اگر کسی کی لڑائی ہے تو پارٹی کے اندر رہنی چاہیے، فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ اگر کسی کی لڑائی ہے تو پارٹی کے اندر رہنی چاہیے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فیصل چوہدری نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت آج بغیر وجہ 27 فروری تک ملتوی کی گئی۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نےانکشاف کیا ہے کہ عید الفطر کے بعد احتجاج تجویز دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایات پر ملاقات کےلیے عدالت سے رجوع کیا، آج عدالتی احکامات کے باوجود بانی تک رسائی نہیں دی گئی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید کہا کہ تحریک انصاف بانی پی ٹی آئی کا نام ہے اور جو وہ کہتے ہیں وہی پارٹی میں ہوتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جو گروپنگ کی بات کر رہے ہیں وہ بھی بانی پی ٹی آئی کے تابع ہیں، اگر کسی کی لڑائی ہے تو پارٹی کے اندر رہنی چاہیے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی فیصل چوہدری
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آزاد کشمیر میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آج بھی یہ تحریک پیش نہیں کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اب تک اس بات پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکی کہ تحریک عدم اعتماد کس روز پیش کی جائے۔ فارورڈ بلاک سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے بعض اراکین بھی صورتحال پر پریشان ہیں اور انہوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹی میں شمولیت شاید جلد بازی میں کی گئی۔ پارٹی ارکان کی جانب سے قیادت سے یہ بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ حلقوں میں ووٹرز اور کارکنوں کو کیا جواب دیا جائے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے کئی ارکان کشمیر ہاؤس میں موجود ہیں اور حتمی فیصلے کے منتظر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے حوالے سے آخری فیصلہ بلاول بھٹو زرداری ہی کریں گے اور آئندہ تین سے چار دن تک تحریک پیش کیے جانے کے امکانات کم ہیں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق تو کر لیا ہے تاہم مسلم لیگ ن نے واضح کر دیا ہے کہ وہ حکومت سازی میں پیپلز پارٹی کا ساتھ نہیں دے گی۔ اگر پیپلز پارٹی کے پاس مطلوبہ اکثریت موجود ہے تو حکومت بنانا اسی کا حق ہے، جبکہ ن لیگ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔