ماورا حسین کو 3 بھارتی فلمیں سائن کرنے کے بعد کیوں چھوڑنا پڑیں؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
پاکستان کی خوبرو اداکارہ ماورا حسین نے انکشاف کیا کہ انہوں نے 3 بھارتی فلمیں سائن کی تھیں تاہم بعد میں انہیں چھوڑنا پڑگیا۔
حال ہی میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے والی اداکارہ ماورا حسین نے ایک حالیہ انٹرویو میں ان رپورٹس کے بارے میں پوچھا گیا جس میں ان کی تین بھارتی فلمیں سائن کرنے کے بارے میں بتایا گیا تھا۔
اس پر ماورا کا کہنا تھا کہ انہوں نے ان فلموں پر کام بھی شروع کر دیا تھا لیکن متعدد وجوہات کی بناء پر انہیں ان پراجیکٹس سے الگ ہونا پڑا۔
View this post on InstagramA post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
اداکارہ نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ وہ اب کسی پروجیکٹ کا حصہ نہیں ہیں اور وہ کونسے پراجیکٹس ہیں یہ ظاہر نہ کرنا ان لوگوں کی پرائیویسی ہے جو اس میں شامل ہیں۔
یاد رہے کہ اداکارہ ماورا حسین حال ہی میں ساتھی اداکار اور قریبی دوست امیر گیلانی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئی ہیں جبکہ ان کی بھارتی فلم ’صنم تیری قسم‘ کی ری ریلیز نے انہیں ایک مرتبہ پھر بھارت میں مقبول کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ماورا حسین
پڑھیں:
کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
بالی وڈ اداکارہ نصرت بھروچا مندر کے دورے کے دوران اپنے لباس اور مذہب کے باعث خود پر ہونیوالی تنقید پر پھٹ پڑیں۔حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید سے متعلق بات کی۔نصرت بھروچا نے ٹرولرز کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ میرے لیے، میرا ایمان حقیقی ہے، غیر حقیقی چیزیں ہوتی رہتی ہیں اور یہی میرے یقین کو مضبوط کرتی ہیں، اسی لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے مضبوطی سے جڑی ہوں ‘۔اداکارہ نے کہا کہ ’میرا ماننا ہے کہ آپ کو جہاں سکون میسر آئے آپ کو وہاں جانا چاہیے، پھر چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا چرچ ، میں پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہوں حتیٰ کہ سفر میں بھی اپنی جائے نماز اپنے ساتھ رکھتی ہوں‘ ۔اداکارہ نے مزید کہا کہ’ چاہے میں کہیں بھی جاؤں یا کوئی بھی لباس پہنوں ، مجھے غیر مناسب تبصروں کا سامناکر نا پڑتا ہوں، جب میں اپنی تصویر پوسٹ کرتی ہوں تو لوگ پوچھتے ہیں، یہ کس قسم کی مسلمان ہے؟ اس کے کپڑے دیکھو'۔نصرت بھروچا کاکہنا تھاکہ ’میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں، ناقدین کی رائے مجھے تبدیل نہیں کر سکتی یا مجھے مندر جانے یا پھر نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتی ‘۔