امید ہے صدر ٹرمپ کے دور میں پاک ،امریکا تعلقات کو تقویت ملے گی:محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک:وفاقی وزیر داخلہ و سینیٹر محسن نقوی نے کہا ہے کہ امید ہے صدر ٹرمپ کے دور میں پاک امریکا تعلقات کو تقویت ملے گی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے امریکا کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے ملاقات کی جس میں پاک امریکہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور سمیت دو طرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں وزیر داخلہ محسن نقوی کے حالیہ دورہ امریکا کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئتے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دورہ امریکا میں امریکی کانگریس کے اراکین سے ملاقاتیں انتہائی مثبت رہیں، ملاقاتوں میں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دینے اور دوطرفہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانے پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے، اس سے نمٹنے کیلئے عالمی براداری کو ملکر کام کرنا ہوگا، پاکستان اور امریکا کے مابین بہترین تعلقات ہیں جو کئی دہائیوں پر محیط ہیں، پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعدادکار بڑھانے میں امریکی تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت، تحقیقات شروع
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے قائم مقام امریکی سفیر کو اسلام آباد کے جشن بہاراں پروگرام میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا میں اِس وقت ایسا بہت کچھ ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کو صحافتی آزادی کے علم برداروں میں نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے دنیا بھر میں صحافتی آزادی جانچتے رہتے ہیں مگر خود امریکا میں اس حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرم ناک ہے۔
امریکی میڈیا گروپ اے بی سی کے رپورٹر ٹیری مورن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے معاون اسٹیفن ملر کو اول درجے کے نفرت پھیلانے والے قرار دینے کی پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔ ٹیری مورن نے ایک ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر جو کچھ کر رہے ہیں اُس کے نتیجے میں امریکا اور امریکا سے باہر نفرت پھیل رہی ہے۔ ایسی کیفیت کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔
ٹیری مورن نے جو کچھ کہا وہ امریکا میں کسی بھی سطح پر حیرت انگیز نہیں۔ حکومتی شخصیات پر غیر معمولی تنقید امریکی صحافت کا طرہ امتیاز رہی ہے۔ ڈیموکریٹس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی رہی ہے مگر اُنہوں نے کبھی اِس نوعیت کے اقدامات نہیں کیے۔ سابق صدر جو بائیڈن پر غیر معمولی تنقید کی جاتی رہی مگر اُنہوں نے کسی بھی بات کو پرسنل نہیں لیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج بہت الگ، بلکہ بگڑا ہوا ہے۔ وہ امریکی معاشرے اور ثقافت کی بنیادیں ہلانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو دباؤ رکھنا بھی اُن کے مزاج اور پالیسیوں کا حصہ ہے۔
ٹیری مورن کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر امریکا میں میڈیا کے ادارے جُزبُز ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ اِس نوعیت کے اقدامات سے ٹرمپ انتظامیہ میڈیا کے اداروں کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے علم بردار اداروں اور تنظیموں کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔