انٹرنیٹ ٹینکالوجی کمپنی میٹا نے ایک ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جس کے ذریعے انسانی ذہنی میں آنے والی سوچ کو الفاظ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق میٹا کی طرف سے تیار کی جانے والی ٹیکنالوجی ہر سوچ کو الفاظ میں تبدیل نہیں کرے گی۔ بلکہ ان خیالات کو الفاظ میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جن کے تحت کوئی بھی انسان کچھ لکھنا یا کہنا چاہ رہا ہو۔

میٹا نے اس ٹیکنالوجی کو تاحال مکمل نام نہیں دیا اور اس وقت اس پر تحقیق بھی جاری ہے۔ تاہم مذکورہ ٹیکنالوجی کو “برین ٹو کیورٹی” کہا جا رہا ہے۔مذکورہ ٹیکنالوجی کچھ ایسی چیزوں پر مشتمل ہے جن میں سیلون پر موجود جیسی کرسی، اسکینر، کیمرے، الیکٹرو انٹرنیٹ تاریں اور دیگر اشیا شامل ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی آرٹیفشل انٹیلی جنس (اے آئی) کے ایڈوانس لینگوین ماڈیول سے لیس ہے۔ اور اس ٹیکنالوجی کو انتہائی خاص کیمروں اور اسکینرز کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔

اس ٹیکنالوجی کو بنانے سے قبل ایک بہت وسیع اور ایڈوانس اے آئی لینگویج ماڈیول کو تربیت دی گئی۔ متعدد انسانوں کو کرسی پر بٹھا کر انہیں کچھ نہ کچھ لکھنے اور سوچنے کا کہا گیا۔ پھر اسکینرز اور کیمروں نے انسان کے دماغ میں آنے والے لفظی خیالات کو ٹائپ کرنے کے لیے ٹائپنگ مشین کی جانب منتقل کیا۔مذکورہ ٹیکنالوجی کے ذریعے انسانی دماغ سے الیکٹرو انٹرنیٹ تاریں منسلک کی جاتی ہیں۔ جس کی لہریں دماغ کے اندر پیدا ہونے والے خیالات کو کیچ کر کے اسکینر، کیمرے یا کسی ایسے نظام کی جانب منتقل کرتی ہیں جو کہ خیالات کی لہروں کو الفاظ میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

کلونجی کےآپکی صحت کیلئے کسقدر مفیداثرات رکھتی ہے؟ فوائد جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی کو

پڑھیں:

پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی  تیار کرلی

فیصل آباد:

پاکستانی ماہرین نے پولٹری فارمنگ کے شعبے میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے دیہی علاقوں کے لیے موزوں نئی مرغی کی نسل متعارف کروا دی ہے، جو سال بھر میں 200 سے زائد انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہرین نے اس منفرد بریڈ کو ’’یونی گولڈ‘‘ کا نام دیا ہے، جو کم فیڈ پر پلتی ہے اور شدید موسم، خاص طور پر گرمی کو بخوبی برداشت کر سکتی ہے۔

نئی نسل کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ عام دیسی مرغی کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ انڈے دیتی ہے، جبکہ خوراک کی طلب نسبتاً کم ہے، جو اسے چھوٹے فارمرز کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یونی گولڈ بریڈ دیہی علاقوں میں پولٹری انڈسٹری کے فروغ کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ اس سے انڈوں کی پیداوار کے ساتھ ساتھ گوشت کی ضروریات بھی پوری کی جا سکتی ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی پاکستان میں گزشتہ 6 دہائیوں کے بعد حاصل ہوئی ہے، جو ملکی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے اس نسل کو ملک بھر کے فارمنگ کرنے والوں تک پہنچانے کا منصوبہ بھی ترتیب دیا ہے، تاکہ مقامی سطح پر دیسی پولٹری کی پیداوار میں اضافہ ہو اور دیہی معیشت کو فروغ ملے۔

یہ مرغی نہ صرف ماحول کے لحاظ سے ہم آہنگ ہے بلکہ دیہی خواتین کے لیے روزگار کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے، کیونکہ اس کی دیکھ بھال آسان اور کم لاگت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • آرمی چیف کیخلاف واٹس ایپ گروپ میں نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر کھرمنگ کا نوجوان گرفتار
  • سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • چین نے 10 جی براڈبینڈ انٹرنیٹ سروس متعارف کرا کے ٹیکنالوجی میں انقلاب برپا کردیا
  • چین نے انٹرنیٹ کی دنیا میں تہلکہ مچا دیا
  • لاہور : بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی  تیار کرلی
  • میٹا کا انسٹاگرام صارفین کی عمر کی تصدیق کیلئے اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا اعلان
  • صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا