے آپ کو بلایا گیا، اب آپ نے جو رپورٹ پیش کی ہے تو حقائق مختلف ہیں، ایک ،ایک دن میں 50 ,50 درخواستیں آرہی ہیں کہ جعلی مقابلے ہورہے ہیں۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے آئی جی کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا اور  آئی جی پنجاب کو سی سی ڈی کے پولیس مقابلوں کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی۔

چیف جسٹس مس عالیہ نیلم  نے کہا کہ  اس وقت سی سی ڈی کے پولیس مقابلوں کی جو لہر چل رہی ہے اس کا جائزہ لیں، مبینہ پولیس مقابلوں کے خلاف ایک ایک روز میں 50 درخواستیں ا رہی ہیں، پولیس افسران کے ساتھ بیٹھ کر اس کا جائزہ لیں تاکہ آئندہ جعلی پولیس مقابلے سامنے نہ آئیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے نوٹس پر سینیٹ میں شدید ہنگامہ، اٹارنی جنرل کو طلب کرنے کا مطالبہ
  • چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس،نالوں پر قائم تجاوزات کے فوری خاتمے کی ہدایت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہینِ مذہب کے الزامات پر کمیشن بنانے کا فیصلہ معطل کردیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ  وزیراعظم  وزراء کو نوٹس بھیجنے کا معاملہ لٹک گیا
  • اسلام آبادہائیکورٹ نے توہین مذہب کے الزامات پرکمیشن تشکیل دینے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا
  • توہینِ مذہب کے الزامات: اسلام آباد ہائیکورٹ نے کمیشن کی تشکیل پر عملدرآمد روک دیا
  • ریاست سے ناراضی کا مطلب یہ نہیں کہ ہتھیار اٹھا لئے جائیں، سرفراز بگٹی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: سی ڈی اے کی تحلیل کا حکم برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ایک ہی طرز کے مبینہ پولیس مقابلوں پر سوالات اٹھادیے
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26معطل ارکان بحال : قائم مقام سپیکر کے حکم کے بعد نوٹیفکیسن جاری