واشنگٹن: امریکی ریپبلکن اراکینِ کانگریس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کو روکنے والے دو وفاقی ججز کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔

ریپبلکن رہنما اینڈریو کلائیڈ  نے امریکی ضلعی جج جان جے میک کونل جونیئر  کے خلاف مواخذے کی تحریک پر کام شروع کر دیا ہے۔ میک کونل نے ٹرمپ حکومت کے وفاقی اخراجات منجمد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا۔

اسی طرح، ریپبلکن رکنِ کانگریس ایلی کرین  نے جج پال اینگلمائر  کے خلاف بھی مواخذے کی تیاری شروع کر دی ہے، جنہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کو محکمہ خزانہ کے ریکارڈ تک رسائی دینے سے روک دیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے اس معاملے پر اپنے ردعمل میں کہا "ہمیں ان ججز کے کردار کا جائزہ لینا ہوگا، کیونکہ یہ ایک سنجیدہ خلاف ورزی لگتی ہے۔"

نائب صدر جے ڈی وینس  نے بھی ججز پر اختیارات سے تجاوز کرنے کا الزام لگایا اور کہا "یہ ججز انتظامیہ کے جائز اختیارات پر قابض ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

ماہرین کے مطابق، ججز کو ہٹانے کے لیے مواخذے کی کامیابی مشکل نظر آتی ہے کیونکہ اس کے لیے ایوانِ نمائندگان میں اکثریت اور سینیٹ میں دو تہائی ووٹ درکار ہوں گے۔

امریکہ میں عدالتی مواخذے کے کیسز نایاب ہوتے ہیں اور عام طور پر انہیں بدعنوانی، جھوٹی گواہی یا سنگین ذاتی بدعملی کی بنیاد پر لایا جاتا ہے۔ آخری بار 2010 میں کسی جج کو مواخذے کے ذریعے برطرف کیا گیا تھا۔

اس پیش رفت نے امریکہ میں عدلیہ اور ایگزیکٹو برانچ کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔ مبصرین کے مطابق، یہ معاملہ ریپبلکن پارٹی اور وفاقی عدلیہ کے درمیان کھلی جنگ کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مواخذے کی کے خلاف

پڑھیں:

خالد مقبول صدیقی کا اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پنجاب اسمبلی کی حمایت کا اعلان

لاہور (خصوصی نامہ نگار) وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے مقامی حکومتوں کے ڈھانچے کو آئینی حیثیت دینے اور اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنے کے لئے پنجاب اسمبلی کی قرارداد کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقی جمہوریت اسی وقت مضبوط ہوتی ہے جب عوام کو بنیادی سہولیات اور اختیارات ان کی اپنی سطح پر دستیاب ہوں۔ وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے پنجاب اسمبلی کا دورہ کیا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔ ملاقات میں پنجاب اسمبلی کی جانب سے وفاقی حکومت کو بھجوائی گئی مقامی حکومتوں کے نظام سے متعلق قرارداد پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی منظور شدہ قرارداد اب پارلیمنٹ کی منظوری کی متقاضی ہے تاکہ ضلعی، تحصیل اور یونین کونسل کی سطح پر بااختیار مقامی حکومتیں قائم کی جا سکیں۔ وفد میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق سمیت اراکین اسمبلی احمد اقبال، راجہ شوکت بھٹی، افتخار احمد چھچر اور طارق گل بھی شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • صبا قمر کا صحافی نعیم حنیف کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم
  • لاہور: رائیونڈ میں افغان مہاجرین کو رہائش دینے والے کیخلاف مقدمہ درج
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
  • سندھ کے کسانوں کا جرمن کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • خالد مقبول صدیقی کا اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پنجاب اسمبلی کی حمایت کا اعلان
  • پنجاب میں ’ڈیجیٹل امن حصار‘ مکمل، لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے سخت نفاذ کا اعلان