اختلاف رائے کو پارٹی کی لڑائی نہیں کہہ سکتے، شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماء کا کہنا تھا کہ انفرادی طور پر اگر کسی کے اختلاف ہیں تو وہ کسی بھی پارٹی میں ہو سکتے ہیں، اختلاف رائے بھی ہو سکتا ہے، میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ سب ایک پیج پر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ رہنماء پاکستان تحریک انصاف شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف بڑی پارٹی ہے، مقبول پارٹی ہے، لوگ زیادہ آ رہے ہیں، لیڈر بھی زیادہ ہیں، ایسا ہوتا رہتا ہے، میرے خیال سے اس کو پارٹی کی لڑائی نہیں کہہ سکتے، انفرادی طور پر اگر کسی کے اختلاف ہیں تو وہ کسی بھی پارٹی میں ہو سکتے ہیں، اختلاف رائے بھی ہو سکتا ہے، میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ سب ایک پیج پر ہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی کا صدر، جنرل سیکرٹری، وزیراعلیٰ، صوبائی صدر یہ سارے ایک پی پیج پر ہیں، باقی ورکروں کے اندر یا اس میں کوئی اختلاف یا ٹکراؤ معنی نہیں رکھتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مودی جی ڈرامہ بند کرو، اگر آپ انصاف نہیں دے سکتے تو کیاپاکستان سے مدد لیں؟ بھارتی فوجی کی دھائی
سرینگر(اوصاف نیوز)بھارتی فوجی مودی کو سر عام کوسنے لگے، سوشل میڈیا پر بھارتی فوجی نے نریندر مودی کی دھلائی کر دی ۔
یہ ہے بھارتی فوجیوں کی اصل حالت ، چلا چلا کر مودی کو فوجیوں کی حالت زار پر توجہ نا دینے پر گالیاں دے رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھارتی فوجی کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں اُس نے اپنے ہی ملک کے وزیراعظم نریندرمودی کو خوب برا بھلا کہا۔
ویڈیو میں وہ انصاف کا تقاضہ کررہا ہے کہ اس کو انصاف فراہم کیا جائے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے بھارتی فوج کے ساتھ ایک اور فوجی بیٹھا ہوا ہے جبکہ کچھ آس پاس موجود ہیں۔
بھارتی فوج نے کہا پاکستان گئے تھے وہ چائے پیتے آپ کی خبر چل رہی تھی، ہمارے دیش میں میڈیا زندہ نہیں ہے، اپنے ملک کے وزرا سے مطالبہ کرتے ہوئے فوجی نے کہا آپ اگر انصاف نہیں دے سکتے تو کیا پاکستان کے وزیراعظم سے انصاف مانگوں؟
کیوں سیاست کھیل رہے ہو۔ یہ ڈرامہ بند کر دیں۔ اگر دیش کو سبنھالنا نہیں آتا تو چھوڑ دیں یہ ”سینک“ کیا سنبھالیں گے!
بھارت پانی روکنے سے باز رہے ورنہ ٹارگٹ کی تباہی کیلئے جوہری طاقت بھی استعمال کرسکتے ہیں، عسکری قیادت کا بھارت کو پیغام