Daily Ausaf:
2025-11-03@08:25:01 GMT

آئی ایم ایف کی شرط پوری! سرکاری ملازمین کے لئے بڑی خبر آگئی

اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف کی شرط پوری کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ، اب افسران اپنے اثاثے پبلک کرنے کے پابند ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کے اثاثے ظاہر کرنے کا قانون منظور کر لیا اور سول سرونٹس ایکٹ 1973 کے سیکشن میں نئی دفعہ اے15کا اضافہ کر دیا گیا۔

وفاقی کابینہ نے سول سرونٹ ایکٹ1973 کےسیکشن 15اےکی ترمیم کی توثیق کر دی ، سرکاری ملازم کے طرز عمل کو قواعد میں تبدیلی کے ذریعے منظم کیاجائے گا۔

حکومت سرکاری ملازم کے مالی طرز عمل کو ریگولیٹری اور مانیٹر کرے گی اور معلومات تک رسائی قانون کےتحت افسران کےاثاثوں کی تفصیل ویب سائٹ پربھی ہوگی۔

گریڈ17سے 22 تک کے سرکاری افسران اپنے اثاثے پبلک کرنے اور اپنے اہلخانہ کے اثاثوں کی تفصیل دینے کے بھی پابند ہوں گے۔

سرکاری افسر ملکی اور غیر ملکی اثاثے اور مالی حیثیت سے آگاہ کرے گا ، سرکاری افسران کو ایف بی آر کے ذریعے اپنے اثاثے ظاہر کرنا ہوں گے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوبھی افسران کےاثاثوں کی تفصیلات تک رسائی ہوگی اور افسر کی رازداری ،سلامتی کیلئےعوامی مفاد کے درمیان توازن کو مدنظر رکھا جائے گا۔

عوامی طور پر قابل رسائی ڈیٹا کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا اور کسی بھی افسر کی ذاتی معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا ، شناختی نمبر، رہائشی پتے، بینک اکاؤنٹ یا بانڈ نمبرز کی رازداری کی جائے گی اور ذاتی معلومات کو خفیہ رکھنے کے لئے ایف بی آر ڈیٹا سیکیورٹی بھی کرے گا۔
مزیدپڑھیں:آئی ایم ایف کے مطالبے پر ایف بی آر سے اہم اختیارات واپس لے لئے گئے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جائے گا

پڑھیں:

کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 اسلام آباد:۔ گورنر ہائوس سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی کے درمیان اختیارات اور رسائی کے تنازع نے بالآخر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔

موجودہ گورنر کامران ٹیسوری نے سندھ ہائی کورٹ کا وہ فیصلہ چیلنج کر دیا ہے جس میں عدالت نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہائوس کی مکمل رسائی دینے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے مطابق، جسٹس امین الدین کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ اس مقدمے کی پیر 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔

سندھ ہائی کورٹ نے حالیہ فیصلے میں قرار دیا تھا کہ قائم مقام گورنر کو آئینی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لیے گورنر ہاو ¿س کے تمام حصوں تک بلا تعطل رسائی ہونی چاہیے۔

تاہم گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ فیصلہ آئینی اختیارات اور انتظامی دائرہ کار سے تجاوز کے مترادف ہے، لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔

سیاسی و قانونی حلقوں کی نظر اب سپریم کورٹ کی سماعت پر مرکوز ہے، جو اس اختیاراتی تنازع کے مستقبل کا تعین کرے گی۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • مٹیاری وگردنواح میں منشیات کا استعمال بڑھ گیا، پولیس خاموش
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • شامی صدر نے سرکاری ملازمین کی مہنگی گاڑیاں ضبط کرنے کا حکم دے دیا
  • کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کی ذمہ داری پوری کرے: چیف الیکشن کمشنر
  • سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • سرکاری ملازمین کیلیے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں بڑے اضافے کی منظوری
  • سرکاری ملازمین کیلیے رہائشی مکانات کے کرایوں کی حد میں نمایاں اضافہ
  • سونے کی قیمت میں ایک بار پھر بڑا اضافہ