امریکا کی مدد سے اسرائیلی وزیر اعظم کا ایران کیخلاف کارروائی جاری رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
یروشلم: اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل امریکا کی حمایت کے ساتھ ایران کے خلاف اپنا مشن مکمل کرے گا،گزشتہ 16 ماہ میں اسرائیل نے ایران کے نیٹ ورک پر زبردست ضرب لگائی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئے کہاکہ “امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مضبوط قیادت میں ایران کو تباہ کرنے کے مشن کو مکمل کریں گے۔”
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ایران کے خطرے کا سامنا کرنے میں اسرائیل اور امریکا کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔”
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے ہر حال میں روکے گا، ایران کبھی بھی جوہری طاقت نہیں بن سکتا کیونکہ جوہری ایران اپنے خلاف کسی بھی دباؤ یا کارروائی سے خود کو محفوظ تصور کرے گا اور ہم یہ ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔
خیال رہےکہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل غزہ میں ایران فلسطینی عسکریت پسند گروہ کے خلاف جنگ میں مصروف ہے، لبنان میں بھی ایران کے حمایت یافتہ حزب اللہ کے ساتھ بھی کشیدگیاں جاری ہیں، اس کے علاوہ یمن اور عراق میں موجود ایران کے حامی فلسطینی کاز کے ساتھ اظہار یکجہتی کر تے ہوئے گروہ اسرائیل کے خلاف حملے کر رہے ہیں۔
واضح رہےکہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد ایران اور اسرائیل پہلی مرتبہ براہ راست فوجی تصادم میں ملوث ہوئے،???? یکم اکتوبر 2023 کو ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا، جس کے جواب میں 26 اکتوبر کو اسرائیل نے ایران کے فوجی مقامات پر فضائی حملے کیے، جس میں ایرانی فوج کے 4 اہلکار شہید ہوئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایران کے
پڑھیں:
امریکا ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرتا تب تک مذاکرات نہیں کریں گے: ایران
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔