ویلنٹائن ڈے پر چوہوں کو بے وفا محبوب کا نام دینے کا ٹرینڈ، ماجرا کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
ویلنٹائن ڈے محبت کے اظہار سے منسوب ہے لیکن امریکا میں چڑیا گھروں اور پرندوں کی پرورش کرنے والے اداروں نے اسے بے وفا محبوب کی یاد سے جوڑ کر عطیات جمع کرنے کے لیے انوکھا آئیڈیا پیش کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاسوس کتوں کے بعد اب ایجنٹ چوہے بھی سراغ رسانی کرنے کے لیے تیار
وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ کچھ یوں ہے کہ ویلنٹائن ڈے پر اگر کسی کو اپنی سابق محبت کی یاد ستاتی ہو تو وہ چڑیا گھر کو ایک مقررہ رقم عطیہ کرکے چوہوں اور کاکروچوں کو اپنے سابق محبوب یا محبوبہ کا نام دے سکتے ہیں جنہیں بعد میں بڑے جانوروں کو کھلا دیا جائے گا۔ امریکا میں یہ آئیڈیا ویلنٹائن ڈے پر ٹرینڈ کی شکل اختیار کر رہا ہے۔
امریکی ریاست منی سوٹا کے ایک چڑیا گھر نے کیڑے مکوڑوں کو اپنے دوست یا دشمن میں سےکسی کا نام دے کر عطیات جمع کرنے کی مہم شروع کی ہے اور دنیا بھر سے درجنوں افراد نے چندہ دے کر اپنی مرضی کے نام رکھوائے۔
’اتنی آسانی سے تھوڑی چھوڑوں گی‘واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی ٹیری اسکاٹ بتاتی ہیں کہ طلاق کے بعد وہ بھی اپنا دل ہلکا کرنا چاہتی تھیں جس کے لیے انہیں لوگوں نے یہ مشورہ دیا کہ وہ کسی کیڑے مکوڑے کو اپنے سابق شوہر کا نام دے کر اس مہم کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
مزید پڑھیے: ویلنٹائن ڈے کو ہم اپنی اقدار کے مطابق کیسے منا سکتے ہیں؟
لیکن ٹیری اسکاٹ کا کہنا ہے یہ ان کے سابق شوہر کو جھٹکا دینے کے لیے کافی نہیں تھا۔ انہیں انٹرنیٹ پر تلاش کرتے ہوئے الاسکا کے ’برڈ ٹریٹمنٹ اینڈ لرننگ‘ سینٹر کا علم ہوا جہاں دل جلوں کی خاطر ’لو ہرٹس‘ کے نام سے عطیات دینے کا ایسا آپشن موجود تھا۔
’اب سکون ملا‘ٹیری اسکاٹ نے لو ہرٹس مہم میں 100 ڈالر عطیہ کرکے ایک مردہ منجمد چوہے کو اپنے سابق شوہر کا نام دیا جو اس ادارے میں موجود پرندے کی خوراک بنا۔
طلاق کی پہلی سالگرہ منانے والی ٹیری اسکاٹ اس عطیے کو اپنے لیے تحفہ سمجھتی ہیں۔
خاتون کہتی ہیں کہ تعلق شروع ہوتا ہے تو آپ کبھی یہ نہیں سوچتے کہ وہ ختم بھی ہوسکتا ہے لیکن جب ایسا ہوجاتا ہے تو اس سے بہت تکلیف پہنچتی ہے اس لیے میں ںے سوچا کہ اپنے لیے کچھ خاص کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: فلوریڈا: چاکلیٹ چور ریچھ نے کیسے ایک ویلنٹائن ڈے سرپرائز خراب کیا
لو ہرٹس نے جب چڑیا گھر میں ایک اُلو کو ان کاعطیہ کیا گیا چوہا کھاتے ہوئے دکھایا تو وہ بے ساختہ ہنس پڑیں اور انہوں نے کہا کہ یہ کسی کے لیے کچھ کرنے کا اچھا طریقہ ہے۔
شکستہ دل افراد کی بہتات، چوہے کم پڑگئےالاسکا کے اس سینٹر کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لارا ایٹوڈ کا کہنا ہے کہ اس مہم سے جمع ہونے والی رقم تنخواہوں کی ادائیگی اور پرندوں کی دیکھ بھال پر خرچ کی جائے گی۔ یہ سینٹر ایک غیر سرکاری ادارہ ہے جس نے گزشتہ برس 580 پرندوں کی جان بچائی تھی۔
بدھ کو یہ مہم ختم ہوئی تو سینٹر نے 18 ہزار ڈالر کے عطیات جمع کرلیے تھے۔ لارا نے بتایا کہ آخری دن 130 چوہے فروخت ہوئے اور چوہے کم پڑ گئے تو انہیں مزید کا انتظام کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیے: بیلا حدید کی ویلنٹائن ڈے پوسٹ کو 18 لاکھ لائیکس کیوں ملے؟
لارا کا کہنا تھا کہ لوگ کئی مرتبہ کوئی تعلق ٹوٹنے سے شدید دل برداشتہ ہوجاتے ہیں اور ہم انہیں اپنا دل ہلکا کرنے کا ایک موقع فراہم کر رہے ہیں۔
ڈونر بے وفا کے ہم نام چوہے کا حشر ویڈیو پر دکھ سکے گا
سینٹر میں رکھے گئے سفید بڑے اُلو یا ایک زخمی باز جیسے پرندوں کو دیے گئے چوہوں کی ویڈیوز ڈونرز کو ای میل کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑی خراب کرنے کا ماہر چوہا کن گاڑیوں کو نشانہ بناتا ہے؟
اس ویڈیو میں وہ ان پرندوں کو اپنی سابق محبت کے ’ہم نام‘ مردہ چوہے کھاتے ہوئے دیکھ سکیں گے۔
سستے آپشن بھی موجودجو لوگ اپنا دل ہلکا کرنے کے لیے 100 ڈالر دے کر جیب ہلکی نہیں کرنا چاہتے ان کے لیے سستے آپشن بھی موجود ہیں اور10 ڈالر ادا کرکے کیڑے مکوڑوں اور کاکروچوں کو اپنے ’ایکس‘ یعنی سابق محبوب کا نام دے سکتے ہیں جو دیگر جانوروں کی خوراک بن جائیں گے۔
طریقہ عجیب لیکن چڑیا گھر کے جانوروں کی موج ہوگئیمحبت کے دن بے وفاؤں کو یاد کرنے کا یہ طریقہ کسی کو بھائے یا نہ بھائے امریکا میں بہرحال اس سے کئی چڑیا گھروں اور مختلف سینٹرز میں رکھے پرندوں اور جانوروں کی موج ہو رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بے وفا محبوب بے وفا محبوب اور چوہا ویلنٹائن ڈے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بے وفا محبوب ویلنٹائن ڈے بے وفا محبوب ویلنٹائن ڈے ٹیری اسکاٹ کا نام دے چڑیا گھر کرنے کا کو اپنے کے لیے
پڑھیں:
صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
اپنے ایک جاری بیان میں ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تل ابیب کیجانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے بدھ کی شام صیہونی پارلیمنٹ (Knesset) میں مغربی کنارے پر قبضے کے منصوبے کی منظوری کو بین الاقوامی قانون کے مطابق ناکارہ اور باطل قرار دیا۔ اس حوالے سے ترکیہ کا موقف ہے کہ مغربی کنارہ، فلسطین کا حصہ ہے اور 1967ء سے صیہونی رژیم کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تل ابیب کی جانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ ایسا اقدام امن کی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ تُرک وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ تشدد آمیز پالیسیوں اور غیرقانونی اقدامات کے ذریعے اقتدار میں رہنے کے لئے نتین یاہو کابینہ کی کوششیں ہر روز نئے بحرانوں کو جنم دے رہی ہیں، جو بین الاقوامی نظم اور علاقائی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ مذکورہ وزارت نے کہا کہ وقت ضائع کئے بغیر نسل کش اسرائیل کی جارحیت روکنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی نظام کو اپنی اخلاقی و قانونی ذمے داریاں موثر طور پر انجام دینی چاہئیں۔