حکومت کسے بےوقوف بنا رہی ہے، کون سی معیشت چل رہی ہے؟، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی نہ ہونے سے سرمایہ کاری زیرو ہے، حکومت کس کو بے وقوف بنا رہی ہے، کون سی معیشت چل رہی ہے؟
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کا جو شخص کہتا ہے کہ مہنگائی کم ہوئی ہے، وہ بازاروں میں ساتھ چلے۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں سماعت عجیب طریقے سے ملتوی کی گئی، بانی پی ٹی آئی تک رسائی روک دی گئی ہے، پہلے بھی بانی پی ٹی آئی کو تنہائی میں رکھا گیا تھا، ان سے رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ جو سہولیات جیل رولز کے مطابق دی جاتی ہیں وہ بھی بانی پی ٹی آئی سے چھین لی گئی ہیں، یہ چھوٹی چھوٹی تکالیف کی ہم مذمت کرتے ہیں، ہمیں توقع ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جگرا بڑا کریں اور نام لیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کا خمیازہ؛ مقبوضہ کشمیر کی معیشت تباہی کا شکار
مقبوضہ کشمیر میں اقتصادی بحران شدت اختیار کر گیا ہے، جس کی بڑی وجہ بھارتی حکومت کی متنازع و ناکام پالیسیاں اور آرٹیکل 370 کی منسوخی ہے۔
خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مقبوضہ وادی کی معیشت شدید زوال کا شکار ہوئی ہے، جس سے کشمیری عوام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ 2019 ء میں آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد سے مواصلاتی بلیک آؤٹ مسلط کیا گیا، جس نے لاکھوں افراد کو بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا۔
کشمیر چیمبر آف کامرس کے مطابق زرعی مصنوعات کی ترسیل پر عائد پابندیوں سے معیشت کو 400 ارب روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے۔ اسی طرح بھارتی پالیسیوں نے سیاحت کے شعبے کو بھی شدید نقصان پہنچایا، جس سے 100 کروڑ روپے سے زائد کا خسارہ ہوا ہے۔
علاوہ ازیں تجارتی سرگرمیوں پر پابندیوں کے باعث کشمیری تاجروں کی آمدنی میں 60 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ زرعی مصنوعات پر پابندیاں کسانوں کے لیے معاشی بربادی کا باعث بن گئی ہیں اور وہ شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔
تعلیمی اداروں کی بندش نے بھی لاکھوں کشمیری نوجوانوں کے تعلیمی مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ 2019 کے بعد بے روزگاری کی شرح میں 20 فیصد تک اضافہ ہوا، جو خطے میں بڑھتی ہوئی محرومی کی نشاندہی کرتا ہے۔
بھارتی فوج کی مسلسل موجودگی اور نگرانی مقبوضہ وادی کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ بن چکی ہے۔
بھارت کی جانب سے مقامی وسائل پر قبضہ اور معیشت پر سخت نگرانی نے وادی کو بدترین اقتصادی عدم استحکام کا شکار کر دیا ہے۔ ان تمام تر مشکلات کے باوجود کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی سے پیچھے نہیں ہٹے اور ان کا حوصلہ ناقابل تسخیر ہے۔