کراچی:

پاکستان ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے حارث رؤف کی انجری سے متعلق قومی کرکٹ ٹیم کو خبردار کر دیا ہے۔

سابق کرکٹر محمد عامر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حارث رؤف انجری سے مکمل نجات حاصل نہیں کر پا رہے تو قومی ٹیم کو انہیں چیمپیئنز ٹرافی کے میچز میں شریک کروا کر خطرہ مول نہیں لینا چاہیے۔

اپنے حالیہ انٹرویو میں عامر نے کہا کہ محض تین میچز کے لیے اپنے کیرئیر کو خطرے میں ڈالنا بے وقوفی ہوگی کیونکہ انجری کے ساتھ حارث رؤف میچ میں اپنا 100 فیصد نہیں دے سکیں گے۔

مزید پڑھیں؛ پاکستان کرکٹ ٹیم کا پریکٹس سیشن، حارث روف سے متعلق اہم پیشرفت

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حارث رؤف سائیڈ اسٹرین انجری کا شکار ہیں تو وہ چھ ہفتوں سے قبل مکمل ٹھیک نہیں ہو سکتے لیکن اگر ایسا نہیں تو پھر معاملہ مختلف ہے۔ اگر سائیڈ اسٹرین انجری پہلے یا دوسرے درجے کی ہے تو پھر ٹھیک ہونے میں کم سے کم چھ ہفتے لگیں گے۔

واضح رہے کہ سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں حارث رؤف بولنگ کے دوران انجری کا شکار ہوکر محض 6.

2 اوورز ہی کروا سکے تھے اور سیریز سے باہر ہوگئے تھے۔

فاسٹ بولر حارث رؤف کی انجری کے سبب چیمپیئنز ٹرافی میں انکی شرکت مشکوک ظاہر کی جا رہی ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مرد اور خاتون کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، بلوچستان اسمبلی میں قراداد منظور

بلوچستان اسمبلی نے مارگٹ میں غیرت کے نام پر مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق متفقہ قرار داد منظور کرلی۔

منگل کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 43 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں ژوب اور قلات میں دہشتگردی کے واقعات میں شہید ہونے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

رکن اسمبلی اسد بلوچ نے کہاکہ 9 جولائی کی رات ان کے گھر پر پولیس نے لشکر کشی کرتے ہوئے چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جس پر وہ احتجاجاً واک آوٹ کرگئے۔

رکن اسمبلی علی مدد جتک نے 11 اور 16 جولائی کو مسافروں پر ہونے والے دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ فتنہ الہندوستان کے کارندوں کا خاتمہ لازم ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے۔

مولانا ہدایت الرحمان نے کہاکہ بلوچستان کی قومی شاہراہیں غیر محفوظ ہو چکی ہیں اور حکومتی رٹ نظر نہیں آتی۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ اتنے بڑے واقعات کے بعد کوئی سیکیورٹی افسر معطل کیوں نہیں ہوا؟ اجلاس کے دوران شیخ محمد بن زاید انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور انسٹیٹیوٹ آف نیفرو یورولوجی سے متعلق قوانین پیش کیے گئے جنہیں ایوان نے مجلس قائمہ کی کمیٹی کے حوالے کردیا۔

اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی غزالہ گولہ نے مارگٹ میں مرد اور خاتون کے قتل میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دینے سے متعلق مشترکہ قرار داد پیش کی جس کی حمایت میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی اور مشیر کھیل مینہ مجید نے کہاکہ خواتین کا قتل کسی بھی طور غیرت نہیں کہلا سکتا۔ واقعے میں ملوث تمام ملزمان بشمول فیصلہ سنانے والے سردار کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ نے سوال اٹھایا کہ ماں، بہن اور بیٹی کو قتل کرنا کہاں کی غیرت ہے؟ نور محمد دمڑ نے کہاکہ جرگے کا فیصلہ جذباتی تھا اور ویڈیو بنا کر قتل کرنا ناقابل قبول ہے۔

ایوان نے مارگٹ واقعے سے متعلق مشترکہ مذمتی قرار داد منظور کر لی۔ بعد ازاں بلو چستان اسمبلی کا اجلاس 25 جولائی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان اسمبلی خاتون کا قتل سانحہ بلوچستان علی مدد جتک غیرت مذمتی قرارداد منظور وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • مانچسٹرٹیسٹ، بھارت کے 4 وکٹ پر 264 رنز، پنت انجری کا شکار
  • جرگہ کا فیصلہ یا پھر دل کا ۔۔؟
  • ایلون مسک کی سیاست میں واپسی کا امکان، اسپیس ایکس نے سرمایہ کاروں کو خبردار کر دیا
  • خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری ملکی معیشت کی بہتری اور ترقی کے لئے ناگزیر ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا سرکاری ملکیتی اداروں کی نجکاری کی پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب
  • عاشر وجاہت نے ہانیہ عامر سے دُوری کیوں اختیار کی؟
  • تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عالمی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ماہرین
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • اپنا اسلحہ جولانی رژیم کے قبضے میں نہیں دیں گے، شامی کُرد
  • اگر عورتیں بھی غیرت کے نام پر قتل شروع کردیں تو ایک بھی مرد نہ بچے؛ ہانیہ عامر
  • مرد اور خاتون کے قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، بلوچستان اسمبلی میں قراداد منظور