بلوچستان میں مزدور وں کی گاڑٰ ی دھماکے سے اڑا دیا گیا،11 جاں بحق ،متعددزخمی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
کوئٹہ: بم دھماکے کے زخمیوں کو ریسکیو حکام اسپتال منتقل کر رہے ہیں
کوئٹہ(نمائندہ جسارت،مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان کے ضلع ہرنائی کی تحصیل شاہرگ میں کول مائن ایریا میں مزدوروں کی گاڑی کے قریب بم دھماکے نتیجے میں11 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوگئے۔ لیویز نے میڈیا کوبتایا کہ دھماکا تحصیل شاہرگ میں کوئلے کی لیبر گاڑی کے قریب ہوا، دھماکے کے نتیجے میں پک اپ گاڑی میں سوار 11مزدور جاں بحق اور 7 زخمی ہوگئے۔لیویز نے کہا کہ دھماکا بارودی سرنگ کا ہوسکتا ہے جس میں مزدوروں کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ کوئلے کی کانوں میں کام کرنے کے لیے جارہے تھے، تاہم مزید تحقیقات جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر ہرنائی حضرت ولی کاکڑ کا کہنا تھا کہ دھماکے میں پک اَپ گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کوئلے کی کانوں میں مزدوری کرتھے تھے، جبکہ لاشوں اور زخمیوں کو بی ایچ یو شاہرگ منتقل کیا جارہا ہے۔حکومت بلوچستان نے تحصیل شاہرگ ٹاکری میں دہشت گردی کے واقعے پر اظہار مذمت اور مزدوروں کی شہادت اور زخمی ہونے پر اظہار افسوس کیا ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے اپنے بیان میں کہا کہ واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا جبکہ قانون نافذ کرنے ادارے جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دھماکا خیز مواد روڈ کنارے نصب تھا۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی شاہرگ میں مزدوروں کی گاڑی کے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور دھماکے میں مزدوروں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں، جاں بحق مزدوروں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مزدوروں کی گاڑی کے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے زخمی مزدوروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا پختہ عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد کسی صورت معافی کے مستحق نہیں، بلوچستان کے امن کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھیں گے اور امن دشمنوں کے عزائم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، جبکہ واقعے میں ملوث دہشت گردوں کو جلد انجام تک پہنچایا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مزدوروں کی گاڑی گاڑی کے قریب کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان: لیویز اور پولیس تھانوں پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
بلوچستان کے ضلع ژوب کی تحصیل شیرانی میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب مسلح افراد نے پولیس اور لیویز تھانوں پر بھاری اسلحے سے حملہ کر دیا۔
ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق دہشتگردوں نے رات گئے تھانوں کو نشانہ بنایا جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان کئی گھنٹوں تک شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ دو لیویز اہلکار زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: خضدار اسکول بس پر حملہ، بلوچستان میں اب کیا ہونے والا ہے؟
ولی کاکڑ نے بتایا کہ دہشتگردوں نے دونوں تھانوں کو بھاری نقصان پہنچایا، کمیونیکیشن سسٹم تباہ کر دیا اور تھانوں کو آگ بھی لگا دی۔ کلیئرنس آپریشن کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ ایک لیویز اہلکار لاپتا ہے جس کی تلاش کے لیے اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دے کر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جاری آپریشن میں سیکیورٹی فورسز سے تعاون کریں۔
شہید پولیس اہلکار کی میت کو آبائی علاقے کان مہترزئی روانہ کر دیا گیا ہے جبکہ زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان حملہ شیرانی