Islam Times:
2025-09-18@13:15:16 GMT

امریکی سامراج کا نیا چہرہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںتجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع : امریکی سامراج کا نیا چہرہ
مہمان: سید راشد احد (سینئیر تجزیہ نگار، ماہر أمور مشرق وسطیٰ)
میزبان و پیشکش: سید انجم رضا
تاریخ: 16 فروری 2025

موضوعات گفتگو:
⭐عالم اسلام خصوصا اور پوری دنیا کو عموما ٹرمپ کے نئے غیراعلانیہ اور غیر اخلاقی ورلڈآرڈر کا سامنا اور درپیش چیلنجز کیا ہوسکتے ہیں؟
 
⭐ ٹرمپ کے فلسطینیوں کے اخراج کا مطالبہ، عالم اسلام اور خصوصا عرب ممالک کی کیا ذمہ داری بنتی ہے؟
 
⭐ سعودیہ میں فلسطینی ریاست کا قیام، کیا عرب ممالک خواب سے بیدار ہونگے؟
 
خلاصہ گفتگو:
امریکی کی مشرق وسطیٰ سے متعلق سیاسی پالیسیوں  کو اسرائیل کی صیہونی لابی  کنٹرول کرتی ہے
ٹرمپ جو کچھ بولتا اور کہتا ہے وہ بھی  صیہونییت کی  ڈکیٹیٹ پالیسی ہے
ٹرمپ ایک ایسا امریکی صدر ہے جو انتہائی ڈھٹائی کے ساتھ  مذموم عزائم کا اظہار کرنے والا شخص ہے
امریکہ میں موجود صیہونی ادارے امریکی سامراج کی سیاسی پالیسیوں میں اہم کردار اداکرتے ہیں
مختلف صیہونی ادارے سینیٹ سے لے کر انتظامیہ و عدلیہ تک کنٹرول کرتی ہیں
یہ سب گلوبل صیہونی لابی کے زیر ِ اثر کام کرتے ہیں
عالمِ اسلام نے فی الوقت تو ٹرمپ کے غزہ خریدنے کے فیصلہ کی مخالفت کی ہے
لیکن عرب ممالک میں موجود امریکی اثر رسوخ سے حالات بدلنے کا خدشہ ہے
امریکہ  اپنی اندرونی کمزوری اور بیرونی طور پہ تنہا ہونے کی بنا پہ گیدڑ بھبکیاں  دے رہا ہے
حماس نے امریکی سامراج اور صیہونی لابی کو ناکوں چنے چبوادیے ہیں
ٹرمپ کی شعلہ بیانیاں امریکی سامراج کی عالمی ساکھ کو دن بدن خراب کررہی ہے
عالمِ اسلام ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر اتحاد کی قوت سے امریکی عزائم کو ناکام بناسکتا ہے
 
 
 
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکی سامراج

پڑھیں:

دوحا میں اسرائیلی حملے سے 50 منٹ قبل ٹرمپ باخبر تھے، امریکی میڈیا کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی میڈیا کی تازہ رپورٹ نے مشرقِ وسطیٰ کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحا پر اسرائیلی میزائل حملے کی منصوبہ بندی اور اطلاع محض 50 منٹ پہلے ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تک پہنچ چکی تھی، لیکن صدر نے اس موقع پر کوئی عملی قدم اٹھانے کے بجائے خاموشی اختیار کی۔

اس انکشاف نے نہ صرف امریکا کے کردار پر سوالات اٹھا دیے ہیں بلکہ اس بات کو مزید اجاگر کیا ہے کہ واشنگٹن کے ناراضی بھرے بیانات محض دنیا کو دکھانے کے لیے تھے، حقیقت میں حملے کو روکنے کی کوئی کوشش ہی نہیں کی گئی۔

امریکی ذرائع ابلاغ نے 3 اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ تل ابیب کی قیادت نے حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے کیے جانے والے حملے کی خبر براہِ راست صدر ٹرمپ تک پہنچائی تھی۔ پہلے یہ اطلاع سیاسی سطح پر صدر کو دی گئی اور پھر فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔

اسرائیلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکا سخت مخالفت کرتا تو اسرائیل دوحا پر حملے کا فیصلہ واپس بھی لے سکتا تھا، لیکن چونکہ واشنگٹن نے کوئی مزاحمت نہ کی، اس لیے اسرائیلی قیادت نے اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنا دیا۔

یہ بھی بتایا گیا کہ امریکا نے دنیا کے سامنے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ وہ حملے پر خوش نہیں تھا۔ وائٹ ہاؤس نے بعد ازاں یہ موقف اختیار کیا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں داغے جا چکے تھے تب اطلاع موصول ہوئی، اس لیے صدر ٹرمپ کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا تھا، لیکن میڈیا کے انکشافات نے اس وضاحت کو مشکوک بنا دیا ہے، کیونکہ اگر صدر واقعی 50 منٹ پہلے ہی آگاہ ہو چکے تھے تو ان کے پاس اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کے لیے کافی وقت موجود تھا۔

یاد رہے کہ 9 ستمبر کو دوحا میں ہونے والے میزائل حملے میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس پر عالمی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا۔

عرب ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور اسرائیل کو قابض قوت قرار دیتے ہوئے امریکی کردار کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ فلسطینی عوام پہلے ہی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہیں، ایسے میں قطر جیسے ملک پر حملے نے خطے کو مزید غیر مستحکم کرنے کا تاثر پیدا کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی جج نے فلسطینی نژاد محمود خلیل کی ملک بدری کا حکم دے دیا
  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • امریکی صدر ٹرمپ کا آسٹریلوی صحافی سے جھگڑا کس سوال پر ہوا؟
  • معاہدہ ہوگیا، امریکا اور چین کے درمیان ایک سال سے جاری ٹک ٹاک کی لڑائی ختم
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • ٹک ٹاک پر معاہدہ طے پا گیا، امریکی صدر کی برطانیہ روانگی سے قبل میڈیا گفتگو
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
  • ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی
  • دوحا میں اسرائیلی حملے سے 50 منٹ قبل ٹرمپ باخبر تھے، امریکی میڈیا کا انکشاف
  • ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی