سینیٹر پروفیسر ساجد میر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر منتخب
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ڈاکٹر حافظ عبدالکریم تیسری بار ناظم اعلی جبکہ ناظم مالیات حافظ فیصل افضل منتخب ہوئے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ارکان شوری کی طرف سے ملنے والے مسلسل اعتماد اور انتخاب پر شکریہ ادا کرتا ہوں، ملک میں قرآن وسنت کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے ہر قسم کی قربانی دیں گے۔ سینیٹر پروفیسر ساجد میر مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر منتخب ہو گئے۔ پروفیسر ساجد میر ساتویں مرتبہ جمعیت اہل حدیث پاکستان کے امیر منتخب ہوئے ہیں۔ مجلس شوری کے انتخاب میں بھاری اکثریت سے متفقہ طور پر ساجد میر کو امیر منتخب کیا گیا۔ اسی طرح ڈاکٹر حافظ عبدالکریم تیسری بار ناظم اعلی جبکہ ناظم مالیات حافظ فیصل افضل منتخب ہوئے۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ارکان شوری کی طرف سے ملنے والے مسلسل اعتماد اور انتخاب پر شکریہ ادا کرتا ہوں، ملک میں قرآن وسنت کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کیلئے ہر قسم کی قربانی دیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پروفیسر ساجد میر
پڑھیں:
حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے
پروفیسر بھٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے علاقے سوپورو کے قریب واقع گاؤں بوتنگو سے تھا جہاں وہ 1935ء میں پیدا ہوئے ان کی وفات کے بعد کشمیری سیاست اور حریت تحریک میں ایک اہم اور معتدل آواز خاموش ہو گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور معتدل موقف رکھنے والے پروفیسر عبدالغنی بھٹ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بھٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے علاقے سوپورو کے قریب واقع گاؤں بوتنگو سے تھا جہاں وہ 1935ء میں پیدا ہوئے ان کی وفات کے بعد کشمیری سیاست اور حریت تحریک میں ایک اہم اور معتدل آواز خاموش ہو گئی ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم سری پرات کالج سرینگر سے حاصل کی بعد ازاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارسی اور قانون میں گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کیں، اپنی عملی زندگی کا آغاز وکالت سے کیا لیکن بعد میں درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ وہ ایک بہترین استاد مانے جاتے تھے اور مختلف کالجز میں طلبہ کو تدریس کے فرائض سرانجام دیتے رہے، 1986ء میں انہیں سرکاری ملازمت سے برطرف کر دیا گیا، جس کے بعد وہ عملی سیاست میں آئے، سیاسی میدان میں پروفیسر بھٹ نے مسلمانوں کی سیاسی تنظیم مسلمان یونائیٹڈ فرنٹ کی بنیاد رکھی۔ بعدازاں وہ آل پارٹیزحریت کانفرنس کے چیئرمین بھی منتخب ہوئے اور ایک عرصے تک اس پلیٹ فارم سے کشمیری عوام کے مؤقف کی نمائندگی کرتے رہے۔ وہ مسلم کانفرنس جموں و کشمیر کے صدر بھی رہے، اپنی سیاست میں ہمیشہ مکالمے، افہام و تفہیم اور پرامن تصفیے کی بات کرتے رہے، اسی وجہ سے انہیں معتدل موقف رکھنے والے رہنماؤں میں شمار کیا جاتا تھا، مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے ان کی وفات کو ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکی جدوجہد، عزم اور قربانیاں ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہیں گی۔