عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) وفد نے دورہ پاکستان مکمل کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم کی سیکرٹری کابینہ ڈویژن کی سربراہی میں وزارتوں کے حکام سے ملاقات ہوئی اور مشن نے وزارت خزانہ، اقتصادی امور، تجارت، نجکاری کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
آئی ایم ایف ٹیم کی وزارتوں کے نمائندگان سے ملاقات کابینہ ڈویژن میں ہوئی جس میں مشن کی سفارشات پرگورننس اوراحتساب بہتربنانے کیلئےاقدامات پربات چیت ہوئی۔
آئی ایم ایف وفد کی فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے حکام سے بھی ملاقات ہوئی اور وفد کو ایف ایم یوکی ورکنگ اورکارکردگی سے متعلق بریفنگ دی گئی جبکہ آئی ایم ایف وفد کومشکوک مالی ترسیلات، پورٹنگ اور تحقیقات پربریف کیا گیا۔
دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کے اقدامات پرتفصیلی بات چیت ہوئی۔
آئی ایم ایف وفد نے دورے کے دوران آڈیٹر جنرل پاکستان سے بھی ملاقات کی، وفد نے ملاقات میں آڈیٹر جنرل آفس کے کام کے طریقہ کار سے متعلق معلومات لیں اور مشن نے آڈٹ سے متعلق پی اے سی کی ہدایات پرعملدرآمد بارے سوالات بھی اٹھائے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف وفد

پڑھیں:

ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا

کراچی:ملک میں بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے، جس کے نتیجے میں بجلی کی لاگت میں بھی خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز لمیٹڈ کی جانب سے مارچ 2025 کے لیے جاری کردہ پاور جنریشن رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی بجلی کی پیداوار سالانہ بنیادوں پر 5 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 21 فیصد بڑھ کر مارچ میں 8409 گیگا واٹ آور تک پہنچ گئی۔

اس پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ 1393 گیگا واٹ آور رہا، جو کہ مارچ گزشتہ سال کے 862 گیگا واٹ آور کے مقابلے میں 62 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ ماہانہ بنیاد پر بھی اس میں 34 فیصد اضافہ ہوا، کیونکہ فروری میں یہ حصہ 1043 گیگا واٹ آور تھا۔

ملک کے انرجی مکس میں بھی مقامی کوئلے کا حصہ مارچ اس سال 17 فیصد رہا، جو کہ مارچ گزشتہ سال 11 فیصد تھا، یعنی سالانہ بنیاد پر 6 فیصد اضافہ ہوا۔

اس کے علاوہ، مقامی سطح پر دستیاب کوئلے کے استعمال سے درآمدی ایندھن کی جگہ لینے کی وجہ سے بجلی کی فیول لاگت پر بھی مثبت اثر پڑا ہے۔

مارچ اس سال فی یونٹ فیول لاگت 12.2 روپے رہی جو کہ مارچ گزشتہ سال 16.8 روپے تھی، یعنی 27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح، فروری کے مقابلے میں بھی فی یونٹ لاگت میں 11 فیصد کمی ہوئی، کیونکہ فروری میں یہ لاگت 13.8 روپے فی یونٹ تھی۔

حکومت سندھ کے اعداد و شمار کے مطابق، 2019 سے اب تک تھر کول بلاک-II سے 27000 گیگا واٹ آور بجلی پیدا کی جا چکی ہے، جس کی فیول لاگت صرف 4.8 روپے فی یونٹ رہی ہے، جب کہ درآمدی کوئلے سے یہی لاگت 19.5 روپے فی یونٹ تھی۔ اس سے ملک کو تقریباً 1.3 ارب ڈالر کا زرمبادلہ بچانے میں مدد ملی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ تھر کا کوئلہ ملک کی توانائی سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور توانائی بحران پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ تھر کی کوئلے کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور یہ ملک کے لیے بجلی اور توانائی کا ایک سستا، مؤثر اور مقامی ذریعہ ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ملکی بجلی کی پیداوار میں مقامی کوئلے کا حصہ بڑھ گیا
  • اداکار فیصل رحمان کا قائداعظم سے ملاقات کا دعویٰ، ملاقات سے متعلق کیا بتایا؟
  • راولپنڈی میں ترقیاتی منصوبوں کا دورہ، مریم نواز سے ایتھوپیئن سفیر کی ملاقات
  •   وفاقی وزیر عمران  شاہ کابی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ،مستحق افراد کی بروقت مالی امداد پر زور
  • وزیر خزانہ کی امارات کے وزیر مملکت برائے مالی امور سے ملاقات
  • زمبابوے کی فضائیہ کے کمانڈر کی زیر قیادت وفد کا ایئر ہیڈکوارٹر کا دورہ
  • پاکستان کا دورہ کرکے جانیوالے امریکی رکن کانگریس کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • عمران خان کے شیر افضل مروت سے متعلق سخت ریمارکس، وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • امریکی وفد کی عمران خان سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، سلمان اکرم راجہ
  • وزیراعظم کا دورہ ترکیہ, صدر اردوان سے اہم ملاقات متوقع