شرکاء سے خطاب مولانا ہادی ولایتی اور مولانا سید عروج زیدی نے کیا اور ظہور امام مہدی (عج) کی تیاری، مظلومین جہان کی حمایت اور ظلم کے خلاف قیام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کے زیراہتمام ولادت باسعادت حضرت امام مہدی علیہ السلام اور شبِ برأت کے موقع پر مرکزی شبِ دعا کا اجتماع بعنوان یوم مستضعفین جہاں نیٹی جیٹی پل (نزد PNSC بلڈنگ) پر ہوا۔ تلاوت کلام پاک سے مرکزی دعائیہ اجتماع کا آغاز کیا۔ شرکاء سے خطاب مولانا ہادی ولایتی اور مولانا سید عروج زیدی نے کیا اور ظہور امام مہدی (عج) کی تیاری، مظلومین جہان کی حمایت اور ظلم کے خلاف قیام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ مرکزی شبد کے دوران شاعرِ اہلبیتؑ زین جعفری، یاسر شاہ، دستہ امامیہ کے صاجبانِ بیاض شبیہ حیدر، جری سجاد نقوی، عون جعفری و دیگر نے بارگاہ امامت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ دعائے کمیل کی تلاوت محسن رفیق نے کی، جبکہ دستہ امامیہ کراچی کے مرکزی صاحبِ بیاض عاطر حیدر نے امام زمانہؑ کے حضور استغاثہ پیش کیا، جس میں فلسطین، کشمیر، یمن اور دیگر مظلوم اقوام کیلئے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں اور امام مہدی (ع) کے جلد ظہور کیلئے گریہ و زاری کی گئی۔

اس موقع پر شرکاء شب دعا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ظلم کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور مستضعفین کی حمایت میں ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مرکزی شب دعا کے اجتماع میں آئی ایس او کراچی ڈویژن کے صدر سروش زیدی، عہداران و کارکنان سمیت کثیر تعداد میں عاشقان امام مہدیؑ نے شرکت کی۔ مرکزی شب دعا کا اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ (عج) سے کیا گیا۔ مرکزی شب دعا کے موقع پر خون کی بڑھتی ہوئی قلت کے پیش نظر آئی ایس او کی جانب سے خون کا عطیاتی کیمپ بھی لگایا گیا، جہاں مرد و خواتین شرکاء نے مستحق مریضوں کیلئے خون کے عطیات دیئے، اس کے علاوہ شرکاء کیلئے سبیل کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

خاموش سمندر کی گواہی: دوسری جنگِ عظیم کا گمشدہ جاپانی جنگی جہاز کتنے سال بعد دریافت کرلیاگیا

ٹوکیو(انٹرنیشنل ڈیسک) جب تاریخ سمندر کی گہرائیوں میں دفن ہو جائے تو اسے دوبارہ دریافت کرنا صرف ایک سائنسی کارنامہ نہیں بلکہ انسانیت کے اجتماعی شعور اور ورثے کی بازیابی بھی ہوتا ہے۔ دوسری جنگِ عظیم، جو انسانی تاریخ کے سب سے ہولناک اور فیصلہ کن ادوار میں سے ایک تھی، اپنے پیچھے ایسی بے شمار کہانیاں، قربانیاں اور راز چھوڑ گئی جو وقت کے سمندر میں کھو گئیں۔ انہی رازوں میں ایک جاپانی جنگی جہاز ”Teruzuki“ بھی تھا، جو 1942 میں بحرالکاہل کی وسعتوں میں غرق ہو گیا۔

بلاشبہ یہ دریافت نہ صرف بحری تاریخ کی ایک اہم کڑی ہے، بلکہ یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہم ماضی سے کتنا کچھ سیکھ سکتے ہیں، اگر ہم سننے کا حوصلہ اور دیکھنے کی جستجو رکھتے ہوں۔

دوسری جنگِ عظیم میں غرق ہونے والا یہ جاپانی جنگی بحری جہاز ’ٹیروزوکی‘ بالآخر 83 سال بعد دریافت کر لیا گیا ہے۔ یہ دریافت ایک اہم بین الاقوامی تحقیقی مہم کے دوران عمل میں آئی، جس کا مقصد بحرالکاہل میں غرق ہونے والے تاریخی جنگی جہازوں کا سراغ لگانا تھا۔

تاریخی پس منظر
’ٹیروزوکی‘ ایک اکیزوکی ڈسٹرائر تھا جسے 1942 میں جاپانی بحریہ نے کمیشن کیا۔ اس کا مطلب ہے ’چمکتا ہوا چاند‘۔ یہ جہاز دوسری جنگِ عظیم کے دوران گواڈال کنال مہم میں استعمال ہوا اور ریئر ایڈمرل رائزو تاناکا کا فلیگ شپ بھی رہا۔

تباہی کا دن
12 دسمبر 1942 کو امریکی نیوی کے دو ٹارپیڈو حملوں کے نتیجے میں ٹیروزوکی غرق ہو گیا، جس کے نتیجے میں 9 فوجی اہلکار شہید ہوئے۔ اس کا ملبہ سمندر کی تہہ میں چلا گیا اور اس کے بعد اسے دوبارہ کبھی نہیں دیکھا گیا۔

نیو ہیمپشائر یونیورسٹی کے بغیر انسان کے زیرِ کنٹرول ڈرکس نامی جہاز نے ملبے کی ابتدائی نشاندہی کی۔ تاہم اُس وقت یہ معلوم نہ تھا کہ یہ ملبہ کس ملک کا ہے۔

بعد ازاں، 12 جولائی 2025 کو ناٹیلس نامی تحقیقاتی بحری جہاز سے دو جدید ریموٹلی آپریٹڈ وہیکلز ’ہرکولس‘ اور ’ایٹلانٹا‘ کو سمندر کی تہہ میں بھیجا گیا، جنہوں نے 2,600 فٹ کی گہرائی میں موجود ملبے کی ہائی ڈیفینیشن تصاویر حاصل کیں۔

کُورے میری ٹائم میوزیم، ہیروشیما کے ڈائریکٹر کازوشیگے توداکا کے مطابق، ’یہ جہاز خاص طور پر اینٹی ایئرکرافٹ جنگ کے لیے بنایا گیا تھا، اور اس کی توپوں کی پوزیشن اس کی شناخت کی تصدیق کرتی ہے۔‘

جاپان کی فوج نے اس وقت اپنی جنگی مشینری کی معلومات کو خفیہ رکھا تھا، اسی لیے ٹیروزوکی کی کوئی اصل تصویریں دستیاب نہیں تھیں۔ تاہم، ماہرین نے اس کی ’شناخت‘ تاریخی حوالہ جات اور ڈیزائن کی مدد سے کر لی۔

کیوٹو یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ماہرِ سمندری آثار قدیمہ ہیروشی اشیئی نے کہا، ’83 سال بعد اس جہاز کو دیکھنا ایک اعزاز کی بات ہے۔ اس دریافت سے بحری ورثے کو محفوظ رکھنے کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔‘

ٹیروزوکی کی دریافت نہ صرف تاریخی طور پر اہم ہے بلکہ یہ آنے والی نسلوں کے لیے ایک پیغام بھی ہے کہ، ’تاریخ کو محفوظ رکھنا انسانیت کے شعور کی علامت ہے۔‘

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ماہ صفر المظفر کا چاند دیکھنے کیلئے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا
  • ماہ صفر المظفر کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
  • آج ہم نے ایک عظیم دوست کھو دیا، ہلک ہوگن کی موت پر صدر ٹرمپ کا اظہار افسوس
  • فرض کی راہ میں جانیں قربان کرنیوالے عظیم سپوتوں اور ان کی فیملیز کو سلام پیش کرتے ہیں؛ آئی جی پنجاب
  • پی ٹی آئی کیخلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
  • خاموش سمندر کی گواہی: دوسری جنگِ عظیم کا گمشدہ جاپانی جنگی جہاز کتنے سال بعد دریافت کرلیاگیا
  • قومی ٹیسٹ کرکٹر امام الحق کا انگلش کاؤنٹی یارکشائر سے باقاعدہ معاہدہ
  • فضل الرحمن کے ایم ایم اے کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے رابطے، ساجد نقوی کی ملاقات
  • یوم شہادت امام زین العابدین (ع) کی مناسبت سے سرینگر میں جلوس عزاء
  • آرٹس کونسل کراچی کے تحت محفل مسالمہ و نیاز امام حسینؑ