قلات میں دہشتگردوں کی کارروائی پر وزیراعظم اور وزراعلیٰ بلوچستان کا اظہار مذمت
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے قلات میں لیویز پوسٹ پر دہشتگرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حملے میں شہید ہونے والے اہلکار علی نواز کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: سیکیورٹی فورسز نے چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش ناکام بنادی، 5 دہشتگرد ہلاک، 2 جوان شہید
انہوں نے کہا ہے کہ قلات دہشتگرد بلوچستان کی تعمیر و ترقی کے دشمن ہیں ،دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
قلات میں رونما ہونے والے افسوسناک واقعے پر وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ لیویز اہلکار علی نواز کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔شہید علی نواز نے فرائض کی ادائیگی میں جان نچھاور کر کے بہادری کی مثال قائم کی۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی وزیر زراعت کس بات پر آمنے سامنے آگئے؟
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ شہید لیویز اہلکار کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، اور زخمی لیویز اہلکاروں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کے جوانوں کی بہادری اور قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
واضح رہے کہ آج قلات کے علاقہ توغو چھپر میں لیویز چوکی پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک لیویز اہلکار شہید اور 2 شدید زخمی ہوگئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دہشتگرد سرفرازبگٹی شہبازشریف شہید قلات لیویز وزیراعظم وزیراعلیٰ بلوچستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دہشتگرد سرفرازبگٹی شہبازشریف شہید قلات لیویز وزیراعلی بلوچستان لیویز اہلکار
پڑھیں:
بلوچستان کی ابلاغی جنگ میں انتہائی اہم کردار ادا کرنے والےمیجر انور کاکڑ دہشتگرد حملے میں شہید
پشین(نیوز ڈیسک) بلوچستان کے ضلع پشین سے تعلق رکھنے والے پاک فوج کے بہادر افسر میجر محمد انور کاکڑ 19 جولائی 2025 کو کوئٹہ میں ”فتنتہ الہندوستان“ نامی بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشتگرد گروہ کے بزدلانہ حملے میں جامِ شہادت نوش کر گئے۔ وطن کے اس عظیم سپوت نے شہادت کا بلند مرتبہ حاصل کرکے قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔
میجر محمد انور کاکڑ شہید ایک طویل عرصے سے بلوچستان میں پاک فوج کے اہم محاذ پر تعینات تھے اور ابلاغی جنگ سمیت مختلف خفیہ محاذوں پر دشمن کے ناپاک عزائم کے خلاف سینہ سپر تھے۔ ان کی خدمات کا ایک نمایاں باب گوادر کے پی سی ہوٹل پر ہونے والا وہ آپریشن ہے جس میں انہوں نے فتنتہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔
قوم کا یہ شیر دل سپاہی گزشتہ دس برسوں سے پاک فوج کا حصہ تھا اور دفاع وطن کے ہر معرکے میں پیش پیش رہا۔ ان کی شہادت نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا کہ ازلی دشمن بھارت، جو روایتی جنگ میں بارہا ذلت آمیز شکست کھا چکا ہے، اب خفیہ دہشتگردی کے ہتھکنڈوں سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ مگر یہ قوم ہر شہید کے لہو سے مزید مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔
میجر محمد انور کاکڑ شہید اپنے پیچھے والدین، اہلیہ اور تین بیٹے چھوڑ گئے ہیں۔ ان کی قربانی وطنِ عزیز کے ماتھے کا جھومر ہے، اور پوری قوم ان کے اہلِ خانہ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے شہید کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ بھارت کی سرپرستی میں پلنے والے دہشتگرد گروہوں کو ہر محاذ پر شکست دی جائے گی اور پاکستان کے خلاف ہر سازش کو خاک میں ملا دیا جائے گا۔
قوم کا ہر فرد آج میجر محمد انور کاکڑ شہید کو سلام پیش کرتا ہے، جنہوں نے اپنے لہو سے وطن کی مٹی کو سرخرو کیا۔
Post Views: 2