وکلا بیرون ملک بیٹھے یوٹیوبرز کیلئے کام کرتے ہیں، عمران کو شکایات پرپی ٹی آئی رہنما ئو ں کے تحفظات
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
وکلا بیرون ملک بیٹھے یوٹیوبرز کیلئے کام کرتے ہیں، عمران کو شکایات پرپی ٹی آئی رہنما ئو ں کے تحفظات WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کے بعض مرکزی رہنماں نے وکلا کی جانب سے پارٹی کے بانی عمران خان کو شکایات لانے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔ذرائع کے مطابق پارٹی مرکزی قائدین نے وکلا کی شکایات، پیغام رسانی، کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی اجلاسوں میں ان کے طرز عمل پر سوالات اٹھائے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنماں نے الزام لگایاکہ وکلا میں چند ایسے بھی ہیں جو بیرون ملک بیٹھے یوٹیوبرز کیلئے کام کرتے ہیں اور بیرون ملک بیٹھے یوٹیوبرز چند وکلا کو اندر کی معلومات کے بدلے معاوضہ دیتے ہیں۔
ذرائع نے بتایاکہ پارٹی ارکان نے الزام عائد کیاکہ چند وکلا پارٹی کے الگ الگ گروپس کیلئے بھی کام کرتے ہیں۔پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی رہنماں نے بانی پی ٹی آئی کو شکایات سمیت وکلا کے معاملات کا از سرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب اس حوالے سے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شخ وقاص اکرم کا کہنا تھاکہ تحریک انصاف کی سیاسی قیادت کو اڈیالہ میں ملاقاتیں ہی نہیں کرنے دی جاتیں، صرف وکلا ہی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت عدالتوں سے اجازت لے کر مشکل سے ملاقات کر پاتی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی سے نکالے گئے رہنما شیر افضل مروت نے الزام عائد کیاتھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے جانے والوں میں صرف ایک وکیل ہوتا ہے اور باقی 9 کان بھرنے والے ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کام کرتے ہیں کو شکایات ٹی آئی
پڑھیں:
پشاور KPK کابینہ کی تشکیل پر عمران خان کی ہدایات نظر انداز؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں نئی صوبائی حکومت نے 13 رکنی کابینہ بنا لی ہے۔
تاہم پارٹی ذرائع کے مطابق یہ کابینہ عمران خان کی اصل ہدایات کے خلاف تشکیل دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے واضح پیغام دیا تھا کہ کابینہ زیادہ سے زیادہ 5 سے 8 وزراء پر مشتمل ہو اور کابینہ “سنگل ڈیجٹ” میں رکھی جائے، لیکن اس کے باوجود 13 وزراء کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز گورنر کے پی نے کابینہ سے حلف بھی لیا۔
پارٹی ذرائع یہ بھی بتاتے ہیں کہ عمران خان نے کچھ مخصوص ناموں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی ہدایت کی تھی، جن میں:
عاقب اللہ خان (اسد قیصر کے بھائی)
فیصل ترکئی (شہرام ترکئی کے بھائی)
سابق وزیر شکیل خان
لیکن اس کے باوجود ان ناموں کو شامل کر لیا گیا۔ اسی وجہ سے پارٹی کے اندر ایک بار پھر مشاورت اور فیصلوں کے درمیان اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے اس تاثر کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صرف یہ کہا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے، تاہم سہیل آفریدی کو اختیار دیا گیا کہ وہ اپنی ٹیم خود منتخب کریں۔ مینا خان نے مزید کہا کہ:
کابینہ میں ردوبدل کسی بھی وقت ممکن ہے
عمران خان اگر کہیں تو کوئی بھی تبدیلی ہو سکتی ہے
کابینہ میں سینئر بھی موجود ہیں اور نوجوانوں کو بھی جگہ دی گئی ہے
اس صورتحال نے ایک بار پھر سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا پارٹی قیادت کی ہدایات پر عمل ہو رہا ہے یا صوبائی سطح پر فیصلے اپنی مرضی سے کیے جا رہے ہیں۔