نجی معیشت کی ترقی کے امکانات وسیع ہیں اور اس میں بہت کچھ کرنے کی گنجائش ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز

بیجنگ: کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری، صدر مملکت، اور سنٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے 17 تاریخ کی صبح بیجنگ میں نجی کاروباری اداروں سے متعلق ایک سمپوزیم میں شرکت کی اور اہم خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی اور ریاست نجی شعبے کی اقتصادی ترقی کے بنیادی پالیسی اصولوں کو مسلسل برقرار رکھے گی ، ان پر عمل درآمد کروائے گی اور ان میں نہ کوئی تبدیلی آنی چاہیے اور نہ ہی آئے گی ۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے کی اقتصادی ترقی کے وسیع امکانات ہیں، اور نجی کاروباری اداروں اور کاروباری افراد کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بھرپور طریقے سے استعمال کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔صدر شی نے کہا کہ ہمیں اپنے اعتماد کو مضبوط رکھنا چاہیے اور نجی معیشت کی صحت مند اور اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ نجی شعبے کے کاروباری ادارے اور کاروباری افراد چینی طرز کی جدیدیت کو آگے بڑھانے میں نئی اور مزید بڑی خدمات سرانجام دیں گے۔


چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین کی نجی معیشت نے کافی حد تک وسعت اختیار کر لی ہے اور اس کا حجم بہت زیادہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چینی خصوصیات کا حامل سوشلزم نظام کئی پہلوؤں سے نمایاں فوائد رکھتا ہے۔ سوشلسٹ مارکیٹ معیشت کا نظام اور چینی خصوصیات کا حامل سوشلسٹ قانونی نظام مسلسل بہتر ہو رہا ہے، جو نجی معیشت کی ترقی کو مزید مضبوط تحفظ فراہم کرے گا۔


صدر شی جن پھنگ نے زور دیا کہ اس وقت نجی شعبے کی ترقی میں کچھ مشکلات اور چیلنجز مقامی اور عارضی ہیں جن پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ترقی کی قوت کو برقرار رکھنا، ترقی کے اعتماد کو بڑھانا اور کوششوں کے ذریعے جیت کی روح کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے پالیسی اقدامات کو مضبوطی سے نافذ کرنا موجودہ وقت میں نجی شعبے کی ترقی کو فروغ دینے کا اہم کام ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کاروباری ترقی کی اندرونی قوت سب سے اہم ہے۔

سمپوزیم کے دوران، ہواوے، بی وائے ڈی، نیو ہوپ، شنگھائی ویل سیمی کنڈکٹر کمپنی لمیٹڈ، ہانگ چو یوٹری ٹیکنالوجی، اور شیاؤمی ٹیکنالوجی سمیت 6 نجی کمپنیوں کے نمائندوں نے تقاریر کیں اور نجی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تجاویز اور مشورے پیش کیے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: نجی معیشت کی کی ترقی ترقی کے

پڑھیں:

ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین

کراچی:

ماہرین معدنیات کا کہنا ہے کہ ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔

بدھ کو "پاکستان میں معدنی سرمایہ کاری کے مواقع" کے موضوع پر منعقدہ نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں معدنی ماہرین کا کہنا تھا کہ اسپیشل انویسمنٹ فسلیٹیشن کونسل کے قیام کے بعد پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں تیز رفتاری کے ساتھ سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ سال 2030 تک پاکستان کے شعبہ کان کنی کی آمدنی 8 ارب ڈالر سے تجاوز کرسکتی ہے۔

سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے لکی سیمنٹ، لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین سہیل ٹبہ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد اب پاکستان میں کان کنی کا شعبے پر توجہ دی جارہی ہے۔ شعبہ کان کنی کی ترقی سے ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں ناصرف خوشحالی لائی جاسکتی ہے بلکہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں بھی کئی گنا اضافہ ممکن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صرف چاغی میں سونے اور تانبے کے 1.3 ٹریلین کے ذخائر موجود ہیں۔ کان کنی کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے ملک اور خطے میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کان کنی کے صرف چند منصوبے کامیاب ہوجائیں تو معدنی ذخائر کی تلاش کے لائسنس اور لیز کے حصول کے لیے قطاریں لگ جائیں گی۔

نیشنل ریسورس کمپنی کے سربراہ شمس الدین نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اس وقت دھاتوں کی بے پناہ طلب ہے لیکن اس شعبے میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ سونے اور تانبے کی ٹیتھان کی بیلٹ ترکی، افغانستان، ایران سے ہوتی ہوئی پاکستان آتی ہے۔

شمس الدین نے کہا کہ ریکوڈک میں 7ارب ڈالر سے زائد مالیت کا تانبا اور سونا موجود ہے۔ پاکستان معدنیات کے شعبے سے فی الوقت صرف 2ارب ڈالر کما رہا ہے تاہم سال 2030 تک پاکستان کی معدنی و کان کنی سے آمدنی کا حجم بڑھکر 6 سے 8ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے شعبہ کان کنی میں مقامی وغیرملکی کمپنیوں کی دلچسپی دیکھی جارہی ہے، اس شعبے میں مقامی سرمایہ کاروں کو زیادہ دلچسپی لینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کان کنی میں کی جانے والی سرمایہ کاری کا فائدہ 10سال بعد حاصل ہوتا ہے۔

فیڈیںلٹی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو حسن آر محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کان کنی کے فروغ کے لئے اس سے متعلق انشورنس اور مالیاتی کے شعبے کو متحرک کرنا ہوگا۔ پاکستان کی مالیاتی صنعت کو بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے اپنی افرادی قوت اور وسائل کو مختص کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایس آئی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
  • ایس ائی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز و ہیومن ریسورس ڈوویلپمنٹ چوہدری سالک حسین پاکستانی ورک فورس کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے دنیا بھر کے ایمپلائرز کے ساتھ ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے میں مصروف ہیں۔ خواجہ رمیض حسن
  • پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • معیشت کی مضبوطی کےلیے ڈیجیٹائزیشن ناگزیر ہے،وزیراعظم شہباز شریف
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اورمالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • شرح سود برقرار رکھنا معیشت کیلیے رکاوٹ ہے ،سید امان شاہ