اسرائیل نے 16 ماہ کی جنگ کے دوران ایران کو 'زبردست دھچکا' دیا ہے؛ نیتن یاہو
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے جوہری ہتھیاروں کی تیاری پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کے ساتھ مل کر ایران کے جوہری عزائم اور مشرق وسطیٰ میں اس کی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے ایران کو زبردست دھچکے اور کاری ضربیں پہنچائی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ آیت اللہ کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل اور امریکا کندھے سے کندھا ملا ئے کھڑے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کو جارحیت سے روکنے کے حوالے سے اپنے عزائم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی شبہ نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت سے اسرائیل یہ کام کرسکتا ہے اور کرے گا۔
نیتن یاہو نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کو کمزور کر دیا ہے اور شام میں سیکڑوں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ان کارروائیوں سے ایران کی حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ کو ایک نیا محاذ کھولنے سے روکا جانا ممکن ہوسکا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ شام کو ہمارے خلاف کارروائیوں کے اڈے کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں ایسا سوچنے والے سنگین غلطی کر رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب کو یہ یقین دہانی کرانا چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ اور میں مکمل تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کہا کہ
پڑھیں:
قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہا کردیا، نیتن یاہو کا اعتراف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اعتراف کیا ہے کہ حالیہ حالات کے باعث قطر سمیت متعدد ممالک نے اسرائیل کو عالمی سطح پر تنہا کر دیا ہے۔
ایک اسرائیلی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں نیتن یاہو نے اسرائیل کو قدیم یونانی ریاست اسپارٹا سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ قطر کی قیادت میں اسرائیل کے خلاف اقتصادی محاصرہ کیا جا رہا ہے، اور موجودہ صورتحال “سُپر اسپارٹا” جیسی ہے، جس کے لیے تیاری ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو ایک نئی اقتصادی حقیقت کا سامنا ہے، لہٰذا اسے خود انحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا۔ خاص طور پر اسلحہ سازی کی صنعت کو خود مختار اور مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔