خیبرپختوںخواہ حکومت 6 ماہ میں 169 ارب روپے سر پلس بجٹ دینے میں کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 فروری2025ء) خیبرپختوںخواہ حکومت 6 ماہ میں 169 ارب روپے سر پلس بجٹ دینے میں کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین خان گنڈاپور کو صوبائی حکومت کے مالی نظم ونسق اور کارکردگی بارے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ چھ مہینوں کے دوران صوبائی حکومت کا سر پلس بجٹ 169 ارب روپے ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران صوبائی حکومت نے اپنے ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن میں ریکارڈ 49 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔
موجودہ صوبائی حکومت نے گزشتہ حکومت کے دور کے مختلف بقایاجات کی مد میں 78.5 ارب روپے ادا کئے۔صوبائی حکومت نے قرض اتارنے کے لئے ڈیبٹ منیجمنٹ فنڈ قائم کیا ہے اور 30 ارب روپے اس فنڈ میں شامل کئے ہیں۔اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے اظہار خیال کر تے ہوئے ہدایت کی کہ رمضان المبارک کے مہینے میں آشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے منتخب عوامی نمائندے اور مقامی انتظامیہ مل کر کام کریں۔
(جاری ہے)
تمام کابینہ اراکین اپنے متعلقہ ڈویژنز اور اضلاع میں انتظامیہ کے ساتھ مل کر باقاعدگی سے فیلڈ وزٹس کریں۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت نے پہلے ہی تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تحریری احکامات جاری کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اس رمضان میں مستحق خاندانوں کی بھر پور معاونت کرے گی اور رمضانپیکیج کے تحت ہر مستحق گھر انے کو 10 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔رمضانپیکیج کے تحت صوبائی اسمبلی کے ہر حلقے میں پانج ہزار مستحق گھرانوں کی معاونت صاف اور شفاف طریقہ کار کے تحت کی جائے گی۔کابینہ اجلاس میں صوبے میں ہیموفیلیا کے مریضوں کے علاج کے لیے نان-اے ڈی پی سکیم کے طور پر 1212.96 ملین روپے کی فراہمی کی منظوری دی گئی۔ یہ سکیم 50 فیصد صوبائی حکومت اور 50 فیصد روش پاکستان کی مالی معاونت پر مشتمل ہو گی۔ خیبر پختونخوا میں تقریباً 850 ہیموفیلیا کے مریض رجسٹرڈ ہیں، جن میں سی65 بچے دوا کی مہنگی قیمت کے باعث علاج کروانے سے قاصر ہیں۔کابینہ نے ضلع بونیر میں کڑاکڑ ٹنل اور ضلع تورغر میں دریائے سندھ پر پل کی تعمیر کے لیے 19.374 بلین روپے کی منظوری دی۔ یہ پل ہزارہ، مردان اور ملاکنڈ ڈویژن کے درمیان رابطے کو بہتر بنائے گا، جبکہ کڑاکر ٹنل کی تعمیر سے بونیر اور سوات کے درمیان سفر کے وقت میں نمایاں کمی آئے گی۔کابینہ نے خیبر پختونخوا میں سیاحتی مقامات کی ترقی کے لیے مختص فنڈز میں سے غیر خرچ شدہ رقم کو دیہی سیاحتی سڑکوں کی بحالی پر خرچ کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے یوتھ انڈومنٹ فنڈ کی بحالی کے لیے محکمہ کھیل اور امورِ نوجوانان کو100 ملین روپے گرانٹ کی فراہمی کی منظوری دی۔ یہ فنڈ نوجوانوں کی تنظیموں کی استعداد کار میں اضافے، قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کے لیے مالی معاونت، نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے والے نوجوانوں کے لیے نقد انعامات اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔کابینہ نے کیڈٹ کالج ممد گٹ (مہمند) کے لیے 80 ملین روپے کی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے پشاور ماڈل سکول ایند کالج کے لئے 80ملین روپے گرانٹ ان ایڈ کی فراہمی کی منظوری دی۔کابینہ نے فاٹا ٹریبیونل کے چیئرمین اور ممبران کے لیے فکسڈ پے پیکیج میں اضافے کی منظوری دی، تاکہ اسے صوبے کے دیگر ٹریبونلز کے برابر لایا جا سکے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صوبائی حکومت نے کی منظوری دی کابینہ نے ارب روپے کے لیے
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے پہلی ای-ٹیکسی سکیم کا باقاعدہ آغاز کر دیا
پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ وژن 2030 کے تحت صوبے کی پہلی ای-ٹیکسی سکیم کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔سکیم کے پہلے مرحلے میں 1100 الیکٹرک ٹیکسیاں شہریوں میں فراہم کی جائیں گی، دلچسپی رکھنے والے افراد اپنی درخواستیں آن لائن ای-ٹیکسی پنجاب کی ویب سائٹ پر 5 اکتوبر 2025 تک جمع کرا سکتے ہیں۔حکومتی حکام کے مطابق یہ اقدام نہ صرف فضائی آلودگی کم کرے گا بلکہ ایندھن کے اخراجات میں بھی نمایاں کمی لائے گا، جس سے شہریوں کو ماحول دوست اور کم خرچ سفری سہولت ملے گی، صوبے میں شہری ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔اس سکیم سے پنجاب کے بڑے شہروں میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بھی بہتر بنانے کی توقع ہے۔منصوبے کے مطابق حکومت کی جانب سے خریداروں کیلئے سبسڈائزڈ ڈاؤن پیمنٹ کی سہولت دی جائے گی، جبکہ سود کی ادائیگی کا بوجھ حکومت برداشت کرے گی اور 40 لاکھ سے 1 کروڑ روپے مالیت کی گاڑیوں پر پنجاب حکومت خریدار کی ڈاؤن پیمنٹ میں 5 لاکھ 85 ہزار روپے بھی ادا کرے گی، باقی رقم شراکت دار بینک فنانس کریں گے۔واضح رہے کہ حکومت نے حال ہی میں الیکٹرک گاڑیوں کیلئے فنانسنگ منصوبہ بھی منظور کیا ہے، گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ نے اس سکیم کی منظوری دی تھی، جس کے تحت شراکت دار بینک 6. 65 لاکھ روپے تک کے قرضے فراہم کریں گے۔