صدر اور وزیراعظم نے تحفے میں ملی الیکٹرک گاڑیاں توشہ خانے بھجوادیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے تحفطاً ملنے والی گاڑیاں توشہ خانے میں جمع کرا دیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہبازشریف کو ترک صدر اردوان نے کون سی گاڑی تحفہ دی؟
رجب طیب اردوان نے پاکستان کے دورے کے دوران صدر مملکت آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کو الیکٹرک گاڑیوں کا تحفہ دیا تھا جسے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے گزشتہ روز ہی گاڑی توشہ خانہ میں جمع کرائی تھی جس کی کابینہ سیکریٹریٹ نے تصدیق کردی تھی۔
مزید پڑھیے: ’آصفہ بھٹو عکسِ بے نظیر ہیں‘، خاتون اول کے ترک صدر کی گاڑی چلانے پر صارفین کے تبصرے
یاد رہے کہ دسمبر 2024 کے وسط میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی و دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ایف آئی اے کے اسپیشل جج سینٹرل کو بھیج دیا تھا۔
احتساب عدالت کی جج عابدہ سجاد نے ریفرنس ایف آئی اے کے اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجا تھا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے کیس ایف آئی اے عدالت میں بھیجنے کی استدعا کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواست: عمران خان، بشریٰ بی بی نے ایڈیشنل جج پر اعتراض اٹھا دیا
احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر آصف علی زرداری اور نواز شریف کے نام پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکٹرک گاڑیاں ترک صدر رجب طیب اردوان ترک صدر کا پاکستانی صدر و وزیراعظم کو تحفہ توشہ خانہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکٹرک گاڑیاں ترک صدر رجب طیب اردوان ترک صدر کا پاکستانی صدر و وزیراعظم کو تحفہ توشہ خانہ ایف آئی اے توشہ خانہ
پڑھیں:
چینی بھائیوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم شہباز شریف
فائل فوٹو۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں چینی باشندوں کی سیکیورٹی سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا چین ہمارا دوست ملک ہے، چین کے ساتھ بھائی چارے پر مبنی ہمارے تاریخی تعلقات ہیں۔
انھوں نے کہا چینی بھائیوں کا تحفظ حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے، ملک بھر میں چینی باشندوں کی موثر سیکیورٹی کیلئے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیف سٹی منصوبے بڑھتی ہوئی استعداد کی بہترین مثال ہیں، پورے ملک میں عالمی معیار کے مطابق سیف سٹی منصوبے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کا انتہائی اہم مشترکہ منصوبہ ہے، سی پیک اب اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کی ترقی کے تناظر میں پاکستان میں چینی باشندوں کا تحفظ مزید اہمیت کا حامل ہے، ہم ملک میں چینی برادری کیلئے ایک محفوظ اور کاروبار دوست ماحول تعمیر کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا پاکستانی معیشت میں چینی کمپنیوں کا اعتماد ہمارے معاشی مستقبل کیلئے انتہائی اہم ہے، ائیر پورٹس پر چینی باشندوں کی آمد و رفت میں سہولت کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔
اجلاس میں وزیراعظم کو چینی باشندوں کے لیے خصوصی سیکیورٹی انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو پورے ملک میں سیکیورٹی انتظامات کےحوالے سے آگاہ کیا، دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر چینی باشندوں کی خصوصی سیکیورٹی کے انتظامات نافذ العمل ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ وفاق اور تمام صوبے اس ضمن میں بھرپور تعاون کے ساتھ کام کر رہے ہیں، پورے ملک میں سیف سٹی منصوبے زیرتعمیر ہیں، تمام نئے رہائشی منصوبوں میں سیف سٹی کے معیار کے کیمرے نصب کیے جائیں گے۔