بارش کی کمی سے ملک خشک سالی کاشکار،پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا،پنڈی میں ایمرجنسی نافذ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
حیدرآباد :دریائے سندھ میں پانی کی سطح میںمسلسل کمی مستقبل میں زراعت ودیگر شعبوںکیلیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے،چھوٹی تصویر میں لاہور دریائے راوی پانی کی شدید کمی کے باعث نالے کا منظر پیش کررہاہے
لاہور(نمائندہ جسارت) رواں سیزن کے دوران بارشیں کم ہونے سے ملک خشک سالی کا شکار ہوگیا۔خشک سالی کے باعث ڈیموں اور زیرِ زمین پانی کی سطح شدید کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ راولپنڈی میں زیرِ زمین پانی کا لیول 700 فٹ نیچے چلاگیا، جس کے بعد واسا نے راولپنڈی شہر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔اس کے علاوہ بارشیں کم ہونے کی وجہ سے ملک بھر میں گندم کی پیداوار متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے کیونکہ دسمبر، جنوری اور فروری کے پہلے دو ہفتوں میں بارشیں کم ہوئی ہیں۔اس حوالے سے ایم ڈی واسا کا کہنا ہے کہ فروری اور مارچ میں بارشیں نہ ہوئیں تو پانی کا مسئلہ مزید سنگین ہوجائے گا۔محکمہ موسمیات پہلے ہی کم بارشوں کی پیش گوئی کر چکا ہے، بھل صفائی کا دورانیہ طویل ہونے سے بھی پانی کی دستیابی میں کمی ہوئی ہے۔ ادھر کاشتکار بھی پریشان ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ بارانی اور نہری علاقوں میں ایک جیسی صورتِ حال
ہے، فیصل آباد اور گردونواح میں نہری پانی نہ ملنے پر کئی کسان سیوریج کا پانی استعمال کر رہے ہیں۔دوسری جانب تھرپارکر کے شہروں مٹھی اور اسلام کوٹ کی ایک لاکھ سے زاید آبادی کو 2 ماہ سے میٹھے پانی کی فراہمی معطل ہے جس کے باعث پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے اور شہری بورنگ کا کڑوا پانی پینے پر مجبور ہیں۔
چیف میونسپل آفیسر کے مطابق نوکوٹ کی رن شاخ سے پانی کی فراہمی بند ہے، اسٹوریج ٹینک خالی ہونے سے مٹھی اور اسلام کوٹ کو پانی کی فراہمی معطل ہے۔
بالائی علاقوں میں بارش کا امکان
اس کے علاوہ محکمہ موسمیات نے 18 اور 19 فروری کو ملک کے بالائی علاقوں اور خطہ پوٹھوہار میں ہلکی بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے ملک کے زیادہ تر علاقوں میں بارش کا امکان نہیں، خطہ پوٹھوہار، بنوں، سوات، کالام، کوئٹہ اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر ہلکی بارش ہو سکتی ہے جبکہ پہاڑوں پر ہلکی برف باری کا امکان ہے۔
بارش
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ‘ڈیڈ لیول’ سے بلند ہونے لگا
تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ڈیڈ لیول سے 27 فٹ بلند ہوگیا ہے جس کے بعد ڈیم میں پانی کی سطح 1429.53 لیول ریکارڈ کی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق ڈیم میں پانی کی آمد 50300 کیوسک ہے جبکہ ڈیم سے پانی کا اخراج 20000 کیوسک ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اگلے 4 سے5 روز میں منگلا، تربیلا ڈیمز میں پانی مکمل ختم ہونے کا خدشہ
ترجمان نے بتایا کہ بجلی کے 17 پیداواری یونٹ میں سے 8 یونٹ بند ہیں جبکہ باقی 9 پیداواری یونٹ سے 1170 میگاواٹ بجلی بنائی جارہی ہے۔
تربیلا ڈیم کا ڈیڈ لیول 1402 اور پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1550 فٹ ہے، تربیلا ڈیم کے پاور ہاؤس میں لگے 17 پیداواری یونٹ 4888 میگاواٹ بجلی بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اس سے قبل بارشیں نہ ہونے سے تربیلا ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں خطرناک حد تک کمی کی اطلاعات آئی تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں