امریکا سے نکالے گئے بھارتیوں کو لے کر ایک اور جہاز امرتسر پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کے بعد امریکا سے بے دخل کیے جانے والے بھارتیوں کو لے کر ایک اور جہاز بھارت پہنچ گیا ۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکی ایئر فورس کے طیارے سی 17 گلوب ماسٹر نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب امرتسر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر لینڈنگ کی۔ اس پر سوار افراد میں 13 کا تعلق پنجاب سے ہے جبکہ 44 ہریانہ سے تعلق رکھتے ہیں۔
اسی طرح گجرات کے 33، اترپردیش کے دو اور ہماچل پردیش اور اترکھنڈ کا ایک ایک فرد سوار تھا، جن کو لینے کے لئے ان کے رشتہ دار بڑی تعداد میں وہاں پہنچے تھے۔
بھارت میں امریکا سے ڈی پورٹ کیے گئے افراد کو لانے والا پہلا جہاز 5 فروری کو پہنچا تھا، جس میں 104 افراد سوار تھے جبکہ دوسرا جہاز ہفتے کو 116 مسافروں کو لے کر پہنچا تھا۔
واضح رہے کہ یہ گزشتہ 10 دنوں کے اندر بھارتی تارکین وطن کو لے کر بھارت آنے والی تیسری پرواز تھی۔
پہلے مرحلے میں پہنچنے والے افراد کو جہاز میں سیٹوں کے ساتھ باندھا گیا تھا اور بھارت پہنچنے کے بعد ہی ان کو کھولا گیا۔
اس واقعے نے بھارت میں سیاسی تلاطم کو جنم دیا اوراس وقت ایوان میں جاری بجٹ سیشن کے دوران شدید ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی۔
اسی طرح دوسرے جہاز کے ذریعےپہنچے والوں نے بھی ناروا سلوک کے الزامات لگائے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کو لے کر
پڑھیں:
ایران کا دشمن پر میزائلوں سے جوابی حملہ، کار سوار شہری زخمی
ایران نے اسرائیلی جارحیت کیخلاف ’آپریشن وعدہ صادق 3‘ کے تحت مسلسل پانچویں روز اسرائیل پر میزائلوں کی نئی لہر سے جوابی حملہ کیا ہے، اب تک ایک شہری کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
اسرائیلی مسلح افواج ( آئی ڈی ایف ) نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے طور پر بیلسٹک میزائلوں کا نیا حملہ کیا گیا ہے، جس کے بعد وسطی اسرائیل سمیت مختلف علاقوں میں شہریوں کے لیے سائرن بجائے گئے ہیں، تاہم تاحال کسی علاقے میں میزائل ٹکرانے یا نقصان پہنچنے کی اطلاعات نہیں ملی ہیں۔
دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق میگن ڈیوڈ آڈوم کی رپورٹ کے مطابق ایران کے ایک روکے گئے بیلسٹک میزائل کا ٹکڑا وسطی اسرائیل کی ایک ہائی وے پر ایک کار سے ٹکرایا، جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔
ایم ڈی اے کا کہنا ہے کہ زخمی شخص ہوش میں ہے۔
یمن میں ایران کے اتحادی انصاراللہ (حوثی باغیوں) کے ایک اعلیٰ رہنما نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، جب تک اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہوتی اور محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا۔
حوثی حمایت یافتہ صدر مہدی المشاط نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی حمایت میں ہماری کارروائیاں قربانیوں کے باوجود بند نہیں ہوں گی۔
حوثی ایران کے خودساختہ ’محورِ مزاحمت‘ کا آخری گروپ ہیں، جو باقاعدگی سے اسرائیل پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے غزہ میں دوبارہ شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے اسرائیل پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے ہیں، جن سے ہوائی حملے کے سائرن بجے، لیکن عام طور پر کم جانی نقصان ہوا، انہوں نے مشرقِ وسطیٰ کے پانیوں میں بحری جہازوں پر بھی حملے کیے ہیں۔